تازہ ترین / Latest
  Monday, March 10th 2025
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

منشیات فروشی میں انڈیاسرفہرست

Articles , Snippets , / Sunday, March 9th, 2025

منشیات کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے۔بہت زیادہ منافع کی لالچ کی وجہ سےمنشیات کی سمگلنگ میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔منشیات کے عادی افراد خود تو برباد ہوتے ہیں اور ساتھ ہی اہل خانہ کے لیے بھی پریشانی کا سبب بن جاتے ہیں۔منشیات سمگلنگ کی وجہ سے انڈیا سرفہرست آچکا ہے۔اقوام متحدہ کی اینٹی ڈرگ ایجنسی(UNODC)کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت سے اسمگل ہونے والی افیون اور دیگر نشہ آور کیمیکل صحت عامہ کے لیے شدید خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔بھارت میانمار سے لے کر وسطی امریکہ اور افریقی ممالک تک غیر قانونی منشیات کی فراہمی کا ایک اہم مرکز بن چکا ہے۔نائیجیریااور گھانا بھارتی منشیات کی سمگلنگ سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔کچھ عرصہ پہلے نائجیریا کی منشیات کنٹرول ایجنسی نے بھارت سے سپلائی ہونے والی 100 ملین ڈالر سے زائد افیون اور دیگر منشیات ضبط کیں۔100 ملین ڈالر کوئی معمولی رقم نہیں ہوتی بلکہ ایک بھاری اماؤنٹ ہے۔اس کے علاوہ جو منشیات سپلائی کر دی جاتی ہےاورضبط نہیں ہوپاتی،اس کی قیمت کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔منشیات کی عادت انسانی زندگیوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔صرف نائجیریا میں 40 لاکھ سے زیادہ افراد بھارت سے اسمگل شدہ افیونی ادویات کے عادی ہو چکے ہیں۔حکومت کی طرف سے پابندی لگی ہوئی ہے لیکن پابندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے منشیات اسمگل بھی کی جا رہی ہے اور استعمال بھی ہورہی ہے۔بھارت سے سمگل کی جانے والی منشیات سے کئی ممالک کی عوام متاثر ہو رہی ہے،لیکن منافع کی لالچ کی وجہ سےمنشیات کی سمگلنگ جاری ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق،بھارت میں تیار ہونے والی ادویات”ٹفرادول،ٹائماکنگ اورٹراماڈول”جیسی نشہ اور ادویات نائجیریا اور دیگر افریقی ممالک تک پہنچ رہی ہیں۔بھارتی دوا ساز کمپنی ‘ایویو’کے ڈائریکٹر ونود شرما کی طرف سےاعتراف کیا گیا ہے کہ بھارتی حکام بھی اس غیر قانونی تجارت میں ملوث ہیں۔حکومت کا ملوث ہونا خاصی خطرناک بات ہے۔منشیات جو دیگر ممالک کی طرف سمگل ہو رہی ہے،اس کو بھارت روکنے کی کوشش کرے۔
دوسرے ممالک بھی منشیات فروشی میں ملوث ہیں،جیسے چین اور افغانستان کا بھی نام لیا جاتا ہے،لیکن انڈیا بہت آگے بڑھ چکا ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت غیر قانونی منشیات اور کیمیکلز کی سپلائی کا اہم حب ہے۔بھارت سےمنشیات کی سمگلنگ میں مسلسل اضافہ، عالمی برادری کے لیے تشویش کا سبب ہے۔بھارت میں ایک نشہ آور مصنوعی افیون تیار کی جاتی ہے،جس کا نام فینٹینال ہےاور یہ ہیروئن سے 50 گنا اور مارفین سے 100 گنا زیادہ طاقتور ہے۔اتنا خطرناک نشہ انڈیا دوسرے ممالک کے شہریوں کو فروخت کر رہا ہے،اس طرح بے شمار انسانی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول کے مطابق،2022 میں امریکہ میں 82 ہزار افرادکی اموات کی وجہ فینٹینال بنی۔امریکہ جیسےترقی یافتہ ملک میں اگر منشیات آسانی سےفروخت ہو سکتی ہےتو ترقی پذیر ممالک میں تو کئی گنا زیادہ منشیات سپلائی ہو سکتی ہے۔