Today ePaper
Rahbar e Kisan International

اسے ملال نہ ہوا

Articles , Snippets , / Tuesday, April 22nd, 2025

rki.news

اسے ملال نہ ہوا
اسے ملال نہ ہوا
کوئی سوال نہ ہوا
مجھے لگا وہ بے جان
کوئی کمال نہ ہوا
ملال کے لفظی معنی دکھ، غم، رنج پچھتاوےیا افسوس کے ہیں مطلب آپ سے کچھ ایسا ہو جاے جو کہ معیوب ہو، کسی کی طبع نازک کے لیے گراں ہو، لیکن ملال ہونے کے لیے کسی بھی انسان کے ضمیر کا زندہ ہونا بھی بہت ضروری ہے. ملال ہر کس و ناکس ہر کن ٹٹے کو نہیں ہوتا، ملال کے ہونے کے لیے انسان کا وضع دار، باحیا، با کردار اور با ضمیر ہونا اشد ضروری ہے.جیسے ساریہ برتن خریدنے گءی، شیشے کے گلاس دیکھتے ہوے ایک گلاس اس کے ہاتھوں سے پھسل کر چکنا چور ہو گیا اس نے اس گلاس کی قیمت چکای یہ اس کا ملال تھا، دو گاڑیاں آپس میں ٹکرا گییں، جس ڈرائیور کی غلطی سے یہ سانحہ ہوا اس نے نہ صرف اپنی غلطی کی معافی مانگی بلکہ اپنے ملال کو رفع کرنے کے لیے دوسروں کی گاڑی کی مرمت بھی کروا کر دی. کل شام ایک بہت نامور ادیب کے ساتھ ایک شام منای جا رہی تھی، جس میں ملک کے بہت سے نامی گرامی لکھاری اور جرنلسٹ اکٹھے تھے، ایک بڑی یونیورسٹی کے کانفرنس ہال میں ہر طبقہ فکر کے لوگ اکٹھے تھے، ادیب، لکھاری،افسانہ نویس ،ناول نگار، کالم نگار، ڈرامہ نگار، سکرپٹ رایٹر، فلمساز، ہدایت نگار، کیمرہ مین، گیت نگار، کہانی کار، موسیقار، جرنلسٹ، تجزیہ کار، تنقید نگار ملک بھر کے کالج اور یونیورسٹی لیول کے طلبا و طالبات، کانفرنس ہال کھچا کھچ بھرا ہوا، ہال میں تل دھرنے کو جگہ نہ تھی، ہاے یہ شخصیت پسندی بھی بت پرستی جیسا ہی شرک ہوتی ہے، گناہ عظیم ہوتی ہے,
خیر ہم اب اس گناہ و ثواب کے مدار سے بہت پرے نکل چکے ہیں اب ہمارے گناہ اور ثواب کے بھی اپنے ہی سٹینڈرڈز ہیں،،
ننھی سمعیہ پچھلے ایک گھنٹے سے ہچکیوں سے روے جا رہی تھی، ماں، چاچی، تای، پھوپھی اور دادی تک، گھر کی تمام خواتین سمعیہ کو خوش کرنے کے جتن کر کر کے ہار چکی تھیں، سمعیہ کے رونے کی شدت میں کمی نہ آتی تھی آخر کار پھوپھی نے جب سمعیہ کو اس کے پسندیدہ چاکلیٹس کا پیک دیا تو سمعیہ نے رونا بند کیا اور پھوپھی سے کہا کہ اس کی سہیلی رابعہ کے ابو چونکہ ایک عرصے سے شدید علیل ہیں اور پوری فیملی نہ صرف علاج معالجے کے اخراجات پورے کرنے سےقاصر ہو چکی ہے بلکہ ان کے گھر کے درو دیوار پہ فاقوں نے بھی ڈیرے ڈال رکھے ہیں تو ہم کھانا پینا اور زندگی کی عیاشیوں کو کیسے انجوائے کر سکتے ہیں جب ہماری سہیلی کے گھر میں فاقوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں.تو ہم کیسے؟؟؟ ؟
، یہ سمعیہ کی اچھی تربیت تھی اس کے اندر کا بھولپن، معصومیت اور بچپنا تھا جو اسے اپنے جیسے تمام انسانوں کے ساتھ ایک ہی جیسا سلوک کرنے کی ترغیب دیتا تھا. اور ساری دنیا کے سارے لوگ جن کے سینوں میں دل دھڑکتے ہیں، جن کے ضمیر زندہ ہوتے ہیں جن کی اشکوں کا ذائقہ نمکین ہوتا ہے، جنہیں رب کا خوف ہر پل برے کاموں سے روکتا ہے وہی اللہ کے پیارے ہیں، وہی رونق کاینات اور رونق دو جہان ہیں، مگر وہ لوگ جن کے سینوں میں دل کی جگہ پتھر ہیں وہ جن کے ضمیر مردہ ہیں وہ جو اندھے، گونگےاور بہرے ہیں وہ جن کے ہاتھ انسانی خون سے رنگے ہوے ہیں وہ جو حقوق و فرایض کے گھن چکر سے آزاد ہیں وہ جو صرف لینے کے لیے ہی پیدا ہوے ہیں بلکہ وہ جو چھین لینے کے فلسفے پر عمل پیرا ہیں وہ جو لوگوں سے ان کے گھر، ان کی عبادت گاہیں، ان کے سکول، ان کے ہسپتال، ان کی پناہ گاہیں، ان کی سیر گاہیں چھین کر طاقت کے بل بوتے پر قبضہ جما لیتے ہیں اور نہتے بچوں، عورتوں اور بچوں کو تہہ تیغ کرتے ہوئے ذرا بھی خوف نہیں کھاتے نہ ہی کسی ملال کا شکار ہوتے ہیں وہی قابیل کے قبیلے کے لوگ ہیں اللہ پاک نے ان کے ظلم کی رسیاں دراز کر چھوڑی ہیں اور وہ اللہ کی زمین پہ دندناتے پھرتے ہیں، قہر ڈھاتے پھرتے ہیں. اور کھچا کھچ بھرے ہوے ہال میں مہمان خصوصی اپنے مقرر وقت سے کءی گھنٹے بعد وارد ہوے ان پہ پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گییں ان کی شان میں قصیدے پڑھے گیے اور پھر ان سے سوال جواب کا سیشن رکھا گیا، مہمان خصوصی کا مہنگا تھری پیس سوٹ، برانڈڈ گھڑی اور جوتے، مےکپ زدہ چہرہ، علم کا بہاو اور سریا زدہ گردن سب کچھ کمال کا تھا مگر جب ایک طالب علم نے یہ سوال کیا کہ جناب کیا آپ کو کبھی کسی ملال کا سامنا کرنا پڑا تو علم کے وسیع دریا نے کہا مجھے کبھی کسی ملال کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور انسان جو ہے ہی خطا کا پتلا، انتہائی طاقتور ہونے کے باوجود بھی مظلوموں پہ ظلم ڈھا کے بھلے ہی اتراتا پھرے اسے بھی ایک دیوار گریہ پہ نیر بہانے ہی ہوتے ہیں. اور جب میرے کانوں نے سنا کہ مجھے کبھی کسی ملال کا سامنا نہیں کرنا پڑا میرے سامنے سٹیج پہ بیٹھی قد آور شخصیت ایک دم ہی بونی ہو گءی.
اسے ملال نہ ہوا
کوئی سوال نہ ہوا
مجھے لگا بے جان وہ
کوئی کمال نہ ہوا
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
naureendoctorpunnam@gmail,com


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International