تازہ ترین / Latest
  Sunday, October 20th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

حجاز مقدس کی پر نور رونقیں۔۔۔۔

Articles , Snippets , / Wednesday, May 22nd, 2024

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین!حج کا موسم آتا ہے تو گلشن کائنات کے گوشہ گوشہ سے فرزندان اسلام جوق در جوق سرزمین عرب کا رخ کرتے ہیں۔مناسک حج کی ادائیگی کا ذوق اس قدر کہ سادہ لباس احرام میں مکہ مکرمہ کی پر رونق ہواؤں سے لطف اندوز ہوتے اور مناسک حج ادا کرتے ہیں۔بقول شاعر:.
طیبہ کو ہی ہم راہ گزر کرتے رہے ہیں
گویا حجاز قدس کی رونقیں ہمیشہ خوشگوار رہتی ہیں۔عمرہ کی سعادت سال بھر جاری رہتی ہے۔دیدار کعبہ اور روضہ رسولﷺ پر حاضری کی تڑپ دل میں ایک عجب کیفیت پیدا کرتی ہے۔ہر مومن مسلمان ایمانی جذبہ سے پر کیف نظاروں سے دل لبھانے کی تمنا دل میں سماۓ رہتا ہے۔جب حج کا موقع آتا ہے تو عجب رنگ نظر آتے ہیں بقول شاعر:۔
مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدیدہ نم دیدیدہ
جبیں افسردہ افسردہ اور قدم لغزیدہ لغزیدہ
حجاج کرام کے دلوں میں ایک عجب سی کیفیت جنم لیتی ہے۔طواف کعبہ سے ایک وجد آفرینی پیدا ہوتی ہے۔مکہ مکرمہ کے جانفزا نظاروں میں مسجد الحرام،جبل رحمت،منٰی,مزدلفہ,عرفات کے دیدار سے نہ صرف بصارت سلامت رہتی بلکہ بصیرت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔سرزمین مدینہ کی طرف جب سفر شروع ہوتا ہے تو فضاؤں میں اور بھی رونق پیدا ہوتی ہے۔عظیم پیغمبر اسلام کا روضہ مبارک اور مقامات مقدسہ دیکھنے کی آرزو اور بھی بے تاب رکھتی ہے۔کیا کبھی ہم نے غور کیا کہ آخر مسلمانوں میں اتنی تڑپ کیوں؟ اس کا جواب آپ مجھ سے کہیں بہتر انداز سے پیش کر سکتے ہیں تاہم میری ناقص راۓ کے مطابق اور مؤرخین کےبیان کردہ حقائق کی روشنی میں یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ سنت ابراہیمی اور آخری نبی حضرت محمد ﷺ کی انسانیت سے محبت اور منشور انسانیت جو آپ نے خطبہ حجة الوداع کے موقع پر پیش فرمایا تھا۔گویا حجاز مقدس کے رونق افروز نظارے بنفسِ نفیس دیکھنے کی آرزو مسلمانوں کو کھینچ لاتی ہے۔یہ تو حقیقت روز روشن کی طرح عیاں بھی ہے دینی کتب کے مطابق بیت اللہ شریف پر 120 رحمتوں کا نزول ہر دن ہوتا ہے۔زیارت کعبہ سے گناہ جھڑتے ہیں۔زیارت کعبہ سے روزی میں برکت پیدا ہوتی ہے۔بیت اللہ شریف کا طواف تو بہترین عبادت ہے۔دعا ہے اللہ کریم سب مومن مسلمانان عالم کو حجاز مقدس جانا نصیب ہو اور مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کے مناظر دیکھنے اور سچی لگن سے رب کائنات کی بندگی کا موقع ملے۔بقول شاعر:.
جان دی ،دی ہوئی اسی کی تھی
حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا
گویا فرزندان اسلام کی آنکھوں میں اشک ندامت سے قرب الٰہی کی منزلیں طے ہوتی ہیں۔عجب چیز ہے لذت آشنائی کی حقیقت عیاؓ ہوتی ہے۔مقام شوق کی حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے۔حجاز مقدس میں عظمت آدم علیہ السلام سے لے کر بقول شاعر:۔
حسن یوسف , دمِ عیسٰی, یدِ بیضا داری
آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری ۔۔
تک اتنا خوب صورت سلسلہ موجود ہے ۔جس پر جس قدر بیان کیا جاۓ کم ہے۔ایک سرور ملتا ہے جب وادی فاراں کا ذکر ہوتا ہے۔ایمان مضبوط ہوتا ہے جب غارِ حرا کا تذکرہ ہوتا ہے۔شاید یہی وجہ بھی کہ شاعر نے دل کی بات کہ دی ہو
بقول شاعر:. اس بھٹکے ہوۓ آہو کو پھر سوۓ حرم لے چل
بات طویل ہو گئی ایک انوکھا سفر جس میں سب توجہ ذات کریم کا فضل تلاش کرنے اور اطاعت رسولﷺ کے تقاضے پورے کرنے کے لیے سب کچھ ہوتا ہے۔تاریخ شاہد ہے کہ آپ کی بعثت نبوت سے رونما ہونے والا انقلاب تاریخ ساز اہمیت رکھتا ہے۔اللہ کریم کے فضل کی تلاش میں فرزندان اسلام مناسک حج احتیاط سے بجا لاتے اور قربانی تک کرتے ہیں۔یہ بات تو عیاں ہوتی ہے کہ مسلمانان عالم عمرہ و حج کے آداب کا خیال رکھتے ہیں۔فضائل و زیارت مکہ مکرمہ اور فضائل و زیارت مدینہ منورہ کا بہت خیال رکھا جاتا ہے۔حجاز مقدس کی فضائیں کتنی لطیف اور پاکیزہ کہ ایمان تازہ ہوتا ہے۔یہ بات قابل یاداشت ہے کہ زندگی تو روز ازل سے امانت ہے۔آداب محبت کے تقاضے ہیں کہ مقدس مقامات کا احترام اور پر کیف نظاروں سے لطف اٹھایا جاۓ۔رحمت کی تجلیات اور عنایات کی بارش ہوتی ہے۔کس قدر انسانیت سے پیار کہ ہر طرف محبتوں کے سلسلے,بخشش اور ہدایت کے لیے دعائیں زندگی کے روپ میں خوشگوار تبدیلی پیدا کرتی ہیں۔کتب کی ورق گردانی سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ انسان سے پیار تو رب کائنات کی صفت جمیل ہے کہ گناہ اور معصیت سے آلودہ زندگی طواف کعبہ سے پاک ہو جاتی ہے۔ہر مومن مسلمان بے تاب جذبات سے التجائیں کرتا ہے کہ بقول شاعر:۔
عجب تیرے شہر کا موسم ہے
جانا نصیب ہو۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International