تری ہی یاد کے تارے چمکتے
مرے دن رات خوشبو سے مہکتے
کبھی شعلے محبت کے لہکتے
کبھی میں تو کبھی سارے چمکتے
تو آیا تو مجھے آیا سکوں تھا
ترے بن تھی ادھوری یہ محبت
مری سانسوں کو تیری تھی ضرورت
ترا ہی عشق تو میرا جنوں تھا
الگ ہم آج تنہا چل رہے ہیں
یہ رستے خوب ہم کو جانتے ہیں
یہ رہ تاریک ہے ہم مانتے ہیں
وفا کے دیپ سارے جل رہے ہیں
ملے گر روشنی کچھ زندگی کو
بہت ہے یہ ہماری عاشقی کو
Leave a Reply