Today ePaper
Rahbar e Kisan International

*زندگی* آرزو کا دیا

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Monday, December 8th, 2025

rki.news

ثمرین ندیم ثمر
دوحہ قطر

زندگی اَن سُنی کہانی ہے
یہ کہانی تمہیں سُنانی ہے
زندگی کیا ہے ؟ کیا بتاؤں میں
کتنے غم ہیں چُھپے دِکھاؤں میں
یہ زمانی ہے اور مکانی ہے

جس کو مل جائے پھر وہ شُکر کرے
ذوق سے اپنے اُس میں رنگ بھرے
شُکر کے ساتھ یہ بِتانی ہے
جس کو مل جائے اُس کو قسمت سے
پھر بِتانی ہے اُس کو ہمّت سے
زندگی اُس کو آزمانی ہے

جھیلنی پڑتیں مشکلیں ہیں پھر
سہنی پڑتیں اذیتیں ہیں پھر
دور سے یہ لگتی سُہانی ہے
دل نہ اس میں بہت لگاؤ تم
دین سے آخرت بناؤ تم
ہاتھ سے یہ نکل ہی جانی ہے

کون آکر رہا ہمیشہ یہاں
آئے ہیں جانے کے لئے انساں
جو بھی کچھ ہے یہاں وہ فانی ہے
ملتی ہے آزمانے کی خاطر
بس رضا ربّ کی پانے کی خاطر
بات پھر یہ کسی نے مانی ہے

سانس کے چلنے تک چلے گی زیست
تم کو پانی ہے آخرت کی زیست
ورنہ سانسوں کی ہی روانی ہے
کیا ضروری ہے خواب ہوں پُورے
ہم کو ہر طور یہ نبھانی ہے

اب حقیقت ہیں سپنے دنیا میں
ہر طرف ہیں جو اپنے دنیا میں
شادمانی ہی شادمانی ہے

زیست گزری ثمر یوں تیزی سے
گزری کب ہے کسی کی مرضی سے
زندگی سب کی آنی جانی ہے
بیت جائے یوں زندگانی ہے


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International