rki.news
اب محبت نبھانے کے دن آ گئے
اُن سے آنکھیں ملانے کے دن آ گئے
رنج و غم بُھول جانے کے دن آ گئے
زیر لب مسکرانے کے دن آ گئے
تیرگیء شب ہجر رخصت ہوئی
شمع عشرت جلانے کے دن آ گئے
اے ہوائے مخالف یہ سن غور سے
تجھ سے پنجہ لڑانے کے دن آ گئے
ظلم کی سب حدیں پار تو کر چکا
تیری ہستی مٹا نے کے دن آ گئے
میرے فن کو بقا کی سند مل گئی
فخر سے سر اٹھانے کے دن آ گئے
بام دل پر چلے آئیے آپ بھی
چاندنی میں نہانے کے دن آ گئے
بستر خواب غفلت سے اٹھئے ذرا
رہبروں کو جگانے کے دن آ گئے
پونچھ لو اپنی آنکھوں سے اشک الم
اب تو ہنسنے ہنسانے کے دن آ گئے
خدمت قوم و ملت کی خاطر ہمیں
اب سیاست میں آنے کے دن آ گئے
دیکھ کر ظُلم ظالم کے میں کیوں کہوں
غم کسی کا بھلانے کے دن آ گئے
اٹھ سدا دے اناالحق کی منصور تو
دار کو پھر سجانے کے دن آ گئے
منصور اعظمی دوحہ قطر
Leave a Reply