تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

برسات کا موسم۔۔جنت کی ہوائیں آ رہی ہیں

Articles , Snippets , / Sunday, August 4th, 2024

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین!آج کا کالم منفرد اہمیت اور افادیت کے عنوان پر مشتمل ہے۔معروف شاعر نظیر اکبر آبادی کی ایک نظم برسات کی اہمیت کو کس قدر اجاگر کرتی ہے اور اس میں پیغام کیا ہے؟کیا کبھی ہم نے غور کیا ۔ایک شعر کس قدر دلچسپی اور جاذبیت کا پرتو ہے پیش خدمت ہے
گھنگنور گھٹائیں چھا رہی ہیں
جنت کی ہوائیں آ رہی ہیں
اس شعر میں کس قدر غور وفکر کا پیام ہے۔یہ بات تو حقیقت پر مبنی ہے کہ رب کائنات کی عنایات بے شمار ہیں۔نعمتیں اتنی ہیں کہ شمار نہیں ہو سکتیں۔اللہ کریم اپنی مقدس کتاب قرآن مجید میں فرماتا ہے۔
ترجمہ:.( اور وہی ہے جس نے ہواؤں کو اپنی رحمت سے پہلے خوشخبری کے لیے بھیجا اور ہم نے آسمان سے پاک کرنے والا پانی اتارا۔سورۃ الفرقان،آیت نمبر 48)اس کے تناظر میں غوروفکر کے دریچوں میں جھانک کر دیکھیں تو برسات کی بہت زیادہ اہمیت و افادیت ہے۔برسات کے موسم کی سحر انگیز کیفیات پر لسان شعراء سے بھی زمزمے پھوٹے اور نظم و نثر کے اعجاز سے عبارات بھی دل نشین بن گئیں۔اگر یہ کہا جاۓ کہ اللہ کریم کے انسانیت پر بے شمار احسانات ہیں تو بے جا نہ ہو گا۔بلکہ یہ حقیقت تو مسلمہ ہے کہ برسات سے فصلوں میں جان پڑتی ہے۔پانی زیر زمین ذخیرہ ہوتا ہے اور چشمے پھوٹتے ہیں۔قدرتی وسائل محفوظ ہوتے ہیں۔پودے,پیڑ اور شجر تازگی محسوس کرتے ہیں۔ان کی کثرت سے جانور چارہ کھاتے ہیں۔پھول اور پھل انسانوں کے لیے بھی سب سے بڑی عطا ہیں۔پرندوں کی چہچہاہٹ میں ایک ترنم پیدا ہوتا اور دریاؤں ,ندی ,نالوں میں پانی کا بہاؤ ایک نئی زندگی کا پیام دیتا ہے ۔برسات سے نہ صرف انسان خوش ہوتے ہیں بلکہ حیوانات کی زندگی میں بھی خوشگوار تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔بقول شاعر:۔
سب کے گرمی سے تھے خطا اوسان
مینہ برسنے سے آئی جان میں جان(الطاف حسین حالی)
یہ بات تو خوش کن بھی ہے کہ بچے بھی برسات کے لیے لب کشائی کرتے ہیں بقول شاعر:.
کالے بادل آئیں گے
آ کر مینہ برسائیں گے
سورج کی روشنی بادلوں کی اوٹ سے چھن چھن کر آنااور سورج کا مسکرانا منظرنامہ کو اس قدر سحرانگیز بنا دیتا ہے گویا قوس قزح کے رنگوں کا افق پر بکھرنا ،بجلی کا چمکنا اور بادلوں کا گرجنا غوروفکر کی دعوت ہے۔یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں بھی ہے کہ برسات کا موسم قدرت کی بہترین عطا ہے۔اس کا اپنا ہی لطف ہے۔یہ موسم جذبات و احساسات سے بھرا ہوتا ہے۔اس میں ایک آہٹ،سنسناہٹ،اور ٹھنڈی ہواؤں کا رنگ غالب نظر آتا ہے۔طبیعت اور مزاج میں خوشگوار تبدیلی پیدا ہوتی ہے اور انسان کو غوروفکر کے حیرت کدہ میں ڈوب کر سوچنے کی دعوت ہے یہ بات قابل ذکر بھی ہے کہ برسات کے موسم کی کیفیت پر طبع آزمائی کی اور مناظر فطرت کی عکاسی کرنے کی بھرپور سعی کی اور موسم برسات کی اہمیت و افادیت کو اجاگر کرنے میں مثالی کردار ادا کیا۔اس وقت برسات کا موسم عروج پر ہے۔برکھا خوب برسنے سے ہر چیز میں جان پڑ گئی ہے۔تاہم اس موسم میں کچھ کرنے کے کام بھی اہمیت رکھتے ہیں۔شجر کاری مہم میں حصہ لینے اور اپنے حصہ کا پودا لگانا ہے۔یہ صدقہ جاریہ ہے۔اس سے کائنات کے حسن میں اور بھی اضافہ ہوتا ہے۔کچھ احتیاطی تدابیر کا ذکر بھی ضروری سمجھتا ہوں۔
برسات کی کثرت سے بیماریاں پھوٹنے کے خدشات سے آگاہی ضروری ہے۔ہیضہ،ٹائیفائیڈ،اسہال جیسے امراض پھوٹ سکتے ہیں۔ڈینگی اور مچھروں سے بھی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔آلودہ پانی کے گڑھوں کا خاتمہ ضروری ہے۔بارش میں بھیگنے سے نزلہ،زکام،بخار لاحق ہو سکتا ہے۔خاص کر بچے وبائی امراض کا شکار ہو سکتے ہیں اس لیے احتیاط لازم ہے۔ماحولیاتی آلودگی سے بھی وبائیں پھوٹتی ہیں ۔موسم کے مطابق سادہ غذا ئیں استعمال کی جائیں ۔بجلی کے قمقموں سے دور رہنا ضروری ہوتا ہے۔سانپ اور دیگر موذی جانوروں سے محفوظ رہنے کے لیے اقدامات بھی لازم ہیں۔جب مکمل احتیاط کی جاۓ تو زندگی کا سفر دلکشی کا روپ دھار لیتا ہے اور برسات کے موسم کی برکات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔اس ضمن میں ایک شعر مزید برسات کے موسم کے حسن کو دوبالا کرتا ہے۔بقول شاعر:.
یہ مینہ کے قطرے مچل رہے ہیں
کہ ننھے سیارے ڈھل رہے ہیں
افق سے موتی ابل رہے ہیں
گھٹائیں موتی لٹا رہی ہیں


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International