گلشن اختر میؤ
ننکانہ صاحب
سن میرے ہم نشین…
مجھے تجھ سے محبت ہو چکی ہے
لیکن میں تجھے اظہار کرنے سے ڈرتی ہوں
میں اکثر بکریوں کو چراتے ہوئے
تمہاری بہت سی باتیں ان سے کرتی ہوں
یہ مجھے شوق سے سنتی ہیں…
لیکن میں اکثر بکری کے بچے کو
گود میں بیٹھا کر رو پڑتی ہوں
میں افلاس کی ماری….
میں رسم و رواج میں گھری
اس بچے کو تھپکی دے کر. خود کو حوصلہ دیتی ہوں…
میں اکثر ساری باتیں.. بکریاں کو سناتی ہوں
پتا نہیں وہ سمجھ پاتی ہیں کے نہیں
لیکن مجھے دلاسہ دیتی ہوئی لگتی ہیں..
کبھی کبھی میں اکثر…
پہاڑ کی چوٹی پر تمہارا نام ذور سے لیتی ہوں
مجھے محبت ہو چکی ہے تم سے…
سنو!! جب ہم جنت میں ملیں گے
تو تمہارا ہاتھ تھامے اظہار الفت کرونگی
وہاں افلاس ہوگی اور نا میں بکری چرانے والی…
وہاں میں بھی 72 حوروں کے ساتھ
تمہاری سردارنی ہونگی….
Leave a Reply