نائجیریا کی گورنمنٹ کوشش کر رہی ہے کہ منشیات کی سپلائی روک دی جائے،لیکن روکنے میں ناکام ہورہی ہے۔ہیروئن ایک خطرناک نشہ ہےاور اس کو استعمال کرنے والا صحت بھی تباہ کر دیتا ہےنیزکسی اور کام کا بھی نہیں رہتا۔ہیروئنچی گٹروں اور کوڑے کے ڈھیروں پرلیٹےہوئے نظر آتے ہیں۔اب ہیروئن سے50 گنا زیادہ نشہ آورچیز فینیٹنال ہے،تو اس کی خطرناکی کا اندازہ آسانی سے لگایا جا سکتا ہے۔نشہ کرنے والا ملک و قوم کے علاوہ اہل خانہ کے لیے بھی پریشانی کا سبب بنتا ہے۔ہیروئن جیسا خطرناک نشہ کسی بھی ملک میں کئی قسم کے مسائل پیدا کر دیتا ہے۔ہیروئن اور دیگر نشے پاکستان میں بھی فروخت ہو رہے ہیں،منشیات کی تمام اقسام پر قابو پانے کے لیےپاکستان کو اپریشن شروع کرناچاہیے۔
انڈیا جو منشیات کی سپلائی کرنے والے ممالک میں سرفہرست آگیا ہے،تو اس کی وجہ یہی ہے کہ وہاں سے منشیات دیگر ممالک کی طرف سےآسانی سے سپلائی ہو جاتی ہے۔ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی کہ اکتوبر 2024 میں گجرات میں ایک فارماسیوٹیکل کمپنی میں 518 کلو کوکین برآمد ہوئی،اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت میں بہت زیادہ منشیات پائی جاتی ہے۔انڈیا جو دیگر ممالک کو فروخت کر رہا ہے،اس کےاندر بھی بہت زیادہ منشیات استعمال ہو رہی ہے۔2023 میں شائع ہونےوالی رپورٹ کے مطابق 6۔6 ملین سے زائد افراد منشیات استعمال کر رہے ہیں۔خطرناک نشوں کے علاوہ ہلکے نشے بھی بے تحاشہ استعمال کیے جا رہے ہیں۔شراب بھی انڈیا میں بے تحاشہ استعمال کی جاتی ہے۔انڈیا اور پاکستان دونوں ممالک میں کچی شراب بھی فروخت ہوتی ہےاور کچی شراب کی تیاری اکثر اوقات صحیح نہیں ہوتی اور وہ زہریلی ہو جاتی ہے۔زہریلی کچی شراب پینے کی وجہ سےدرجنوں کی تعداد میں اموات بھی ہوتی ہیں اور بعض کیسز میں کچی شراب پینے والے عمر بھر کے لیے معذور بھی ہو جاتے ہیں۔کچی شراب پینےسےگردے،جگراور آنکھوں کی بیماریوں کےعلاوہ دیگربیماریاں بھی لاحق ہو جاتی ہیں۔منشیات کا استعمال معاشرے کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے۔سگریٹ کا استعمال تو عام ہےاور سگریٹ بھی کینسر اور دل کی بیماریوں سمیت،کئی قسم کی بیماریوں میں مبتلا کر دیتا ہے۔چرس تو آسانی سےدستیاب ہو جاتی ہےاور اس کا استعمال بھی بہت زیادہ ہے۔
انڈیا پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی طرف سے دباؤ ڈالا جائےکہ وہ منشیات کی سپلائی روک دے۔منشیات کی سمگلنگ نائجیریا اورگھانا کو نقصان نہیں پہنچا رہی،بلکہ دیگر ممالک کی طرف بھی رخ ہو سکتا ہے۔غیر قانونی طور پر سپلائی ہونے والی منشیات سے مستقبل میں بہت بڑے بحران پیدا ہو جائیں گے۔تقریبا تمام ممالک میں منشیات پرسخت پابندی لگی ہوئی ہےاور کئی ممالک منشیات کو روکنے کے لیے سخت قسم کے قوانین بھی بنا چکے ہیں،ان قوانین میں منشیات فروش کوسزائے موت دینا بھی شامل ہے۔کئی ممالک میں قید اور جرمانہ کی سزائیں دی جاتی ہیں لیکن منشیات کی سمگلنگ پھر بھی جاری رہتی ہے۔جو ممالک زیادہ نہ سہی کم درجہ منشیات سمگلنگ میں ملوث ہیں،ان کے خلاف بھی عالمی سطح پرآواز اٹھنی چاہیے۔اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق انڈیا جومنشیات کا سب سے بڑا سپلائر ہے،اس کو سپلائی روکنے کا حکم دیا جائے۔منشیات انسانیت کی دشمن ہے اور بعض خطرناک منشیات کے نشے تو انسانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیتے ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International