Today ePaper
Rahbar e Kisan International

امن کا داعی پاکستان اور بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزی

Articles , Snippets , / Monday, May 19th, 2025

(تحریر احسن انصاری)

پاکستان ہمیشہ سے ایک پرامن ملک کے طور پر جانا جاتا ہے، جو دوسروں کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور داخلی معاملات میں مداخلت سے گریز کرتا ہے۔ مگر بدقسمتی سے، دہائیوں سے پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔ بھارتی خفیہ اداروں کی جانب سے بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسے گروہوں کی پشت پناہی، اور بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے میں ملوث رہا ہے۔

بھارت نے بارہا داخلی چیلنجز سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، جیسا کہ پلواما، سمجھوتہ ایکسپریس اور پہلگام حملے کے بعد دیکھنے کو ملا۔ اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی نے بھارت کے حقیقی مسائل کو نمایاں کیا ہے، مگر بھارت نے ہمیشہ دوسروں پر الزام دھرنے کو ترجیح دی ہے۔ دوسری طرف، پاکستان نے ہر بار شواہد کی بنیاد پر بات چیت اور سفارتی طریقہ اپنانے پر زور دیا ہے۔

حالیہ بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے “آپریشن بنیان المرصوص” کا آغاز کیا، جو دفاع پر مبنی مگر بھرپور جواب تھا۔ اس کارروائی نے ثابت کیا کہ پاکستان امن کا حامی ضرور ہے، مگر اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ فضائی محاذ پر یہ لڑائی جدید تاریخ کی بڑی فضائی جھڑپوں میں شمار ہوئی، جہاں 112 طیارے شامل تھے۔ پاکستان نے جدید ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال کرتے ہوئے بھارتی طیاروں کو نقصان پہنچایا، جبکہ خود کسی طیارے سے محروم نہ ہوا۔

پاکستانی فضائیہ نے دشمن کے 77 ڈرونز کو ناکام بنایا، اور براہموس جیسے جدید میزائل بھی ایئر ڈیفنس سسٹم نے مؤثر انداز میں روکے۔ پاکستان کی جوابی کارروائی میں 26 اسٹریٹجک بھارتی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں کمانڈ سینٹرز، ڈپو اور دیگر اہم تنصیبات شامل تھیں۔ بحریہ نے بھی آبدوزوں کے محاذ پر برتری حاصل کی۔

بین الاقوامی سطح پر پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ چین اور ترکی جیسے اتحادیوں کی حمایت حاصل رہی، جبکہ بھارت کو اسرائیل جیسے محدود حمایتی ملے۔ مغربی ممالک کا عمومی ردعمل غیر جانبدار رہا، جو بھارتی بیانیے کے لیے دھچکا تھا۔ پاکستان کا بیانیہ، جو ثبوتوں پر مبنی تھا، عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کرتا رہا۔

اس تنازعے نے پاکستان کے اندر قومی یکجہتی کو فروغ دیا۔ سیاسی اختلافات پس منظر میں چلے گئے، اور عوام نے یک آواز ہو کر اپنی مسلح افواج کی حمایت کی۔ بین الاقوامی سطح پر بھارت کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردی کے حامی کے طور پر پیش کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں، بلکہ بھارت کو خود انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ کشیدگی اس بات کی یاد دہانی ہے کہ پائیدار امن طاقت کی بنیاد پر ہی ممکن ہے۔ ایک جدید، منظم اور پیشہ ور فوج پاکستان کی خودمختاری، سالمیت اور امن کے لیے ناگزیر ہے۔ قوم نے اپنی افواج پر اعتماد کا بھرپور اظہار کیا ہے، اور یہ خواہش رکھتی ہے کہ آئندہ بھی دفاعی قوت مزید مضبوط ہو تاکہ ہر چیلنج کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International