تازہ ترین / Latest
  Monday, December 23rd 2024
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

ایک عہد ساز شخصیت

Literature - جہانِ ادب , Snippets , / Sunday, August 11th, 2024

زیب النساء زیبی کراچی پاکستان
آپ کا تخلیقات کے ساتھ تعارف

۔۔۔۔ دنیاے ِ اردو ادب کی عالمی شہرت یافتہ ادبی شخصیت زیب النساء عہد ِحاضرکی اعلی تعلیم یافتہ سنجیدہ معتبر اور علم وادب میں انفرادی قابل ِ ذکر اہم خدمات کے سبب نمایاں مقام کی حامل شاعرہ و ادیبہ کی حثیت سے پہچانی جاتی ہیں
آپ محکمہ اطلاعات حکومت سندھ میں افسر ِ اطلاعات کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوی ہیں

ادب کی مختلف اصناف پہ سب سے زیادہ کتب تخلیق کرنےکا سہرا آپ کے سر ہے۔ آپ نے جن اصناف میں کتب تحریر کی ہیں اُن میں شاعری، غزل ، افسانہ ، ناول ، کالم ، تحقیق ، تنقید، مقالے تراجم ، تبصرے تذکرے شامل ہیں آپ نے 100 کتب کا مسودہ اپنی پانچ ضخیم کلیات میں یکجا کیا ہے جبکہ آپ نے 25 نصابی کتب بھی تصنیف و تالیف کی ہیں

آپ کو یہ بھی اختصاص حاصل ہے کہ آپ نے

عالمی سطح پہ نظم کی سب سے زیادہ اصناف پہ نا صرف شاعری کی ہے بلکہ اُنکی تیکنک بھی لکھی ہیں نظم کی ستر 70 اصناف پہ ان کی یہ کلیات

“سخن تمام “کے نام سے 2013 میں شائع ہوی ۔اس اہم ، منفرد اور قابل ذکر ادبی کام سے دنیا بھر کے محققین پی ۔ایچ ۔ڈی اور ایم فل کے طلبہ و طلبات تمام یونیورسٹیز میں استفادہ کر رہے ہیں

۔۔۔دنیاے ادب میں رباعی گو شاعرہ کی حثیت سے بھی ان کی ایک نمایاں پہچان ہے انہوں نے رباعی کی 24 اوزان بحر ہزج 12شجرہ اخرب اور 12_شجرہ اخرم میں رباعیات کہی ہیں

۔زیب النساء زیبی نے اردو ادب میں ایک شعری صنف “سوالنے ” بھی

ا یجاد کی ہے
” سوالنے ” یہ ایک سہ مصری نظم ہے جو تمام بحور میں لکھی جاتی ہے اور جواب بھی بیں السطور مل جاتا ہے

آپ نے تخلص کے بے نام نشان جس کو بزرگ شعرا ڈوئ کہتے تھے اسے ایک ادبی نام دیا
یعنی تخلص کو “موخلص”
(mookhalaas ) کا ادبی نام
تفویض کر کے اردو ادب کی ڈکشنری میں ایک نئے لفظ کا اضافہ کیا

زیب النساء زیبی کو عالمی سطح پہ تقربیا ایک ہزار تروینیاں لکھنے کا بھی اعزاز
حا صل ہے (یہ صنف انڈیا کے شاعر گلزار کی اختراع ہے )۔۔۔۔۔

اُ ن کی ان علمی ادبی و سماجی خدمات کے اعتراف میں کراچی میں ایک روڈ اُن کے نام سے “زیب النساء زیبی روڈ” منسوب کیا گیا ہے

اُن کے کام پہ10 ایم فل مکمل ہو چکے ہو10 بی ایس ایم اے کے مقالے ہو چکے ہیں انڈیا میں دہلی یونیورسٙٹی کی خوشبو پروین نے زیب النساء زیبی کی رباعیات کی کتاب “یاد کے موسم “‘ کو پی ایچ ڈی میں شامل کیا ہے مزید کئی مقالے تکمیل. کے مراحل میں ہیں

