تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عورت ناقص العقل ہے

Articles , / Thursday, July 4th, 2024

تحریر: حافظہ عالیہ سعید
( شعبہ اردو دی ویمن یونیورسٹی ملتان)

پہلے پہل تو ایک بات واضع کرتی چلوں جن صاحب نے عورت کو ناقص العقل ٹھہرایا ہے کیا وہ پاکستان کی 95 فیصد خواتین کو جانتے ہیں؟ نہیں! وہ صرف چار خواتین کو جانتے ہیں وہ جن کی نمائندگی وہ کررہے ہیں۔وہ بتا رہے ہیں کہ جس کے قدموں تلے ان کی جنت ہے وہ عورت کم عقل ہے۔ ان کی بہنیں بیٹیاں ناقص العقل ہیں۔اول تو ایک مشورہ ہے کہ سمجھدار مرد اپنے گھر کی باتیں باہر اکر نہیں کرتے۔

چین کی عدالت نے حال ہی میں ایک تاریخی فیصلہ سنایا ہے عدالت نے ایک شخص کو ہدایت کی کہ وہ پانچ سال تک جاری رہنے والی شادی میں بیوی کی طرف سے کئے گئے گھریلو کاموں کا معاوضہ ادا کرے۔اس بابت خاتون کو لانچ لاکھ سے زائد رقم ادا کی جائے گی۔

چین ہی میں Ningxia نامی ایک بنجر علاقے میں خواتین کے لگائے گئے انگوروں کے باغ ملک کے بڑے باغات بن گئے ہیں۔چینی خواتین نے صحرا کو گلستاں بناڈالا ہے۔امریکہ میں 82 فیصد خواتین ایسی ہیں جو معاشی طور پر مستحکم ہیں۔

یہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی کہانی ہے۔کیونکہ یہاں عورتوں پر تیزاب گردی نہیں ہوتی۔یہاں عورتیں حراساں نہیں ہوتی۔یہاں عورتوں کو تعلیم سے محروم نہیں رکھا جاتا۔یہاں عورت پر ان کے شوہر اور سسرالی کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈال سکتے۔ لاہور جیسے بڑے شہر میں آج بھی 90 فیصد ملازمت پیشہ خواتین کو پبلک ٹرانسپورٹ اور بس سٹاپ پر ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان خواتین کو پڑھے لکھے حاجی مرد حضرات ہی ہراساں کرتے ہیں۔

میں نے ان صاحب کا مکمل انٹرویو سنا ان کا موقف حتمی طور پر یہ ہے کہ دینی اعتبار سے 95 فیصد عورتیں کم عقل ہیں۔ 11 جنوری 2005 کو بی بی سی کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پچھلے چند برسوں سے دینی مدارس میں خواتین کی تعداد 25 فیصد سے زائد ہے
“۔ملک میں دیوبند، بریلوی، اہلِ حدیث، اہل تشیع اور جماعت اسلامی کے زیرِانتظام پانچ مکاتب فکر کے وفاق المدارس کی تنظیمیں ہیں اور ان پانچوں تنظیموں کا اتحاد بھی ہے۔ تمام مکاتب فکر کے مدارس کے ’وفاق‘ کو بورڈ کی حیثیت حاصل ہے جو سالانہ امتحانات لینے اور اسناد دینے کا مجاز ہے۔”
پانچوں وفاقوں کے اتحاد کے مرکزی رابطہ سیکریٹری مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کے مطابق پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سمیت ملک بھر میں تیرہ ہزار مدارس میں دس لاکھ سے زیادہ طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں۔
اس وقت پاکستان کے تقریباً ہر صوبے میں خواتین کے لیے الگ سکول مدارسِ جامعات قائم ہیں جہاں ہر سال ہزاروں بچیاں دینی اور دنیاوی تعلیم سے مستفید ہوتی ہیں۔
اب ایک سوال کا جواب دیں کہ پھر 95 فیصد خواتین جاہل کیسے ہیں۔ہمارے عوام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ ہم کسی باہر والے سے مقابلہ کر نہیں سکتے۔ہم اپنے ہی لوگوں کو لعن طعن کرکے ایک دوسرے پر برتری حاصل کرنے کی کوششیں کرتے ہیں۔کہ مرد عورت سے افضل ہے کہ عورت مرد سے؟؟
عورت اور مرد دونوں ہی گاڑی کے دو پہیوں کی طرح ہیں۔ دونوں کی معاشرے میں برابر شرکت کی ضرورت ہے۔جو کام عورت کر سکتی ہے وہ مرد نہیں کرسکتا اور مرد کی جگہ لینے کی خواہش کبھی اچھی عورتیں نہیں کرتیں۔

میرے مطابق اگر وہ صاحب عورت کو یک لخت جاہل ٹھہرانے کی بجائے یہ کہہ دیتے کہ ہمارے ملک میں خواتین کے مدارس کی تعداد اتنی ہونے کے باوجود بھی اتنے فیصد خواتین دینی تعلیم سے محروم ہیں کیوں؟ ہمیں اس کی وجہ تلاش کرنا ہوگی۔اپنی بہنوں بیٹیوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہوگی۔ تو کیا ہی بات ہوتی!!! اگر سو خواتین کا ڈیٹا اکٹھا کر ہی لیا تھا تو ان کے تعلیمی اداروں کا ڈیٹا بھی اکٹھا کرنا تھا۔ ان عورتوں کو درپیش مسائل کا ڈیٹا بھی اکٹھا کرنا چاہیے تھا۔ آدھا علم اور زیادہ علم دونوں نقصان دیتے ہیں۔اس قسم کے جملے معاشرے میں انتشار پیدا کرتے ہیں۔مہذب قومیں اچھی گفتگو کو ترجیح دیتی ہیں۔ (شکریہ)


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International