Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , / Wednesday, November 26th, 2025

ایک اک بات پہ وہ حشر اٹھانا دل کا
تو نے دیکھا ہی نہیں یار زمانہ دل کا

کام آیا نہ مرے راز چھپانا دل کا
کہہ دیا آنکھوں نے محفل میں فسانہ دل کا

سنتا رہتا ہوں خموشی سے بھلا لگتا ہے
دشتِ تنہائی میں یوں شور مچانا دل کا

لوٹ کر جانے ہی دیتا نہیں گھر کی جانب
اسپِ سرکش کی طرح بس میں نہ آنا دل کا

ڈر ہی جاتا میں مصائب سے مگر کام آیا
حوصلہ راہ میں ہر گام بڑھانا دل کا

وقت نے گو کہ بدل ڈالے خد و خال مگر
آج بھی ہے وہی انداز پرانا دل کا

آئینہ ذات کا جب ٹوٹ کے بکھرا سمجھے
کیوں برا ہوتا ہے پتھر سے لگانا دل کا

کوئی دشوار نہ تھا میرے لئے اٹھ جانا
بس کہ دشوار تھا محفل سے اٹھانا دل کا

کوئی پوچھے تو یہی کہتا ہوں سب سے اشہر
شاخِ امکان پہ رہتا ہے ٹھکانہ دل کا

نوشاد اشہر اعظمی
بلریا گنج اعظم گڑھ


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International