rki.news
تحریر. ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
میں اکثر سوچتی ہوں کہ یہ جو ساری دنیا کے لوگ اپنی بیٹیوں کے لاڈ اٹھاتے ہیں، انھیں کبھی شہزادی، کبھی، گڑیااور کبھی پری کہتے پھرتے ہیں تو سرا سر جھوت ہی ہے، شہر کیا گاوں اور گاوں کیا قصبہ، کیا ہی مشرقی ممالک اور کیا ہی مغربی ممالک، ہر جگہ ہر نسل اور ہر مذہب کے لوگوں کے دل و دماغ میں کوی نہ کوی کیڑا تو ضرور یے جو انھیں اپنی ہی پیدا کی ہوئی بیٹیوں سے امتیازی سلوک پہ آمادہ خیال کرتا ہے.پیدایش کے وقت سے ہی بیٹے، بیٹی کی ساتھ امتیازی سلوک واضح طور پر نظر آتا ہے، جونہی دای بیٹی ہوی ہے کی صدا لگاتی ہے تو دردزہ کی کٹھنایوں سے نبرد آزما ہونے کے بعد بمشکل سنبھلتی ہوی زچہ کے مقام کے ساتھ ساتھ دای کے دام بھی خوز بخود ہی گر جاتے ہیں. اور پھر بڑے بڑے گھروں میں لبرل ازم کا پرچار کرنے والے بھی کہیں نہ کہیں اپنی ہی بیٹیوں کے حقوق غضب کرنے کے مرتکب ہو ہی جاتے ہیں. کبھی ان کے کھانے پینے، کپڑے لتے اور کھلونوں میں کوتاہی کبھی تعلیم کے مداراج میں ڈنڈی اور کبھی وراثت میں گھپلے، سچ پوچھیں تو بیٹیوں کو اچھا بھلا جہیز دے کے وراثت کا حقدار تو سمجھا ہی نہیں جاتا اور جن معدودے چند بیٹیوں، بہنوں نے قانونی چارہ جوئی کر کے وراثت میں اپنا حصہ لیا بھی تو بھائیوں نے ان بہنوں پہ گھر کے دروازے ہی بند نہ کیے ان سے رشتے ناطے بھی توڑ لیے، عورت کے لیے پسند کی شادی منع، محبت کرنا گناہ، لڑای جھگڑے سلجھانے کے لیے عورت ویسے ہی قربان کر دی جاتی ہے جیسے زمانہ قبل از اسلام میں عورت کو جوے میں ہار دیا جاتا تھا، جہیز کم لاے تو جلا کر مار دیا جاتاہے، عورت اگر کسی مرد سے تعلق بنانے سے انکاری ہو تو تیزاب پھینک کر اس کا منہ جلا کر پوری عمر کے لیے سسکنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے، میں سمجھ گءی کہ عورت نام کی جتنی بھی این جی، اوز ہیں وہ بھی سب ڈھکوسلا ہیں، اتنا پڑھ لکھ کے بھی اتنی ڈگریوں کے ڈھیر میں بھی اوقات وہی جانوروں والی تو میں سمجھ گءی وہ مجھے رحمت کہتے تھے تو جھوٹ ہی کہتے تھے وہ مجھے کسی ضرورت کی چیز کی طرح اک شے سمجھتے ہیں اور ضرورت کی شے صرف ضرورت کے وقت تک ہی کارآمد رہتی ہے اس کے بعد بے کار. میں اپنے اوپر ہونے والی تمام زیادتیوں کا بدلہ حشر کے دیہاڑے پر چھوڑتی ہوں اس روز وہی فیصلہ کرے گا جس نے میری گواہی آدھی رکھ کے پورے مرد کو میرے بطن سے پیدا کیا اور جنت میرے قدموں تلے رکھ چھوڑی.
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
Punnam.naureenl@icloud.com
Leave a Reply