تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عروج و زوال (چوتھا حصہ)

Pakistan - پاکستان , Snippets , / Monday, August 5th, 2024

چندر گپت موریہ اس خطے کا ایک ایسا حکمران تھا جو اپنی ذہانت اور چالاکی سے حکومت چلاتا رہا اس نے یہ حکومت سیلاکاس نیکتار کو جنگ میں شکست دے کر لی تھی ، اور اسی نے موریہ سلطنت کی بنیاد رکھی اور کسی حد تک متحدہ ہندوستان کا پہلا حکمران بنا ۔ ۔ چندرگپت موریہ نے حکومتی اصلاح کی اور حکومت چلانے کے طریقے وضح کئے ، اُسی نے اس خطے کا پہلا سکہ رائیج کیا، اس کے دور میں جہاں لوگ خوشحال ہوئے مگر اسکی اصلاحات نے بہت لوگوں کو دکھ بھی دیا ۔ ۔ ۔
چندرگپت موریہ نے اپنی سلطنت کو مضبوط کرنے کے پانچ سال بعد حکومت اپنے بیٹے بندوسرا کے حوالے کی اور خود تارک دنیا ہو گیا ۔ ۔ ۔ بندوسرا نے موریہ سلطنت کو نا صرف وسیع کیا بلکے افغانستان سے لے کر آسام تک اپنا سکہ رائیج کر دیا ۔ ۔ ۔ بندوسرا وہ ہی بادشاہ ہے جسکے بارے میں ویدوں میں ذکر ہے ، کہ اسکی ماں نے اسکی پیدائیش سے پہلے زہر کھا لیا تھا اور پھر اس کو بکری کے پیٹ میں پالا گیا اور جب اسے جنم ملا تواسکا جسم دانوں سے بھرا ہوا تھا ۔ ۔ ۔ اسی وجہ سے اسے نقطے والا بھی کہا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
بندوسرا کے بعد اسکا بیٹا اشوک تخت نشین ہوا ، وہ ایک بہادر سپاہی تھا ، اور اس نے اپنے باپ کی بادشاہی کے زمانے میں کافی فتوحات کی تھیں اسنے اپنی زندگی کی بڑی جنگ کالنگا میں لڑی جس میں لاکھوں انسانی جانیں ضائع ہوئیں ، انہیں ہلاکتوں کو دیکھ کر اشوک کا ذہن امن کی طرف گیا اور اسنے بدھ مت کی امن والی زندگی کو اپنا لیا اور بدھ مت قبول کر لیا ۔ ۔ ۔ اسی کے دور میں جانوروں کو مارنا گناہ قرار دیا گیا اور گوشت کھانا ترک کر دیا گیا اور سبزی خوری کو رواج دیا گیا ۔ ۔ ۔
اشوک اعظم ایک بہت ہی نیک دل بادشاہ تھا ، ٹیکسلا کے کھنڈرات اسکی عظمت کے گواہ ہیں ، اور اسی اشوک کی لاٹ آج ہندوستان کا قومی نشان ہے ، اور ہندوستانی پرچم کے درمیان اشوک چکر (دھرم چکر) بھی اسی کی عظمت کا اعتراف ہے ۔ ۔ ۔ اشوک کے زمانے میں بدھ مت کو ساری دنیا میں پھیلایا گیا ، اسنے ٣٢٣ ق م میں اس دنیا سے منہ موڑ لیا ۔ ۔ ۔اس وقت تک موریہ سلطنت ۔ ۔ ایک مضبوط سلطنت رہی اور اگلے دو سو سال تک ایک سکھ و چین کا دور رہا ۔ ۔ ۔
اور اسکے بعد ہندوستان ایک بار پھر سازشوں کی لپیٹ میں آیا اور سَنگ خاندان نے موریہ خاندان کا عروج ختم کیا ۔ ۔ ۔ مگر خود بھی وہ زیادہ عرصے تک نہ ٹِک سکے اور کُشان نے ہندوستان کی باگ دوڑ سنبھال لی ۔ ۔ ۔۔ ۔
کشان کے بعد گپتا نے جو چندرگپت موریہ دوئم کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں ہندوستان کو علم و فضل کی بلندیوں پر پہنچا دیا ۔ ۔ ۔
جب عرب میں اسلام کی کرنیں پھوٹ رہیں تھیں ، گپتا خاندان کا زوال شروع ہو چکا تھا ۔ ۔ ۔ اور پھر ٧١١ عیسوی میں محمد بن قاسم نے سندھ کو فتح کیا اور یوں بقول قائد اعظم محمد علی جناح کے ۔ ۔ پاکستان کی تحریک کا آغاز ہوا ۔ ۔ ۔
(جاری ہے )چندر گپت موریہ اس خطے کا ایک ایسا حکمران تھا جو اپنی ذہانت اور چالاکی سے حکومت چلاتا رہا اس نے یہ حکومت سیلاکاس نیکتار کو جنگ میں شکست دے کر لی تھی ، اور اسی نے موریہ سلطنت کی بنیاد رکھی اور کسی حد تک متحدہ ہندوستان کا پہلا حکمران بنا ۔ ۔ چندرگپت موریہ نے حکومتی اصلاح کی اور حکومت چلانے کے طریقے وضح کئے ، اُسی نے اس خطے کا پہلا سکہ رائیج کیا، اس کے دور میں جہاں لوگ خوشحال ہوئے مگر اسکی اصلاحات نے بہت لوگوں کو دکھ بھی دیا ۔ ۔ ۔
چندرگپت موریہ نے اپنی سلطنت کو مضبوط کرنے کے پانچ سال بعد حکومت اپنے بیٹے بندوسرا کے حوالے کی اور خود تارک دنیا ہو گیا ۔ ۔ ۔ بندوسرا نے موریہ سلطنت کو نا صرف وسیع کیا بلکے افغانستان سے لے کر آسام تک اپنا سکہ رائیج کر دیا ۔ ۔ ۔ بندوسرا وہ ہی بادشاہ ہے جسکے بارے میں ویدوں میں ذکر ہے ، کہ اسکی ماں نے اسکی پیدائیش سے پہلے زہر کھا لیا تھا اور پھر اس کو بکری کے پیٹ میں پالا گیا اور جب اسے جنم ملا تواسکا جسم دانوں سے بھرا ہوا تھا ۔ ۔ ۔ اسی وجہ سے اسے نقطے والا بھی کہا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
بندوسرا کے بعد اسکا بیٹا اشوک تخت نشین ہوا ، وہ ایک بہادر سپاہی تھا ، اور اس نے اپنے باپ کی بادشاہی کے زمانے میں کافی فتوحات کی تھیں اسنے اپنی زندگی کی بڑی جنگ کالنگا میں لڑی جس میں لاکھوں انسانی جانیں ضائع ہوئیں ، انہیں ہلاکتوں کو دیکھ کر اشوک کا ذہن امن کی طرف گیا اور اسنے بدھ مت کی امن والی زندگی کو اپنا لیا اور بدھ مت قبول کر لیا ۔ ۔ ۔ اسی کے دور میں جانوروں کو مارنا گناہ قرار دیا گیا اور گوشت کھانا ترک کر دیا گیا اور سبزی خوری کو رواج دیا گیا ۔ ۔ ۔
اشوک اعظم ایک بہت ہی نیک دل بادشاہ تھا ، ٹیکسلا کے کھنڈرات اسکی عظمت …


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International