اردو ویکی پیڈیا. اور کئی انٹر نیٹ سائٹس نےبھی اُ ن کا تعارف سائٹ پہ دیا ہے ۔۔۔

انہوں نے نظم کی جن 70 شعری اصناف پہ دنیاے ادب میں پہلی مرتبہ شاعری کی ہے ان کے نام یہ ہیں

( حمد
( نعت سلام نوحہ مر ثیہ منقبت مناجات )

(بچوں کا شاعری )
(فکاہیہ شاعری)
( طنز و مزاح )۔(پیروڈی ہجو تضمین سین ریو )
( فکا ہیہ )

(سہ مصرعی نظمیں)

۔(ثلا ثی ۔ماہیہ ۔چیساں ۔ سہ الگی ۔
سہ گا نیاں ۔
سہ مصرعی )
۔۔( ہا ئیکو )

(“سوالنے” )

۔( تروینی)

۔( قطعات )

(رباعیات اور دوہے)
۔۔(رباعیات و (مثلث3، مربع،4 مخمس5، مسدس 6 ۔ مسبح 7، مثمن، 8 متسح 9 ، معثر، 10 مسمط، ترجیج بند، ترکیب بند )
۔۔(چہار بیت، کہہ مکرنی، وائ ۔ لوری، کافی، ڈھولا، گیت، پہلی، ہیر، خماسی، پنجگانہ، سداسی، ملی نغمہ، قوالی، سہرا رخصتی
یک مصری تکونی، ترائیلے)

(پابند نظمیں)
( نظم ِ معری ۔۔نظمانے ۔
۔(واسوخت ۔ مستزاد ۔شہر آشوب ۔ دہر آشوب ۔ ریختی ۔ قصیدہ ۔ سانیٹ ۔ مثنوی ۔
صنعتِ تو شیح ۔صنعت ِ غیر منقو ط اور دیگر ۔ صنعت تلمیح ۔ صنعت ِ تضاد ۔صنعت ِ مراعا ة النظر ۔
.
آپ کراچی میں 3جولائ ،1958 کو پیدا ہوئ ۔
نام ۔زیب النساء تخلص ، زیبی تعلیم ،
ڈبل ماسٹر
ماسٹر ان ماس کمیونیکیشن ۔۔۔ماسٹر ان پولیٹیکل سا ئنس ( کراچی یونیورسٹی سے

بے شمار کورسز، ٹائپنگ ،شورٹ ہینڈ، انگلش لنگویج ،کمپوٹر کورسز ، اکاونٹنسی، پی سی ایس ، سی ایس ایس کا ایگزام ۔سندھی لنگویج ، جرنلزم، مونٹسوری ٹیچرز ٹریننگ ایڈونس، نارمل ڈہلومے، سر ٹفیکیشن کورسز ،

دنیاے ِ اردو ادب میں خواتین میں سب سے زیادہ کتب کی تخلیق کارہ
زیب النساء زیبی کی100 سےزائد ادبی اور 25 نصابی کتب / تخلیقات /تصنیفات درج ذیل ہیں

(“سخن تمام”،کلیات ِ اول )
( ستر سے زائد نظمیہ شعری اصناف پر زیب النساء زیبی کی دنیا کی پہلی کلیات “سخن تمام ” اس میں ان کے نظمیہ شاعری کے 23 مجموعے شامل ہیں۔
اشاعت
2013ء ۔۔۔زیبی اینڈ عا ئزاز پبلیکیشن کراچی 2000 صفحات

کارِ دوام،( کلیات ِ دوئم غزلیات کے 21 مجوعے شامل ہیں
کراچی، زیبی اینڈ عائزاز پبلی کیشنز، اشاعت 2014ءکل ، 2000 صفحات
۔۔۔۔۔. .

