انصاف کی کرسی پر براجمان ججوں نے جب اپنے جسم کی نمائش و پیمائش کرانے والی لڑکی کو حسینئہ عالم کا خطاب دیا تو میں نے ججوں کے اس فیصلے کو چیلنج کر دیا اور کھچا کھچ بھرے ہال میں حلق کے بل چیخا- لوگو! یہ دنیا کی بدصورت ترین لڑکی ہے- میرے اس بےلاگ تبصرے سے اہل بزم کی پیشانئ نازک پر لاتعداد شکنیں ابھر گئیں- انہوں نے مشتنڈے دربانوں کے ذریعہ مجھے ہال سے اٹھا کر سڑک پر پھنکوا دیا اور مجھے سربزم یہ کہنے کا موقع بھی نہیں مل سکا کہ ” خوبصورت انسان وہ ہوتا ہے جس کا کردار خوبصورت ہوتا ہے”-
سہیل نور
اسسٹنٹ ہیڈ ٹیچر
کولکاتا میونسپل کارپوریشن اسکول
Leave a Reply