تازہ ترین / Latest
  Wednesday, October 23rd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

قرارداد آزادی

Articles , Snippets , / Friday, March 22nd, 2024

محمد طاہر جمیل دوحہ قطر

پاکستان کے لئے ہمارے آباؤ اجداد نے مسلسل جدوجہد کی ہے اور ہزاروں جانوں کی قربانی دے کر نہ صرف انگریزوں بلکہ ہندوؤں سے بھی آزادی حاصل کی ہے۔
23  مارچ 1940ء وہ تاریخی دن ہے جب آل انڈیا مسلم لیگ نے لاہور کے مشہور منٹو پارک (موجودہ نام۔ اقبال پارک )کےاپنے 27 ویں سالانہ اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی ، جس کے ذریعے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ مسلم لیگ کے اس سالانہ اجلاس کی صدارت قائداعظم محمد علی جناح نے کی تھی اور یہ قرارداد شیر بنگال مولوی فضل حق نے پیش کی تھی۔ اس قراردادمیں کہا گیا تھا کہ ہندوستان کے وہ علاقے جہاں مسلم اکثریت میں ہیں اور جو جغرافیائی طور پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں ان کی حد بندی اس طرح کی جائے کہ وہ خود مختارآزاد مسلم ریاستوں کی شکل اختیار کرلیں۔ اس قرارداد کی تائید چوہدری خلیق الزماں نے کی اور اردو ترجمہ مولانا ظفر علی خان نے پیش کیا۔ اس کی تائید میں خان اورنگ زیب خان، حاجی سر عبداللہ ہارون، نواب اسماعیل خان، قاضی محمد عیسیٰ، بیگم مولانا محمد علی جوہر، آئی آئی چندریگر، مولانا عبدالحامد بدایونی اور دوسرے مسلم اکابر نے تقاریر کیں۔ابتدا میں اس قرارداد کو تقسیم ہند کی قرارداد یا قرارداد لاہور کہا گیا تھا مگربیگم محمد علی جوہر نے اپنی تقریر میں اس کو پاکستان کی قرارداد کہا۔ ہمیں اپنے وطن اور اس کے قائدین پر فخر ہے جن کی انتھک محنت کی بدولت سات سال کے قلیل عرصے میں ہم اپنے لئے ایک الگ ریاست حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئےاللہ کا شکر ہے آج ہم ایک آزاد ملک میں سانس لے رہے ہیں۔
آزادی بڑی نعمت ہے اللہ تعالٰی کا ہم پر خاص کرم ہے کہ یہ خوبصورت تحفہ پاکستان کی صورت میں عطا کیا۔ پاکستان بننے سے پہلے ہندوستان میں بسنے والے تمام مسلمانوں کا ایک ہی نعرہ تھا۔”پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ ” ۔15 نومبر 1942 ء کو قائد اعظم نے اپنے خطاب میں فرمایا تھا۔’’ مجھ سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ پاکستان کا طرز حکومت کیا ہوگا؟ پاکستان کے طرز حکومت کا تعین کرنے والا میں کون ہوتا ہوں۔ مسلمانوں کا طرز حکومت آج سے ساڑھے14سو سال قبل قرآن کریم نے وضاحت کے ساتھ بیان کر دیا تھا۔ الحمد للہ ، قرآن مجید ہماری رہنمائی کے لیے موجود ہے اور قیامت تک موجود رہے گا۔
اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ ہمارا پیارا وطن، رشک چمن صدا مہکتا رہے اور اس کی بہاریں قیامت تک آباد رہیں۔ آمین۔

صبح آزادی نے یارو کیا ہمیں بخشا نہیں
اس وطن کا کون سا تحفہ ہے جو اپنا نہیں

محمد طاہر جمیل دوحہ قطر ۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International