Today ePaper
Rahbar e Kisan International

حسن اخلاق کی سربلندی معراج انسانیت

Articles , Snippets , / Thursday, February 20th, 2025

پیارے قارئین!زندگی کا سفر اچھے اخلاق اور حسن معاشرت سے بیت جاۓ تو کامیابی کی راہیں کھلتی ہیں۔اس بزم کائنات میں انسان کو جو رتبہ رب کائنات کی طرف سے ملا یہ بھی تو ایک اعزاز ہے۔بے شمار اللہ تعالٰی کی مخلوق موجود ہے۔انسان کو شعور اور ادراک سے نوازا گیا۔اور علم کی دولت بھی عطا ہوئی۔یہ بات تو مسلمہ ہے کہ علم کی روشنی سے اندھیری راتوں میں سویرا ہوتا ہے۔نقوش زندگی کے زاویوں میں ایک خوبصورتی کی جھلک علم کے اجالوں سے پیدا ہوتی ہے۔سیرت اور کردار تو انسان کا زیور ہوتے ہیں۔ان کی بہتری اور دلکشی میں علم کے اجالوں سے رعنائی پیدا ہوتی ہے۔یہ کائنات کتنی اہم اور خوبصورت ہے اس کا اندازہ بھی علم کی روشنی سے ہوتا ہے۔انسان پر اللہ تعالٰی کے بے شمار احسانات ہیں۔اس لیے اس کی ذمہ داریاں بھی اہم ہیں۔تاریخ عالم کا مطالعہ کریں تو جتنی بھی اقوام گزریں ان کی رہنمائی اور بہتری کے لیے اللہ کریم نے انبیاء و رسل بھیجے اور کتب و صحائف نازل فرمائے۔ اور آخری امت کی ہدایت و رہنمائی کے لیے سرور کائنات٬فخر موجودات٬امام الانبیاء حضرت محمدؐ پر کتاب قرآن مجید نازل فرمائی۔اس عظیم کتاب میں انسان کی ہدایت و رہنمائی کے لیے تعلیمات عقائد٬عبادات ٬معاملات کے حوالے سے موجود ہیں وہیں حسن اخلاق کی سربلندی کا تذکرہ بھی موجود ہے۔رب کریم فرماتا ہے ترجمہ(بے شک آپ کے اخلاق بلند ہیں)اس کی روشنی میں وقت کا تقاضا ہے کہ انسان قرآن مجید کی روشن تعلیمات سے استفادہ کرتے نہ صرف رہنے سہنے اور اطوار زندگی سیکھنے میں مدد ملتی ہے بلکہ حسن اخلاق کی ضرورت و اہمیت کا احساس بھی بیدار ہوتا ہے۔کامیابی کے راستے پر چلنے سے انسان کا نہ صرف ضمیر مطمٸن رہتا ہے بلکہ بزم کاٸنات میں امن کی فضا برقرار رہتی ہے۔آپؐ چونکہ حسن اخلاق کا نمونہ تھے اسی لیے آپ محسن انسانیت کے نام سے آج بھی روشن ماہتاب ہیں۔آپؐ کی زندگی کا ہر گوشہ انسانیت کی رہنماٸی کے لیے نمونہ کامل ہے۔عصر نو میں مادیت پرستی کے رجحان میں اضافہ سے انسان اخلاقیات سے بھی بے بہرہ ہو چکا ہے۔چھوٹوں پر شفقت٬بڑوں کا ادب٬والدین کے ساتھ حسن سلوک٬حقوق العباد اور حقوق اللہ کی پاسداری٬صداقت اور قناعت کی افادیت سے آگہی کی بدولت زندگی پر سکون رہتی ہے اور فلاح کی راہیں کھلتی ہیں۔سماج میں انسانیت کی فلاح اور بھلائی کی خاطر وسیع پیمانے پر تعلیمات اسلامی کی روشنی میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔اس مقدس کام کے لیے تعلیمی ادارے اور مساجد مرکزی کردار ادا کرتی ہیں۔اساتذہ اور خطیب حضرات قرآن مجید کی تعلیمات اور سیرت رسولؐ کے اجالوں کی روشنی سے انسانیت کے دلوں میں ایک لذت آشناٸی پیدا کر سکتے ہیں۔عریانی اور فحاشی کے بڑھتے سیلاب کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔علم نافع کا کردار ہی حسن اخلاق کی معراج کا راز آشکار کر سکتا ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ انسانیت کے احترام کے اصولوں پر عمل کیا جاۓ۔رزق حلال کی تلاش جاری رہے اور موجودہ دور کی بڑھتی پریشانیوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے اخوت اور بھاٸی چارے کی فضا پیدا کی جاۓ۔اس ضمن میں ایک سوال ضرور پیدا ہوتا ہے کہ اخلاقیات میں ہم کہاں کھڑے ہیں۔آپ کا جواب راقم سے کہیں زیادہ بہتر ہو گا تاہم میری ناقص راۓ تو یہی ہے بقول شاعر:-
ہوس نے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا نوع انسان کو
کے مصداق دولت اور مال و متاع کے لیے سرگرداں ہیں۔اصل مقصد حیات تو بھول ہی چکے۔یہ سرا تو فانی ہے۔اس لیے انسان عملی طور پر ایسے اقدامات کر نے کی سعی کرے جن سے اسے دنیا اور آخرت میں کامیابی نصیب ہو۔سماج اور معاشرے کا حسن تو حسن اخلاق سے برقرا رہتا ہے۔ناپ تول میں میانہ روی٬معاملات میں اعتدال٬اور روزمرہ کے امور میں بھی حسن اخلاق سے کام لینا خوبصورت عمل ہے۔وقت کے بہتے دریا میں انسان بہت تیزی سے امانت میں دی گئی زندگی کا عرصہ گزارنے میں مصروف ہے۔اس لیے وقت کی قدر کرتے انسانیت کی بھلائی اور بہتری کے پہلو پر بھی کام کرنا چاہیے۔انسانیت کا وقار تو علم کی دولت اور حسن اخلاق کے سرمایہ سے ہے۔صلہ رحمی تو ایسی خوبصورت خوبی ہے جس سے مقام انسانیت میں بہتری اور خوبصورتی پیدا ہو پاتی ہے۔ویسے بھی تو انسان درد دل کے وسطے پیدا کیا گیا ہے۔اس لیے زندگی کی بہاروں میں دلکشی پیدا کرنے کے لیے نیکی کی راہ پر چلنا چاہیے۔
تحریر۔فخرالزمان سرحدی
گاؤں ڈِنگ،ڈاک خانہ ریحانہ
تحصیل و ضلع ہری پور
رابطہ۔03123377085


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International