Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , / Thursday, October 23rd, 2025

rki.news

منصور اعظمی

سنا تھا بھوک سے مجبور اور لاچار بکتے ہیں
یہ دولتمند آخر کیوں سر بازارِ بکتے ہیں

کسی کو بھوک پیسے کی کسی کو پیٹ کی ہے بھوک
کہیں زردار بکتے ہیں کہیں فنکار بکتے ہیں

ہو کیوں انصاف کی اُمید اب ایسی عدالت سے
جہاں پر منصف و حاکم سپہ سالار بکتے ہیں

وہ جو دولت کی خاطر بیچ دیتے ہیں ضمیر اپنا
ہمارے درمیاں کُچھ ایسے بھی غدّار بکتے ہیں

پلٹ کر دیکھئے تاریخ کے اوراق دنیا میں
سپہ سالار بکتے ہیں یہ ساہو کار بکتے ہیں

بہت مشکل پرکھنا ہے یہاں اب کون کیسا ہے
جہاں دولت چمکتی ہے وہیں کردار بكتے ہیں

یہ وہ بازار ہے کُچھ لوگ پیسے کے لئے منصور
جو بک جائیں اگر اک بار تو ہر بار بکتے ہیں

منصور اعظمی دوحہ قطر


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International