تازہ ترین / Latest
  Monday, December 23rd 2024
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

شعری نشست ،بیادِ قدسیہ ندیم لالی ؔ

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Friday, November 15th, 2024

پورٹ۔ ریاض شاہدؔ، بحرین
شعرو سخن ہماری تہذیبی اور ثقافتی روایات کا ایک اہم جز وہے جسے ہمارے شعرائے کرام احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں ۔علاوہ ازیں ماضی حال اورمستقبل میں رو پذیر ہونے والے حالات و واقعات کے مدّوجزر کو بیان کرنے کا سب سے میٹھا اور شفّاف جھرنا شاعری ہے۔اور شاعری چونکہ ایک آزاد عمرانی اور ارتقائی سفر کا نام ہے سو اسی ارتقائی سفر کے تسلسل کے لئے بحرین کی معروف ادبی تنظیم ” اردو مرکز بحرین نے گزشتہ دنوں الخبر سعودی عرب میں مقیم رہنے والی معروف اور ہر دلعزیز ادبی شخصیت محترمہ قدسیہ ندیم لالیؔ جو کہ گلے کے کینسر میں مبتلا ہونے پر کراچی میں انتقال فرما گئی تھیں کی یاد میں محترم احمد عادل کے رحمت کدہ پر ایک شعری نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں سعودی عرب سے جناب دانش نزیر دانی نے خصوصی شرکت کی ۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے نشست کے میزبان جناب خرم عباسی نے کیا نعت رسول مقبول ﷺ کی سعادت جناب شیراز نے حاصل کی ، منصبِ صدارت پر جناب احمد عادل جبکہ مہمانِ خصوصی جناب عزیز ہاشمی اورمہمانان اعزاز ڈاکٹر سلیم اختر ،جناب مجتبیٰ برلاس اور دانش نزیر دانی ؔ تھے، شعراء میں احمد عادل ؔ ، اقبال طارق ؔ ، دانش نزیر دانی ؔ ، ریاض شاہد ؔ ، سعید سعدی ؔ اور اسد اقبال ؔ تھے ، محترمہ قدسیہ ندیم لالیؔ پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے جناب دانش نزیز دانی نے کہا کہ قدسیہ ندیم لالیؔ ایک ہنس مکھ اور زندہ دل خاتون تھیں جنہوں نے منطقہ شرقیہ میں اپنی ” ہم آواز” ثقافتی و ادبی تنظیم کے زیر اہتمام کئی بین الاقوامی و بین الصوبائی مشاعروں اور شعری نشستوں کا انعقاد کیا جس میں سعودی عرب کے علاوہ بحرین کے شعراء بھی شرکت کرتے رہےعلاوہ ازیں انہوں نے الخبر میں ” اردو ٹوسٹ ماسٹر” کی بنیاد بھی رکھی جو ابھی تک جاری ہے۔ محترمہ کی طنز ومزاح کی کتاب ” مسکراہٹوں کی اوٹ سے” اور شاعری کی کتاب “جی اٹھی میں کلام کرتے ہی” منظر عام پر آ چکی ہیں علاوہ ازیں سعودیہ سے شائع ہونے والے اردو اخبار “اردو نیوز ” میں محترمہ کے فکاہیے اور کالم اکثر و پیشتر شائع ہوتے رہے۔ اپنے مضمون کے آخر میں جناب دانش صاحب نے محترمہ قدسیہ لالیؔ کی ایک نظم سنائی جو قارئین کی نذر ہے:
مجھے برسوں ، مہینوں سے نہیں
تاریخ کے اوزان میں تولو
میں آدم کی طرح سیارہ سیارہ بھٹکتی
نوح کی کشتی میں
اک دہلیز سے پھر دوسری دہلیز پر اتری
میں موسیٰ تو نہیں لیکن
زباں پر سرخ انگارے
مجھے رکھنے پڑے اکثر
بلالی سوز میں ڈوبی اذانیں
عمر بھر دینا پڑیں مجھ کو
مجھے مذہب کی عینک سے نہیں دیکھو
میں اپنے صبر میں مریم
مرے اندر زلیخا بھی ، خدیجہ بھی
بھجن ہوں باوری میرا کی برہا کا
کوئی نغمہ ہوں سیفو کا
مجھے رنگت کے پیمانے پہ مت پرکھو
مرا خوں لال ہے اور دودھ ابیض ہے
مجھے تم سرحدوں کے نام پر کھینچی
لکیروں میں نہیں بانٹو
یہاں ہوں یا وہاں ہوں میں
لہو میں تر بتر لاشوں پہ بس گریہ کناں ہوں میں
مرے جتنے بھی چہرے ہیں
ہر اک چہرے سے ماں ہوں میں ۔۔
مشاعرے میں شریک شعراء کا کلام نذرِ قارئین ہے:
احمد عادل ؔ
حقیقتوں سے ہے جانا اسے گماں سے نہیں
قبول دل سے کیا ہے فقط زباں سے نہیں
اسی بحث میں مسافت ہی رہ گئ اپنی
ہمیں کہاں سے ہے جانا غلط کہاں سے نہیں
ہر ایک موسمِ گل میں ملے ہیں زخم نۓ
گلہ مجھے تو بہاروں سےہے خزاں سے نہیں
اسیرِ زینتِ دنیا ہوۓ مگر سو چو
تمہیں مکیں سے لگانا تھا دل مکاں سے نہیں
اقبال طارق ؔ
کلمہٰ بے خودی کے مجرم ہیں
آپ سے دوستی کے مجرم ہیں
ہم چڑھاتے ہے سولیاں جن کو
قوم کے رہبری کے مجرم ہیں
دانش نزیر دانی ؔ
ساقی مجھے شباب کا رسیا کہے سُو ہوں
میں خود سے بے نیاز ہوں جیسا کہے سُو ہوں
اب میں کسی کی سوچ بدلنے سے تو رہا
یہ شہر ِ بد گماں مجھے شیدا کہے سُو ہوں
تُو ہی بتا میں اپنی صفائی میں کیا کہوں ؟
تُو بات بات پر مجھے جھوٹا کہے سو ہوں
ریاض شاہد ؔ
خلوصِ دل نہ ہو تو بندگی سے کچھ نہیں ہوتا
جہاں حق ہو بتانِ آذری سے کچھ نہیں ہوتا
یہ میں اور تُو کے جھگڑے میں ہمیشہ الجھے رہتے ہو
محبت کر کے دیکھو دشمنی سے کچھ نہیں ہوتا
صدائیں دو نہ بستی میں یہاں سب کے ہیں سب بہرے
جو مُردہ دل ہیں ان کو زندگی سے کچھ نہیں ہوتا
سعید سعدی ؔ
چارہ گر ہے نہ کوئی چارہ بھی
پھیکا پھیکا ہے ہر نظارہ بھی
روشنی کا وہ استعارہ تھا
“بجھ گیا رات وہ ستارا بھی”
جو ہمیں راستہ دکھاتا ہے
ہاں وہ جینے کا ہے سہارا بھی
اسد اقبال ؔ
گھر بنایا مگر گھر بسایا نہیں
اک یہی تو ہُنر ہم کو آیا نہیں
پھر بھی تنہائیاں ہیں مرے چار سُو
جبکہ اِس گھر میں کوئی پرایا نہیں
آخر میں مہمانوں کی تواضع پُر تکلف عشائیہ سے کی گئی یوں یہ ایک بھر پور نشست رات گئے اختتام کو پہنچی۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International