rki.news
رپورٹ: طاہر جمیل دوحہ قطر 
فاطمہ جناح یونیورسٹی کے شعبۂ اردو زبان و ادب کی طالبہ ثمرہ بیگ نے معروف شاعر آصف شفیع کی شاعری پر ایم فل کا مقالہ “آصف شفیع کی شاعری میں جمالیات کا تنقیدی مطالعہ “کے عنوان سے مکمل کر لیا ہے۔ ڈاکٹر اقلیمہ ناز اسسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو زبان و ادب کی نگرانی میں یہ تحقیقی مقالہ مذکورہ طالبہ نے نہایت جانفشانی ، محنت اور لگن سے تحریر کیا ہے اور آصف شفیع کی شاعری کے جمالیاتی پہلوؤں پر سیر حاصل بحث کی ہے۔اس مقالے میں تحقیقی نتیجے کے طور پر یہ کہا گیا ہے کہ آصف شفیع کی شاعری معاصر اردو ادب میں ایک فکری، جمالیاتی اور تہذیبی حوالہ بن کر سامنے آتی ہے۔ ان کی تخلیقات نہ صرف آج کے حساس ذہن کے تقاضوں کو پورا کرتی ہیں بلکہ اردو شعری روایت میں ایک تازہ جہت کا اضافہ بھی ہیں۔اس مقالے میں سفارشات کے باب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آصف شفیع کی پنجابی شاعری پر بھی ایک جامع تحقیقی مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ پنجابی شاعری کا تنقیدہ جائزہ ان کے تخلیقی کینوس کی وسعت کو سامنے لانے میں مدد دے گا۔
اس منفرد عنوان کے حامل مقالہ کو ادبی حلقوں کی طرف سے بہت سراہا جا رہا ہے کہ جدید اور نوجوان شعرا پر بھر پور تحقیقی کام اردو ادب کی ترویج میں اہم کردار ادا کرے گا۔
آصف شفیع کا تعلق پنجاب کے ضلع بہاولنگر سے ہے مگر عرصہء دراز سے خلیجی ممالک میں بسلسلہء روزگار مقیم ہیں۔2011ء سے قطر میں مقیم ہیں۔ پیشے کے اعتبار سے مکینیکل انجینیئر ہیں مگر بحیثیت شا عرادبی حلقوں میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ ان کی شاعری کا پہلا “مجموعہ ذرا جو تم ٹھہر جاتے” 1998ء میں شائع ہوا تھا۔ اس مجموعے کے اب تک تین ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں۔ دوسرا مجموعہ” ترے ہمراہ چلنا ہے” 2000ء میں شائع ہوا۔ اس کا دوسرا ایڈیشن 2017ء میں اشاعت پذیر ہوا۔ تیسرا مجموعہ” کوئی پھول دل میں کھلا نہیں “2003ء میں شائع ہوا تھا اور اس کا دوسرا ایڈیشن بھی 2023ء میں شائع ہو چکا ہے۔ ان کا چوتھا شعری مجموعہ” جدا ہونا ہی پڑتا ہے” 2016ء میں شائع ہوا۔ ان کی پنجابی شاعری کا ایک مجموعہ” پیار سزاواں “بھی 2011ء میں شائع ہو چکا ہے۔اس کتاب کا دوسرا ایڈیشن بھی 2020ء میں شائع ہو چکا ہے۔ ان کی منتخب غزلوں پر مشتمل ایک کتاب” کبھی وقت ملے تو آ جاؤ “2014ء میں شائع ہوئی۔ ڈاکٹرسلیم احمد صدیقی نے ان کی شاعری کا انگریزی میں ترجمہ بھی کیا ہے جو Strangers for centuriesکے نام سے 2011ء میں شائع ہوا۔اس کا دوسرا ایڈیشن بھی 2025ء میں شائع ہو چکا ہے۔ آصف شفیع کی غزلوں کا ایک آڈیو البم بھی 2018ء میں منظرِ عام پرا ٓچکا ہے جسے بالی وڈ کے معروف گلوکاروں نے گایا ہے۔ 2018ء میں معروف ادبی رسالے “زربفت”نے آصف شفیع نمبر شائع کیا جس میں آصف شفیع کی شاعری کے بارے میں عہدِ حاضر کی معروف ادبا اور شعرا کی آرا اور مضامین شامل ہیں۔
                                     
                                    
                                        
			
	
	
	                                    
                                    
Leave a Reply