تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عنوان : اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی

Articles , / Thursday, August 15th, 2024

مورخہ اگست 1947 ، 27 رمضان المبارک یوم آزادی ایک ایسی پاک سرزمین کا جس کی بنیاد لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ہے۔ اس پاک سرزمین کے حصول کے لیے انگنت جانوں کی قربانیاں دی گئیں۔ لاکھوں گھر جلے اور اولادیں اور نوجوان کٹے تب کہیں جا کر ہمیں یہ وطن نصیب ہوا۔ اس وطن اور آزادی کے حصول کا مقصد ایک ایسی آزاد ریاست کا قیام تھا جس میں مسلمان اپنے طور طریقے تہذیب و ثقافت کے تحت زندگی گزار سکیں۔ کیونکہ شاعر مشرق علامہ اقبالؒ یہ جان گئے تھے کہ جو نعرہ لگایا جاتا ہے کہ انگریز ہندوؤں اور مسلمانوں کا مشترکہ دشمن ہے وہ اصل میں تضاد کا شکار ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلمان اور ہندو بھی کبھی ایک ساتھ نہیں رہ سکتے کیونکہ ان دونوں قوموں میں نظریاتی فرق ہے۔ تہذیب ،ثقافت، تمدن اور مذہب ہر چیز مختلف ہے اس لیے مسلمانوں کی شناخت ایک الگ وطن کے حصول میں ہے اور آج ہم علامہ اقبالؒ کے اس کیے گئے فیصلے پر ان کے شکر گزار نظر آتے ہیں۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کو واپس لانا اور پھر ان کو اس آزاد مملکت کے قیام کے لیے راضی کرنا بھی علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ جیسے مرد قلندر کے حصے میں آتا ہے۔ انہوں نے جس طرح اپنی سوچ کے تحت قائد اعظم ؒ کی شخصیت کو پہچانا اور مسلمانوں کے لیے ایک آزاد وطن کا خاکہ ان کے سامنے رکھا اور تصور پاکستان پیش کیا۔ یہ ان کا ہم سب پر بہت بڑا احسان ہے۔ قائد اعظمؒ اور ان کے ساتھیوں کی انتھک محنت رنگ لائی اور مسلمانوں نے ایک آزاد سرزمین بنام پاکستان حاصل کی۔ اس وقت ہر زبان پر صرف اور صرف اچھل رہا تھا نام آزادی لاکھوں جانوں کی قربانی دینے کے باوجود تمام لوگ قائد اعظمؒ کی سربراہی میں ایک آزاد مملکت کی دن دگنی رات چگنی ترقی کے لیے کوشاں تھے۔ مرد، خواتین ، بچے ، بوڑھے ،جوان سب کا مقصد صرف ایک تھا اس آزاد مملکت کی تعمیر و ترقی ۔ تاریخ کے جھروکوں سے جھانکیں تو جب آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مکۃ المکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت فرمائی تو تمام کا مقصد صرف اور صرف مدینہ منورہ میں نفاذ شریعت اور اس کی تعمیر و ترقی تھی جہاں مسلمان بنا خوف و خطر زندگی گزار سکیں۔ اور ہم نے دیکھا کہ کس طرح مسلمانوں نے آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی قیادت میں ایک شاندار ریاست ریاست مدینہ کے نام سے قائم کی۔ جس کے باعث دین اسلام کو دن رات عروج و ترقی حاصل ہوئی اور پوری دنیا میں اسلام کا جھنڈا سر بلند ہوا۔ پاکستان دنیا کا دوسرا ملک ہے جسے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نام پر حاصل کیا گیا ۔اس کے حصول کے مقاصد میں نفاذ شریعت اولین درجے پر تھا۔ اگر میں اج کی بات کروں تو تاریخ 14 اگست آنے سے پہلے ہر طرف سبز ہلالی پرچم ، جھنڈیاں ، بیج اور دیگر لوازمات کے اسٹالز نظر آتے ہیں۔ اونچی آواز میں ہر طرف ملی نغموں کی گونج ہوتی ہے اور ہر طرف اچھل رہا ہوتا ہے نام آزادی۔ سفید کپڑے، ہرے دوپٹے ، سفید و ہری چوڑیاں، بینڈ۔ لیکن کیا ہم اس آزادی کے اصل مقصد کو سمجھ پائے ہیں؟ کیا صرف یہ تمام کام ہمیں آزاد ثابت کرتے ہیں؟ اصل مقصد کا حصول کہاں ہے جو محمد علی جناحؒ نے ہم سب کو دیا؟ اتحاد، تنظیم ، یقین محکم۔ یہ تینوں اصول ہماری زندگیوں سے کوسوں دور ہیں۔ قائداعظم ؒ نے فرمایا کہ نوجوان مستقبل کے معمار ہیں۔ ہمارا نوجوان اور ہم بذات خود کس طرح وطن عزیز کی خدمت کر رہے ہیں پڑھنے لکھنے یا کوئی ہنر سیکھنے کےبعد ہماری پہلی ترجیح ملک چھوڑ کر جانا ہوتی ہے۔ بیرون ملک نوکری کا حصول ہوتی ہے۔ پاکستان نے ہمیں کیا دیا ہے یہ جملہ تقریبا زبان زد عام ہے۔ سوال یہ بنتا ہے کہ ہم نے پاکستان کو کیا دیا ہے؟ ان شہداء کو کیا دیا ہے جن کا خون اس پاک سرزمین کے حصول میں شامل ہے۔ صرف نعرے لگانے اور 14 اگست کو سفید کپڑوں اور ملی نغموں کے گانے سے ہم پاکستانی نہیں کہلائیں گے بلکہ وطن عزیز کے لیے اپنے اپنے شعبوں میں رہ کر کام کر کے اور انسانیت کی خدمت کر کے ہم اصل آزادی کا حق ادا کر سکتے ہیں ۔جب ملک میں خوشحالی ہوگی ملک اور ملک کے لوگ ترقی کریں گے تب ہی حقیقتا ہم یہ بات یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International