از قلم عرشی کو مل سجاد حسین
شہر کوہاٹ
عظمت کی بلندیوں پر موجود ایک ایسی ہستی جو مشکل میں سہارا بنی تپتی دھوپ میں gسایہ، جب میں مایوسی کی گرداب میں پھسنے لگتی تو فوراً لپک کر ہاتھ تھام لیتی اور جب کبھی راہ میں میرے پیر ڈگمگاتے تو آگے بڑھ کر میرا ہاتھ لیتی ۔جب کبھی خوف کے بادل چھاتے تو ہمت و حوصلے کی ابر بن کر سارے خوف مٹا دیتی ،جو کبھی ناکامی سے گبھرا کر پیچھے ہٹنے لگتی، تو وہ کامیابی کا سرا پکڑا دیتی ۔ میری خوشی میں خوش اور دکھ اور تکلیف مجھ سے زیادہ آنسو بہاتی جو خود بھوکا سوجاتی؛ لیکن مجھے پیٹ بھر کھانا کھلاتی میرے اوپر آئی ہر مصیبت کو اپنے سر لے لیتی۔ ماں جو اپنے بچوں کے لیے کبھی شیرنی کبھی استانی کبھی محافظ کبھی رہنما بن جاتی ایک ماں اتنے سارے کردار دیتی کرتی ہیں۔
ماں اللہ کی طرف سےعطاکر دہ سب سے حسین و انمول تحفہ ہے جس سے کا کوئی نعم البدل نہیں ۔
ماں دنیا کا سب سے خوبصورت رشتہ، سب سے پیارا لفظ، سب سے انوکھی خوشی، سب سے قیمتی دولت، سب سے بڑا سہارا، سب سے بڑی دعا، سب سے بڑی دوا ہے ۔لفظ ماں کہنے کو تین حروف کا مجموعہ مگر اپنے اندر کل کائنات سمیٹے ہوئے ہے۔ ماں ایک قربانی کا عنوان ہے، ایک عشق کی داستان ہے، یقیناً ماں پیکر ہے لازوال محبت کا، مجسمہ ہے رحم و کرم کا، سرچشمہ ہے عنایت و شفقت کا۔ ماں کے رشتے کے علاوہ دنیا کی کوئی ہستی ایسی نہیں جو اس بلند درجے تک پہنچ سکے۔
ماں کا دل وہ جگہ ہے جہاں محبت کا سمندر بہتا ہے۔ ۔ ماں ایک ایسا خوبصورت لفظ ہے جس کو ادا کرنے سے دونوں ہونٹ بوسہ لیتے ہیں، سینہ ٹھنڈہ اور زبان شیریں ہوجاتی ہے۔ ہے اور اس کی ہستی کی محبت کا کوئی موازنہ نہیں۔
ماں جب تخلیق کے عمل سے گزرتی ہے تو اس بیس ہڈیاں ٹوٹنے کا درد برداشت کرتی ہے تب ایک اولاد جنم لیتی ہے اس لیے تو ماں کے قدموں تلے جنت ہے اللہ نے اپنی محبت کو ماں کی محبت سے تشبيہ دی ہے ماں ایک انمول خزانہ ہے؛ جس میں آپ کو عزت، محبت ،وقار قربانی ،ایثار، ہمدردی اور اس جیسے ان گنت خوبیاں ملے گی، تبھی تو رب نے نبی جیسی عظیم ہستی کے لیے ماں کو چنا جو ایک بچہ کی اعلی تربیت کرکے اسے عظیم انسان بنا سکتی ہے خدارا! ماؤں کی قدر کیجیے یہ خدا کی طرف سے ایک عظیم تحفہ ہے جس کا دنیا میں کوئی ن نعم البدل نہیں۔
Leave a Reply