Today ePaper
Rahbar e Kisan International

*حجۃ الوداع کے موقع پر حضور نبی کریم ﷺ کا آخری خطبۂ*

Events - تقریبات , Snippets , / Thursday, June 5th, 2025

rki.news

تحریر احسن انصاری

اسلامی تاریخ میں حضور نبی کریم ﷺ کا خطبۂ حجۃ الوداع ایک غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ خطبہ 9 ذوالحجہ 10 ہجری کو میدان عرفات میں دیا گیا، جب آپ ﷺ نے اپنا پہلا اور آخری حج ادا فرمایا۔ اس موقع پر آپ ﷺ نے امت کو ایک جامع پیغام دیا جو نہ صرف اس وقت کے مسلمانوں کے لیے بلکہ رہتی دنیا تک تمام انسانیت کے لیے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ یہ خطبہ اس وقت دیا گیا جب تقریباً ایک لاکھ سے زائد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میدان عرفات میں موجود تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ شاید اس کے بعد آپ کا لوگوں سے یہ آخری خطاب ہو، اس لیے اس موقع کو “حجۃ الوداع” یعنی “الوداعی حج” کہا جاتا ہے۔

خطبہ میں سب سے پہلے آپ ﷺ نے انسانی جان و مال کی حرمت بیان کی۔ آپ نے فرمایا کہ جس طرح یہ دن، یہ مہینہ اور یہ شہر حرمت والے ہیں، اسی طرح ایک مسلمان کی جان، مال اور عزت دوسرے مسلمان پر حرام ہے۔ یہ اعلان انسان کی عظمت، اس کے حقوق اور معاشرتی تحفظ کا ایک عظیم پیغام ہے۔ پھر آپ ﷺ نے جاہلیت کے دور کی تمام رسومات کو باطل قرار دیا، خاص طور پر خون کے بدلے خون اور سود کی لعنت کا خاتمہ کیا۔ آپ نے فرمایا کہ آج کے دن جاہلیت کی تمام برائیاں میرے قدموں تلے روند دی گئیں۔ آپ ﷺ نے انسانی مساوات کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا کہ تمام انسان آدم اور حوا کی اولاد ہیں، کسی عربی کو عجمی پر اور کسی عجمی کو عربی پر کوئی فضیلت نہیں، نہ ہی کسی گورے کو کالے پر اور نہ کالے کو گورے پر، سوائے تقویٰ کے۔

خواتین کے حقوق پر خصوصی زور دیتے ہوئے آپ ﷺ نے فرمایا کہ عورتوں کے بھی تم پر حقوق ہیں اور تمہارے بھی ان پر حقوق ہیں۔ ان سے حسن سلوک کرو کیونکہ وہ تمہاری امانت ہیں اور اللہ کے حکم سے تمہارے نکاح میں ہیں۔ آپ ﷺ نے عدل و انصاف، دیانتداری، اور آپس کے معاملات میں اللہ کے خوف کو اختیار کرنے کی تلقین کی۔ آپ نے فرمایا کہ تمہیں ایک دن اپنے رب کے سامنے حاضر ہونا ہے اور اپنے اعمال کا حساب دینا ہے۔ خطبہ میں آپ ﷺ نے اعلان فرمایا کہ آپ آخری نبی ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ اس طرح نبوت کا دروازہ بند کر دیا گیا۔ آپ ﷺ نے امت کو واضح طور پر ہدایت کی کہ وہ قرآن و سنت کو مضبوطی سے تھام لیں، کیونکہ یہی راہ نجات ہے۔ آپ نے فرمایا کہ میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، اگر تم ان کو تھامے رکھو گے تو کبھی گمراہ نہ ہوگے: اللہ کی کتاب اور میری سنت۔

آخر میں آپ ﷺ نے اللہ کو گواہ بنا کر فرمایا “اے اللہ! گواہ رہ کہ میں نے تیرا پیغام پہنچا دیا۔” پھر آپ ﷺ نے موجود لوگوں کو حکم دیا کہ وہ اس پیغام کو ان لوگوں تک پہنچائیں جو یہاں موجود نہیں۔

یہ خطبہ ایک عالمی انسانی منشور ہے جو دین اسلام کی روح کو بیان کرتا ہے۔ اسی دن اللہ تعالیٰ نے قرآن کی آیت نازل فرمائی ’’آج میں نے آپکے لیے اپکا دین مکمل کر دیا، اور اپنی نعمت آپ پر پوری کر دی، اور اپکے لیے اسلام کو دین کے طور پر پسند کیا۔‘‘
(سورۃ المائدہ، آیت 3)

حضور نبی کریم ﷺ کا خطبۂ حجۃ الوداع ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو ہمیں عدل، امن، مساوات اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم نہ صرف اس پیغام کو یاد رکھیں بلکہ اپنی عملی زندگی میں اس کو نافذ کر کے امت مسلمہ کے لیے باعث فخر بنیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International