” عکسِ زندگی”،(کلیات افسانے ناولٹ اور ناول) ، (کلیات)
اس میں افسانوں کے سات مجموعے،سات ناولٹ اور ایک ناول شامل ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

” کلیات چہارم ” متاع ِ زیست ” اس میں 20 تحقیق و تنقید کالم مقالات کے مجموعے شامل ہیں اشاعت 2019
۔۔۔۔۔۔
کلیات پنجم شاعری “حرف ناتمام ” اس میں 12 شعری مجموعے شامل ہیں اشاعت 2019
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زیب النساء زیبی کی کلیات میں شامل منجملہ تصنیفات و تخلیقات کی فہرست ۔۔۔۔۔۔۔۔

(سخن تمام میں شامل 23 نظموں کے شعری مجمو عوں کے نام اور ان میں جن اصناف پہ شاعری کی گئی ان کے نام
(حمد و نعت)

1۔حرف حرف بندگی (مجموعہ حمد نعت)
2۔ بھیگی بھیگی پلکیں (مجموعہ نعت سلام نوحہ مر ثیہ منقبت مناجات )

(بچوں کا شاعری )

3۔ چاند ستارے آسمان
4۔ پھول کلیاں خوشبو
5۔ کہکشاں در کہکشاں

(فکاہیہ شاعری)

6۔ یہ عالم شوق کا۔۔۔۔۔ ( طنز و مزاح )
7۔ ایسے و یسے ۔۔۔۔۔۔۔(پیروڈی ہجو تضمین سین ریو )
8۔ یہ کہانی اور اور ہے۔۔۔۔۔( فکا ہیہ )

(سہ مصرعی نظمیں)

9۔ تنہا تنہا چاند .۔۔۔۔۔۔۔۔(ثلا ثی ۔ماہیہ ۔چیساں ۔ سہ الگی ۔ سہ گا نیاں ۔
سہ مصرعی )

(جاپانی صنف ہا ئیکو )

10۔ مجھے کچھ کہنا ہے۔۔۔۔ .(ہا ئیکو )
11۔ کبھی تو ملیں گے۔۔۔۔( ہا ئیکو )

(“سوالنے” زیب النساء زیبی کی اختراع )

12۔ آتی رت کا پھول۔۔۔۔۔۔۔ (ذاتی اختراع)

(تروینی)

13۔ تیرا انتظار ہے ۔۔۔۔۔۔(اردو میں کسی شاعرہ کا پہلا مجموعہ تروینی)

( قطعات )

14۔۔ سحر درخشاں۔۔۔ ( قطعات )
15۔ عنبر وافشاں۔۔۔۔( قطعات )

(رباعیات اور دوہے)

16۔ یاد کے موسم ۔۔۔۔۔۔(رباعیات و دوہیے )

(مسمط)

17۔ تم سے دور تو نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (مثلث3، مربع،4 مخمس5، مسدس 6 ۔ مسبح 7، مثمن، 8 متسح 9 ، معثر، 10 مسمط، ترجیج بند، ترکیب بند )

18۔ ہتھیلی پر گلاب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔(چہار بیت، کہہ مکرنی، وائ ۔ لوری، کافی، ڈھولا، گیت، پہلی، ہیر، خماسی، پنجگانہ، سداسی، ملی نغمہ، قوالی، سہرا رخصتی
یک مصری تکونی، ترائیلے)

(پابند نظمیں)

19۔ تم سے ہے زندگی
20۔ یہ آنکھیں تمہیں ڈھونڈ تی ہیں

21۔ ہے آرزو تمہاری ( نظم ِ معری ۔۔نظمانے ۔ آزاد نظم ۔۔نثری نظم )

22۔ اب تو آ جاو ۔۔۔۔۔۔(واسوخت ۔ مستزاد ۔شہر آشوب ۔ دہر آشوب ۔ ریختی ۔ قصیدہ ۔ سانیٹ ۔ مثنوی ۔
صنعتِ تو شیح ۔صنعت ِ غیر منقو ط اور دیگر ۔ صنعت تلمیح ۔ صنعت ِ تضاد ۔صنعت ِ مراعا ة النظیر کا شعر میں برتنا )

23۔اک تن ِ خاکی ۔ ۔(نسائ شاعری )

