rki.news
زیرِ نظر آرٹیکل کا عنوان پنجابی زبان کا ایک دلچسپ اور معنی خیز محاورہ ہے جو ہمارے موجودہ وزیرِاعظم اپنی تقاریر میں بیان کر چکے ہیں۔ اس محاورے کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اپنی چارپائی کے نیچے بھی چیک کرنا چاہیے کہ وہاں ایسے مضر حالات یا آلات تو نہیں جن سے چارپائی پر بیٹھنے یا لیٹنے والوں کو کوئی خطرہ ہوگا۔ اس معنی خیز محاورے پر اگر واقعی عمل کیا جائے تو آئینی ترامیم میں جس طرح سرکاری افسران اور عہدیداروں کی سہولیات کو مدِنظر رکھا جاتا ہے اسی طرح عوام کے تحفظات دور کرنے کے لیے بھی ایسی آئینی ترامیم لائی جانی چاہئیں جن سے مقروض ملک کی دولت لُوٹ کر ناجائز ذرائع سے سرمایہ بیرونِ ملک لے جا کر اپنے اور اپنے اہلِ وعیال کے نام پر اثاثے بنانے والوں کا احتساب ہو سکے اور مقروض ملک کی لُوٹی گئی دولت کو واپس لایا جا سکے۔ ایسی کارروائی سے غریب عوام بھی اطمینان کا سانس لیں گے اور اپنے وزیرِاعظم کے انتہائی مشکور بھی ہوں گے جنہوں نے “منجی تھلے ڈانگ پھیرنے” کا محاورے کے طور پر استعمال ہی نہیں کیا بلکہ “منجی تھلے ڈانگ” پھیرنے کا عملی مظاہرہ بھی کر دیا۔
خدا نے آج تک اُس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
علامہ اقبال
شہزادہ ریاض
Leave a Reply