rki.news
حسن یا کردار؟
تحریر: طارق محمود
میرج کنسلٹنٹ
ایکسپرٹ میرج بیورو
شادی انسان کی زندگی کا سب سے نازک اور فیصلہ کُن موڑ ہے۔ یہی ایک فیصلہ ہے جو خوشیوں کو دوام دے سکتا ہے یا پھر زندگی کو ایک نہ ختم ہونے والی آزمائش بنا سکتا ہے۔ لیکن افسوس کہ ہمارے معاشرے نے اس فیصلے کو بھی محض ظاہری معیاروں کا کھیل بنا دیا ہے۔
رشتہ طے کرتے وقت زیادہ تر توجہ صرف لڑکی کے رنگ، قد، نین نقش اور حسن پر ہوتی ہے۔ یوں لگتا ہے جیسے زندگی صرف چہرے کے جمال سے جیتنے یا ہارنے کا نام ہے۔ لیکن جیسے ہی شادی کے بندھن میں قدم رکھا جاتا ہے، سب ترجیحات بدل جاتی ہیں۔ اب نگاہیں اس پر ہوتی ہیں کہ لڑکی کتنی سگھڑ ہے، گھر داری میں ماہر ہے یا نہیں، اس کے اخلاق کیسے ہیں، اس میں برداشت اور تہذیب کتنی ہے۔
یہی وہ خوبیاں ہیں جو اصل میں زندگی کو آسان بناتی ہیں، مگر عجب ستم ہے کہ انتخاب کے وقت انہی خوبیوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ اور بعد میں انہی کے نہ ہونے پر شکوے اور شکایات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔
⚖ تضادات کے نتائج
یہ تضاد صرف ایک سوچ کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے معاشرے کے بگاڑ کی جڑ ہے۔
جب بنیاد کمزور ہو تو رشتے جلد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
حسن کے پیچھے بھاگتے ہوئے ہم اخلاق اور کردار کی اصل روشنی کھو بیٹھتے ہیں۔
بیٹیاں اس دباؤ میں پرورش پاتی ہیں کہ بس خوبصورت نظر آنا ہی کامیابی ہے۔
اور پھر شادی کے بعد حقیقت کا صدمہ سب کچھ برباد کر دیتا ہے۔
🌿 اصل خوبصورتی کیا ہے؟
حقیقی خوبصورتی رنگ و روپ میں نہیں بلکہ:
نرم اخلاق میں ہے،
رشتے نبھانے کے ہنر میں ہے،
برداشت اور صبر میں ہے،
اور ایک ایسا کردار بنانے میں ہے جو وقت کے ساتھ مزید نکھرتا ہے۔
چہرے کا حسن تو وقت کے ساتھ ڈھل جاتا ہے، لیکن اچھے اخلاق اور سلیقے کا حسن کبھی پرانا نہیں ہوتا۔ یہی وہ خوبصورتی ہے جو گھروں کو جنت بناتی ہے اور نسلوں کو سکون دیتی ہے۔
🌸 ہمیں سوچ بدلنی ہوگی
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے گھروں میں سکون ہو، تو ہمیں یہ رویہ ترک کرنا ہوگا کہ رشتہ صرف حسن پر طے کیا جائے۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ وہ لڑکی یا لڑکا کتنا باشعور، تہذیب یافتہ، صابر اور مخلص ہے۔ کیونکہ یہی اوصاف زندگی کے اصل سفر میں سہارا بنتے ہیں۔
🌟 نتیجہ
شادی کا رشتہ صرف دو افراد کو نہیں جوڑتا بلکہ دو خاندانوں کو قریب لاتا ہے۔ اگر اس کی بنیاد صرف چہرے کے حسن پر رکھی جائے تو وہ بنیاد جلد کمزور پڑ جاتی ہے۔ لیکن اگر بنیاد کردار، اخلاق اور اخلاص پر رکھی جائے تو وہ رشتہ وقت کی ہر آندھی اور طوفان کے باوجود مضبوط رہتا ہے۔
یاد رکھیں! چہرے کا حسن دل کو لبھاتا ہے، لیکن کردار کا حسن دل کو جیت لیتا ہے۔
Leave a Reply