24 ۔علم ِ سخن ( تمام اصناف کی تیکنک پہ مضامین )

کلیات دوئم غزلیات “کار ِ دوام ” میں شامل 21 شعری مجموعوں کے نام

25 ۔ تیری یاد آتی ہے
26 ۔ کوئ راہ تکتا ہے
27۔ دل میں ہیں آپ
28۔ تم بن اداس ہیں
29۔ تم میرے ہو
30۔ بے وفا ہم نہیں
31۔ کو ے محبوب سے ہجرت
32۔ ہوں تیرے دھیان میں
33۔پو چھو تو حال ِ دل
34۔ کیا ملا دل دکھانے میں
35۔ زرا شام سے پہلے
36 جرم ِ بینائ کی سزا
37۔ تحفے میں بھیج دی آنکھیں
38۔عشق تو جادو ٹونا ہے
39۔ بہاریں مسکراتی ہیں
40 ۔ کرتی ہیں رقص خوشیاں
41 ۔ کو ئ آپ سا کہاں
42۔ یہ عشق سمندر ہے
43۔ امید ِ وفا اور آپ سے
44۔ ہیں مجبوریاں محبت کی

(تحقق و کالم کی کتاب )
45۔ تخیل کا سفر

زیب النساء زیبی کے7 افسانوی مجموعے

46۔ شہ رگ پہ خنجر
47۔ پیاری آپی
48۔ڈبل ہیروئین
49۔ وہ پھول تھی یا بھول
50 ۔ادھوری عورت
51۔ دیس پردیس ہوا
52۔ جھو ٹی کہیں کی

(زیب النساء زیبی کا ناول )
53۔ میں آدھی گوا ہی

(زیب النساء زیبی کی 7 ناولٹ)

54۔خاموش جنازے،
55۔جہنم کے فرشتے،
56۔ دلدل،
57۔ کالی زبان،
58۔ شہزادے کا انتظار،
59۔ سیر عدم کی آرزو ہے اور ہم ہیں دوستو
60۔ طوفان اور سوکھے پتے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔. .

” متاع زیست” کلیات چہارم اشاعت 2019 اس میں 20 کتب شامل ہیں ۔۔
مو ضوعات ۔۔۔۔۔(تحقیق و تنقید مقالے کالم تبصرے تذکرے تراجم یادداشتیں مشاہیر کے انٹرویو ۔سروے سماجی مذہبی معاشرتی ادبی فکری مضامین )

اس کلیات میں شامل 20 کتب کے نام یہ ہیں
61_ ” تخیل کا سفر ”
62_ علم ِ سخن
63_ ادب ِ عالم
64_ اذکار و افکار ِ عالم
65_ دانش وارن ِ علم و ادب
66_ فکر کے زاویے
67_ اظہار اسرار
68_ خواتین تخلیق کار
69_دبستان ِ ادب 70_ کا ئنات کے رنگ
71_ میرا تخاطب آپ
72_ مینار ِ علم و ادب
73 _افتخار ِ ادب
74_ نقوش ِ آگہی
75_ دستک دیوانے کی
76_ عکس ِ سماج
77_ شعائر ِ زیست
78_ آبروے ِ علم و ادب
79_ فنون ِ علم و ادب
80_نقوش ِ سندھ
۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شاعری کی کلیات ” حرف ِ نا تمام ” پنجم اشاعت 2019 اس میں شامل 12 شعری مجموعے ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
81۔۔ تمہارے ساتھ رہنا ہے
82 ۔۔دھنک رنگ
83۔۔آنکھیں دریچے میں
84۔۔مژگاں پہ ستارے
85۔۔ہوا بھی ناچتی ہے
86۔۔۔برگ ِ گل
87۔۔۔نقش ِ نایاب
88۔۔فکر ِ بیکراں
89۔۔رنگ ِ شفق
90۔۔سخن پارے
91۔۔رخشندہ گہر
92۔۔روح ِ معانی کا نزول
ترجمہ نفسیات و فلسفہ کی کتاب اس پہ ریویو رئیس امروہوی نے 80 کی دہائ میں کیا تھا

