مت سمجھو یہ غرض نہیں گر مانگتے نہیں
مر جاتے ہیں انا پہ مگر مانگتے نہیں
باطل کے سامنے جو جھکیں خوف سے کبھی
اللہ سے وہ گردن و سر مانگتے نہیں
مانگے کا یہ اجالا مبارک ہو دوستو !
ہم زندگی سے رنگ و سحر مانگتے نہیں
اے رب ! تو غرق کر کہ لگا پار ناؤ کو
ہم زندگی کا “اندھا سفر” مانگتے نہیں
ان کے بھی دل میں خواب مچلتے ہیں حیف جو
فٹ پاتھ ہی پہ مرتے ہیں گھر مانگتے نہیں
Leave a Reply