rki.news
کس کی آمد سے گلشن میں صدقے جائیں گل
چہرے پر مسکان لٹائیں ہنستے جائیں گل
یا رب ان پر رحمت تیری سایہ گستر ہو
صحرا کی اس تپتی دھوپ سے بچتے جائیں گل
یہ کیسا انصاف ہوا ہے آج عدالت میں
خار ہیں قاتل کلیوں کے اور پکڑے جائیں گل
کاش چمن کے ہر گوشے میں ایسی بھی رت آئے
بھونرے گائیں گیت خوشی کے سنتے جائیں گل
اس کو چمن کی قسمت سمجھیں یا موسم کا کھیل
پیڑ گلوں کے بڑھتے جائیں گھٹتے جائیں گل
جب پھولوں کی وادی میں وہ نکلیں برائے سیر
منصور ان کے قدموں پر سب جھکتے جائیں گل
منصور اعظمی دوحہ قطر
Leave a Reply