93 ۔۔۔آپ کون ہیں

25 نصابی کتب ۔۔۔۔

آنے والی تصانیف ،
ابھی تو امکان نہیں ہے معاشی حالات اور زندگی شاید اب مہلت نہ دے

تقربیا 40 کتب یعنی دو کلیات سے زائد کتب کا مسودہ ابھی اور موجود ہے

ویکی پیڈیا پنجنڈ اور کئی سائٹ نے آپ کا تعارف بھی شائع کیا ہوا ہے

کئی عالمی کانفرنس اور مشاعروں میں صدارت اور مسند نشینی کے منصب پہ فائز رہی ہیں

ملکی اور عالمی سطح پہ ادبی تنظیموں کی جانب سے ان گنت ایوارڈز اعزاز و خطابات سے نوازی گئی ہیں

1000 سے زائد عالمی آن لائین مشاعروں کا انعقاد کرا چکی ہیں ۔
۔۔بیاد رفتگاں میں 50 سے زائد شعرا کے لیے مشاعرے منعقد کیے
50 سے زائد شعرا کے اعزاز میں جشن اور شام پزائرائ ، پینل انٹرویوز کا انعقاد کر چکی ہیں

نظم غزل شاعری اور ادب کی دیگر اصناف کے علاوہ اسلامی
مو ضوعات( 114 سورتیں تفسر تراجم متن خلاصہ ، احادیث دیگر اسلامی مو ضوعات دینی احکام ، اور اسوہ حسنہ کے علاوہ معروف پیغمبروں کی زندگی پہ پروگرام کر چکی ہیں )
جبکہ انگلش لنگویج پہ تقربیا 100 سے زائد لیکچرز دے چکی ہیں

ادب کی 70 اصناف پہ ادبی پروگرام بھی کر چکی ہیں

بے شمار کتب کے دیباچے اور ان پہ تبصرے لکھ چکی ہیں

P.H.D.
ایم فل .
C.S۔S
کی رہنمائ کلاسز لیتی ہیں
(بلا معاوضہ) .۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دیگر اعزاز و ایوارڈ سرٹیفیکیٹس گوشے نمبرز انتخاب و غیرہ تعداد بہت طویل ہے جن پہ 62 صفحات پر مشتمل میرا بروشر تمام شواہد دن تاریخ سن کے ساتھ مو جود ہے
حال ہی میں گلوبل رائٹرز ایسو سی ایشن اٹلی کی جانب سے گرینڈ اءوارڈ دییے گیے جس کےلیے3000شعرا ادبا ادب کا ڈیٹا واضع کردہ اصولوں کے مطابق مو صول ہواجبکہ 70 سالہ ادبی منظر عامہ انٹر نیٹ شوشل۔میڈیا ٹیلی فو نک رابطوں سے بھی ڈیٹا جمع کیا گیا اور قربیا 300 شعرا ادبا کو ان کے کام۔کی نوعیت سے ایوارڈ دیے گیے اور ایک 70 سالہ ادبی تاریخ مرتب کر دی گئی اس تنظیم کی سر ہرست اعلی زیب النساء زیبی تھیں

۔زیب النساء زیبی (کراچی پاکستان ) کے کچھ منتخب اشعار

محبت کا جہاں میں گر محبت ہی صلا ہوتا /
نہ آنکھوں سے کسی کی درد کا آنسو گرا ہوتا

2- یہ تیری دلنشیں دنیا بھی جنت کی طرح ہوتی /
سرشت آدمی کو بس نہ اتنا شر دیا ہوتا

3 – جہنم پیٹ کا رکھا ہے تونے ساتھ انساں کے /
سمندر خواہشوں کا جسم کو کچھ کم دیا ہوتا

4 – ملا کیا اس کو سچائ کے رستےپر قدم رکھ کر /
کہ ایسی نیک نامی کا یہاں کچھ تو صلہ ہوتا

5- جو اتنے امتحاں لینے تھے ہر انسان سے تونے /
تو ہر انسان کو تونے پیمبر ہی کیا ہوتا

