از قلم : رفعت بتول
حب الوطنی،یہ ایک لفظ نہیں بلکہ جذبہ ہے۔جس کے ہم سب دعویدار تو ھیں لکین بد قسمتی سے ہم میں اس جذبہ کی کمی ہے۔ ہم میں سے اکثریت نہیں جانتی کے حب الوطنی کا اصل معنی کیا ہے؟کیا حب الوطنی ۱۴اگست کو یا پھر ۲۳مارچ کو ملی نغمے سننے کا نام ہے؟یا پھر دو چار نعرے لگانے کا نام ہے ؟حب الوطن کون ہوتا ہے؟ اگر حب الوطنی کو حقیقی معنی میں دیکھا جائے تو یہ وطن پر مر مٹنے کاجذبہ ہے اور وطن کے لئے سب کچھ قربان کر دینے کا نام ہے ۔اس اعتبار سے ہم میں حب الوطنی صرف نام کے بچ چکی ہے ۔اصلی حب الوطن تو امریکہ کی جیلوں میں پڑے سسک رہیں ہیں۔ آج ہماری حکومت چاند پر پہنچنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف ملک میں غریب عوام بھوک سے مر رہی ۔کیا یہ حب الوطنی ہے؟ لکین دراصل جب ہمیں اپنے ملک کی اور روایات کی جب قدر ہوگی جس دن ہم اپنے ملک کے لیے مخلص ہوں گے اور ہمارے ملک کا ہر شخص اپنے شعبہ میں پوری ایمانداری سے کم کرے گا تبھی ہم کہلائیں گے حقیقی حب الوطن ۔ اور اس کو کہتے ہیں حقیقت میں حب الوطنی ۔ اس لیے خود بھی حب الوطن بنیں اور اپنی قوم میں بھی اس جذبے کی جگایں ۔اس طرح ہمارا ملک دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرے گا ۔
Leave a Reply