تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

“سست رفتار انٹرنیٹ سروسز”

Articles , Snippets , / Wednesday, August 28th, 2024

تحریر: طارق خان یوسفزئی

انٹرنیٹ کی جب ہم بات کریں تو جدید دور کی یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس سے مستفید ہونے والا ہر بندہ مساوات کی بنیاد پر اس تک رسائی حاصل کرکے اس سے فائدہ اٹھاتاہے ۔ انٹرنیٹ کا استعمال آسان ہے اس لئے ہر بندہ برابری کی سطح پر اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہےخواہ بڑا ہو یا چھوٹا۔ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اس جال کے ذریعے اب ہر کسی سے ہر جگہ آسانی سے رابطے میں رھا جا سکتا ہے۔ ہر چیز سے متعلق معلومات کے حصول میں صرف چند منٹ لگتے ہیں،انٹرنیٹ نہ صرف ہماری معلومات میں اضافہ کرتا ہے بلکہ ہمارا وقت بھی بچاتا ہے۔انٹرنیٹ کے ان تمام فوائد اور اہمیت کے باوجود بدقسمتی سے گزشتہ کئی ہفتوں سےملک بھرمیں انٹرنیٹ کی سست روی نے بحرانی کیفیت اختیار کی ہے ۔موجودہ دور میں انٹرنیٹ کے بغیر زندگی کا تصور مشکل ہو چکا ہے ۔ بلکہ اگر ہم یو کہیں کہ موجودہ دور میں آکسیجن ،ہوا،پانی اور خوراک کے بعد انسان کی اہم ترین ضرورت ہے تو بےجا نہ ہوگا،کیونکہ انفرادی سطح کے چھوٹے چھوٹے معاملات سے لیکر انتظام حکومت کے بڑے بڑے امور تک تمام معاملات انٹرنیٹ کے سہارے رواں دواں ہیں ۔انٹرنیٹ کو جدید معاشی نظام میں آکسیجن کی سی حیثیت حاصل ہے ۔آج کل بزنس اور کاروبار کا تصور اس کے بغیر ممکن نہیں یے۔ ایک ادارے کے تازہ اعداد وشمار کے مطابق اس وقت پاکستان میں تقریباً 20لاکھ افراد فری لانسنگ کے شعبے سے وابستہ ہے عالمی اعداد وشمار کے مطابق پاکستان دنیا کی چوتھی بڑی انڈسٹری ہے، پاکستان میں فری لانسنگ کے شعبے سے منسلک افراد مجموعی طور پر سالانہ تقریباً 35کروڑ ڈالر کما رہے ہیں ۔لیکن انٹرنیٹ کی حالیہ سست روی اور عدم فراہمی کی وجہ فری لانسنگ انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔حکومتی ذرایع کے مطابق نئے انٹرنیٹ سیکورٹی نیٹ ورک کی حفاظتی والا”فائر وال” کی تنصیب کی وجہ سے انٹرنیٹ سسٹم سست روی کا شکار ہے، اربو روپے مالیت کی فائر وال سسٹم کو نصیب کیا جاچکا ہے۔اور اس کی از مائش جاری ہے ۔تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ آزمائش کب تک جاری رہے گی ۔اور نئے سسٹم پر کب تک ملک کا انٹرنیٹ نیٹ ورک کب اس پر منتقل ہوگا۔ملک میں فائر وال سسٹم کی تنصیب کا کام جنوری2024میں شروع کیا گیا تھا اور اس کی تنصیب کے بعد اب آزمائش شروع کی گئی ہے ۔نئے سسٹم کی آزمائش سے ملک سے ملک میں نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ انٹرنیٹ کی رفتار بھی سست ہوچکی ہے اور متعدد افراد کو نہ صرف وٹس ایپ چلانے بلکہ دیگر سوشل میڈیا ایپس اور ویب سائٹ چلانے میں بھی مشکلات درپیش ہے ملک بھر میں آن لائن سواری ،ڈیلوری اور دیگر کاروبار سے منسلک افراد بھی سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے سخت پریشانی سے دوچار ذہے۔ جبکہ نشریاتی اداروں کو بھی مواد کی ڈاؤنلوڈنگ اور اپلوڈنگ میں مشکلات کا سامنا ہے ۔نئےانٹرنیٹ سیکورٹی نیٹ ورک کی تنصیب سے متعلق ملک بھر کے عوام میں ابہام پایا جاتا ہے اور اس سے متعلق بہت ساری قیاس آرائیاں بھی ہے۔لیکن حکام نے واضح کر رکھا ہے کہ نئے سسٹم کے تحت صرف حکومت اور ریاست کے خلاف کی جانے والی ان لائن سرگرمیوں کو مانیٹر کرکے محدود کیا جائے گا۔ ملک میں نصب کئے جانے والے نئے انٹرنیٹ سیکورٹی نیٹ ورک ‘فائروال” سے متعلق ماہرین کا کہناہے کہ مزکورہ نظام اسی طرح کام کریں گاکہ پاکستان سے انٹرنیٹ پر جانے والے ہر مواد پہلے حکومتی یا ریاستی نگران ادارے کے پاس جائے گا اس کے بعد ہی وہ ایپلیکیشن ویبسائٹ یا کسی اور فلیٹ فارم پر جائے گا، مزکورہ نظام کے تخت حکومتی اداروں کو ان لائن منفی سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نشان دہی کرنے میں نہ صرف آسانی ہوگی بلکہ وہ ان کا مواد بھی بہت جلد بلاک کر سکیں گی۔ یہ تو رہی انٹرنیٹ کی سست روی اور بندش کے حوالے سے حکومتی اداروں کی موقف لیکن اگر پاکستانی سرکار نے انٹرنیٹ کے مسلے کا حل نہ نکالا تو آنے والے دنوں میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافے کے بجائے کمی کی امید کرنی چاہیے انٹرنیٹ کی رابطہ تیس سے چالیس فیصد کم ہونے کی وجہ فار وال کی تنصیب بتائی جاتی ہے جس نے انٹرنیٹ سے جڑے ہرکام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔اگر سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے ایساکیاجا رہاہے تو اس سے متعلق وقت سے پہلے آگاہ کیا جانا چاہیے تھا تاکہ متبادل ذرائع اختیار کیے جاسکتے ،حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ سب سے بڑا مسلہ ہے اگر کسی دوسرے ملک میں انٹرنیٹ کی فراہمی کے معاملے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا تا تو اخلاقی اقدار کی پیروی کے تخت آئی ٹی وزیر سمیت تمام عملہ مستعفی ہو جاتا اور عوام کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لئے مالی معاونت کا اعلان کرتا۔لیکن بد قسمتی سے ہمارے ہاں نہ حکومت کو اور نہ متعلقہ حکام کو عوامی مشکلات اور مالی نقصانات سے دو چار ہونے کا کوئی اندازہ ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International