6- دہے ہیں نا تواں زیبی کو اتنے درد و غم تونے /
دیا اک آس کا دل میں جلا کر رکھ دیا ہوتا

غزل نمبر 2

1- کردار ہے اور اپنی کہانی سے جڑا ہے /
انسان تو بس عالم ِ فانی سے

2- میں کیسے کہوں پیاس سے مرتے نہیں پنچھی /
یہ سانس کا رشتہ بھی تو پانی سے جڑا ہے

3- دل ا ب بھی تیری آرزو کرتا ہے مسلسل /
دل اب بھی میرا یاد پرانی سے جڑا ہے

4- ہر شخص ہی دنیا سے چلا جاے گا اک دن / ہر شخص ہی جب نقل مکانی سے جڑا ہے

5- اس غم کو بھی اب دل میں جگہ دینی پڑے گی /
یہ غم بھی مرے ساتھ جوانی سے جڑا ہے

6- یہ درد میری جان کا دشمن بنا زیبی
اس درد کا رشتہ بھی روانی سے جڑا ہے

ہائیکو

1- کیسی منہگائ
غربت سے تنگ آکر ماں
بچے بیچ آئ

2- ہر گھر روشن ہے
جانے میرے گھر کا کیوں
سورج دشمن ہے

سرسی چھند دوہا

باپ ہوا ہے بوڑھا پھر بھی محنت کرنے جاے
سچ کہتا ہے نہیں تو اس کو روٹی کون کھلاے

2- جس کے پاس ہے دولت شہرت ساتھ چلے سنسار /

سب کے لبوں پر ایسے منش کی دیکھی جےجے کار

دوہا چھند
میں بھی لکھتی ہوں غزل پاس مرے ہیں نیر
/ میرے رہبر رہنما غالب مومن میر

کہہ مکرنی

کیسا برگ و بار شجر ہے /
سایہ بھی اس کا گھر گھر ہے /

اس کے بنا جیون ویراں /

اے سکھی رب . نا سکھی ماں ً

تروینی

دنیا کی دوزخوں میں انسان جل رہا ہے /
جنت کی حسرتوں میں خود کش بھی پل رہا ہے /
تہزیب کا جنازہ شاید نکل رہا ہے

رباعی

ملتا ہے زمانے کو بھی محنت سے کمال /

آتا ہے ہر اک شے پہ زمانے میں زوال /

اک بار ملا کرتی ہے دنیا میں حیات /

رہتا ہی نہیں حسن سراپا یہ جمال
.
ماہیہ ڈیڑ ھ مصرعی

یہ عشق سمندر ہے
ڈوب گیا جو بھی .وہ شخص قلندر ہے

سہ مصرعی ماہیہ

یوں محو ِ سفر ہو کر/
پہنچوں گی سر ِ منزل /

بوڑھا سا شجر ہو کر

سین ریو
(اس میں مزاح کے مضمون ہائیکو کی فارم لکھتے ہیں )

اچھا شاعر ہے
عورت کو تکنے میں وہ
کتنا ماہر ہے

چیسیاں
مجھ سے خالی مکان بولے گا
میں جو خاموش ہو گئی تو پھر
بعد میرے جہان بولے گا

مزاح

کہا اک ماڈرن لیلی نے خستہ حال مجنوں سے /
اگر مجھ سے محبت ہے تو اپٹوڈیٹ ہو جاو /
بہت ہی فاسٹ ہے اس دور میں چاہت کی دنیا بھی /
کہیں ایسا نہ ہو تم عاشقی میں لیٹ ہو جائے

چند اور نمائندہ اشعار ،
کون ہے وہ جو میری پہچانے گا ۔۔
شہر کی گلیوں میں آباد ہیں سب تنگ نظر ۔۔۔۔۔

میں ہواوں کے مخالف چلی زیبی لیکن ۔۔میری قسمت ہے وہی سیدھا نکلا ۔۔۔

نہیں شرمندہ ِ احساں کسی کی۔
خود اپنے کام سے ہوں ضوفشاں میں ۔۔۔۔۔

جانے کیا قہر ہوا ہے کہ مسلسل چپ ہے ۔۔۔۔۔دل کسی بات پہ اب شور مچاتا ہی نہیں۔۔۔۔
…………………,………….. ۔.. .

