تُم مِرا نصیب ہو !
زندگی میں آنے سے زندگی سے جانے تک
پیار کو چھپانے سے پیار کو جتانے تک
پیار آزمانے تک !
تاج مَحل بنانے سے تاج محل گِرانے تک
تُم مِرا نصیب ہو !
ابتدا سے انتہا، بس یہی حقیقت ہے
مَیں فنا، تُم فنا، بس یہی حقیقت ہے
سب فنا، سب فنا، بس یہی حقیقت ہے
خوبصورت لوگ ہیں
خوبصورت باتیں ہیں
عارضی تعلُّق میں دائمی اُمیدوں کے خواب برگزیدہ ہیں
اور نا دمیدہ ہیں
روشنی کی باتوں میں جل بُجھے چراغوں کا ذکر بھی تبرُّک ہے
عِشق اِک صحِیفہ ہے
جو تُمہاری آنکھوں سے میرے دِل پہ اُترا ہے!
آؤ اس صحِیفے کو طاق سے اُتارو تُم!
بَرکتوں کی رات میں تِلاوتاً پکارو تم!
عشق کو سَنْوارو تُم!
تُم مِرا نصیب ہو!
اَب مجھے پکارو تُم!
سلیم کاوش
Leave a Reply