لیکچر ہال آرٹ اینڈ ڈیزائین ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس میں ڈاکٹر سمیرا کے زیر سرپرستی طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تلاوت و نعتیہ اشعار و قومی ترانے کے بعد کلام اقبال رح میوزک ڈیبپارٹمنٹ کے طلباء کرام نے پیش کیا ۔ مہمان خصوصی محترم قیوم نظامی صاحب نے اس بات پہ زور دیا کہ ہماری منزل اسلامی نظام کا نفاذ ہے۔جدید فکر کے بارے میں بھی ہم اجتہاد کریں۔ محترمہ فائقہ مسعود ڈار نے اقبال اور نسل نو کی تربیت اور شخصیت سازی پر زور دیا۔
پروفیسر ڈاکٹر عظمی’ زریں نازیہ جو فارسی شعبہ پنجاب یونیورسٹی سے فکر اقبال رح فائونڈیشن کی وائس پریزیڈنٹ ہیں , نے بھرپور طریقے سے اقبال رح اور نسل نو کے موضوع پر بات کی۔خودی کی حقیقت کو بیان کیا ۔ اقبال کا شاہین صاحب دانش و بینش ہے اور اقبال کی شاعری نے نوجوانوں میں خودی کا عنصر پیدا کر کے تسخیر کائنات کی جانب آگہی دی۔ انجینیئر وحید خواجہ نے قرآن اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے اقبال رح کی شاعری اور نسل نو کے لئے اس کی ضرورت پر زور دیا۔ فکر اقبال رح فاؤنڈیشن کے بانی انجینیئر وحید خواجہ نے علامہ اقبال رح کے بارے میں کہا کہ اقبال رح کا مآخذ قران ہے اور اسوہ حسنہ حضرت محمد صل اللہ والہ وسلم ہیں۔ مولانا رومی کو وہ اپنا استاد مانتے ہیں اور یہ تسلیم کرتے ہیں کہ قران کے اسرار و رموز کو انہوں نے خوب سے خوب تر سمجھا ہے۔مولانا رومی کی مثنوی قران پاک کی فارسی زبان میں ترجمان ہے۔
پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ ملائکہ مرتضی’ نے کلام اقبال رح ترنم کے ساتھ سنا کرخوب داد حاصل کی .
ڈاکٹر سمیرا نے پروگرام کے آخر میں تمام مقررین کا شکریہ ادا کیا اور تحائف دیے۔ نظامت کے فرائض فکر اقبال رح فاؤنڈیشن کی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر مدیحہ بتول نے ادا کئے . تقریب کے اختتام پر حاضرین محفل کے لئے ہائی ٹی کا اہتمام بھی تھا۔
Leave a Reply