اَنا کے گھاؤ لیے دل پہ مسکراتے رہے
ستم کے شہر میں ہم صبر کی بشارت

…………………………….. ……….
کون ہے وہ جو مری خوبیاں پہچانے گا
شہر کی گلیوں میں آباد ہیں سب تنگ نظر
……………………………………………
لوگ جاگیروں کے مالک ہیں بہت دولت ہے
اپنی تقدیر میں بے وجہ سی دانائ ہے
……………………………………………
یہ میرے عہد کا کمال ِ ہنر
لفظ پیتل کے بھاو سونے کا
……………………………………………
دکھ نہیں یہ کہ تم نہیں آے
غم ہے بس اعتبار کھونے کا
………….………………………………..
اٹھا دیتے ہو آ سانی سے انگلی اوروں کی جانب
کہو اپنے مقابل بھی کبھی آئینہ رکھا ہے
…………………………………………
بتاو کون تھا کس نے جلا ڈالا تمہارا گھر
پرندہ بھی نظر رکھتا ہے اپنے آشیانے پر
…………………………………………..
ہم ہیں قصور وار ہمیں اعتراف ہے
تہمت لگانے والے بھی تو دیوتا نہیں
……………………………………………
کھلونے نہیں مانگتے وہ بڑوں سے
جو بچے کمانے نکلتے ہیں روٹی
………………………………………….
مجھے ذاتوں میں ناحق کر دیا تقسیم دنیا نے
قبیلہ عشق ہے میرا محبت ہے نسب میرا
…………………………………………..
میں ایسے شہر میں رہتی ہوں جس میں
کسی کا کو ئ ہمسایہ نہیں ہے
…………………………………………..
اس نے اشیا کی طرح برتا مجھے
ہو محبت بھی جیسے گھر داری
…………………………………………..
جو بچہ کھا رہا ہے روٹیاں کچرے سے چن چن کر
یہ حیرت ہے کہ مرتا کیوں نہیں وہ کیسے زندہ ہے
……………………………………………
دل کی ہوتی ہے الگ عام نمازوں سے نماز
اس میں سجدہ نہ رکوع اور نہ قیام آتا ہے
……………………………………………
معجزہ ہے کہ اکیلی رہی وہ جنگل میں
ناگ پہرے پہ رہے اس کی حفاظت کے لیے
……………………………………………
فیصلہ یہ دیا ہے منصف نے
گھر جلا ہے ترا ہواوں سے
……………………………………………
کیا ملا دل دکھانے میں
عمر لگتی ہے مسکرانے میں
……………………………………………
نفس ِ سر کش کو ابھی تک نہ پچھاڑا زیبی
عمر گزری تری اس دیو سے لڑتے لڑتے
…………………………………………….
کہنے کو ہر طرف ہے بھرے شہر کا سماں
دل ہے کہ اس ہجوم میں تنہا دکھائ دے
……………………………………………
دھڑک رہا ہے مرے سینے میں جو دل کی طرح
میں جانتی ہوں وہ شخص چھوڑ دے گا مجھے
…………………………………………….
اوڑھ کر دین دھرم کے لیے رنگیں چولے
لوگوں نے اپنے خدا سے بھی سیاست کی ہے
…………………………………………….
زمیں زر زن کی خاطر آج بھائ
سگے رشتوں سے نفرت کر رہا ہے
…………………………………………….
یارب تو مرے ظرف کو اتنا بلند کر
دشمن کو دیکھ لوں تو محبت امڈ پڑے
……………………………………….
میں کیسے اپنا وطن چھوڑ کر چلی جاوں
تمام عمر کے میرے یہاں حوالے ہیں

. . . . . . . . . . . .

( ُسباس گل)


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International