تازہ ترین / Latest
  Monday, October 21st 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عنوان ” بعد مرنے کے میرے ایک ماں کی خواہش”

Articles , / Thursday, May 9th, 2024

منیزہ احمد
شہر حیدراباد

بعد مرنے کے ماں اکثر بچے یہ ہی کہتے ہیں
ماں تم نے سب کچھ سیکھایا ہمیں
نہیں سیکھایا تو خود کے بغیر رہنا نہیں سیکھایا
میرے بچوں میں نہیں چاہتی کہ مرے مرنے کے بعد تم بھی یہ بولو

تم لوگ تین دن سوگ منا لینا میرا
میری جدائی میں رو بھی لینا
پر اتنا یاد رکھنا تمھارے آنسو میری روح کو بے چین کر دیں گے
میں عالم ارواح میں بھی تمھارے لیے پھر بے چین رہوں گی

مانا کہ یہ مشکل ہوگا بند خود پر باندھنا کھٹن ضرور ہوگا
پر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مرہم خود ہی رکھنا ہوگا

تم ایک دوسرے کا خیال رکھنا
محبت ،الفت ،یگانت اور خلوص دل سے اک دوسرے سے جڑے رہنا
سامان میرا گر استعمال کرنا چاہوں تو کر لینا
ورنہ اسے کسی ضرورت مند کو دے دینا

صبر ،برداشت ،تحمل ،
بردباری بھی تمھاری ذات سے جڑ جائے گی
بچپن کہیں گھر کے کسی دریچے سے لوٹ جائے گا
قہقہوں کی گونج مدھم ہوجائے گی
لبوں پر مسکراہٹ کا بیسرا کرلینا

گر ہوسکے تو کچھ پڑھ کر بھی بخش دینا مجھے
میرے نام کا صدقہ خیرات بھی کردینا کبھی

گھر کے در و دیوار وہی ہوں گے
بس روز و شب تھوڑے بدل جائیں گے
ذمہ داریاں بھی بڑھ جائیں گی
تم سب ان ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھانے کی کوشش کرنا

جو جو تعلیم و تربیت کی تھی تم سب کی
اس پر عمل پیرا رہنے کی کوشش بھی کرنا
حوصلہ پست نہ ہونے دینا کبھی خود کا

اپنے بابا کا بھی دھیان اچھے سے رکھ لینا
وہ بھی اداس ہونگے میری جدائی میں
وقت ان کا اچھے سے گزرے اس کا اہتمام کردینا
بار تو بڑھ جائے گا سب کے کندھوں پر

ایک نہ ایک دن تو جانا ہی ہے نا سب نے
بس اس کے بعد تم سب اک دوجے کے سانجی ساتھی ہی بنے رہنا
اک دوسرے کے دکھ درد میں شریک رہنا

زندگی میں بہت بدلاؤ آٹیں گے
چڑیوں کے گھونسلے کہیں اور بس جائیں گے
اپنے پرانے گھونسلے کی بھی کچھ خیر و خبر رکھنا

کہتے ہیں والدین کے لیے نیک اولاد صدقہ جاریہ ہوتی ہے
بعد مرنے کے میرے ، میرے رشتہ داروں اور دوست احباب سے سلام دعا رکھنا

تم سب سے اک جیسی محبت کی تھی میں نے
گر کبھی کسی کو لگا ہو کہ حق تلفی کی ہو اس میں، میں نے
تو مجھے معاف کر دینا میری نظر میں تم سب اک جیسے ہو
میرے لیے مشکل ہے موازنہ کرنا کہ کس سے ذیادہ الفت ہے

کسی کی کوئی ادا لبھاتی ہے تو کسی کی کوئی ادا
یقین کروں ماں کی ممتا اک جیسی ہی ہوتی ہے
بنا کسی اونچ نیچ اور بھاؤ تاؤ کے

میں تم میں موجود نہیں ہوں گی
پر مجھے تم اپنے آس پاس محسوس کروں گے
کبھی کسی جملے میں کبھی کسی موقع پر
کبھی کسی سفر میں کبھی خوشی میں

میں تم لوگوں کی باتوں میں یادوں کے گلدستہ میں شامل رہوں گی
میری خوشبو تم میں رچی بسی ہے
بس اس کو تم محسوس کرلینا
میرا آنچل اوڑھ کر
خود کو میری بانہوں کے گھیرے میں محسوس کرلینا

بعد مرنے کے میرے خود کو مضبوط کرلینا
خود کو خود ہی سنبھال لینا کہ یہ ہی حوصلہ جینے میں معاون ثابت ہوگا تمھارے میرے بچوں ۔۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International