تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

منہ میں زبان

Articles , Snippets , / Monday, April 8th, 2024

: ۔محمد طاہر جمیل دوحہ قطر
منہ میں زبان بظاہر گوشت کا ایک ٹکڑا ہے لیکن یہ اللہ رب العزت کی بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے۔ انسان کے اعضاء میں سب سے زیادہ زبان استعمال ہوتی ہے اور دنیا میں زیادہ تر تبا ہیاں اسی زبان کی پیدا کردہ ہیں ۔ ایمان کا اقرار یعنی ’ اقرار باللسان ‘ زبان سے کیا جاتا ہے جبکہ ایمان کا انکار بھی زبان سے ہوتا ہے۔ علم کا اظہار بھی زبان سے ہوتاہے اور یہی زبان کسی کے عالم یا جاہل ہونے کا پتہ دیتی ہے۔ زبان سے سچی یا جھوٹی گوائی دی جاتی ہے ، کسی کی گواہی سے کوئی بیگناہ پھانسی پاتا ہے اور سزاوار بچ جاتا ہے یا پھر سزاوار کو سزا ملتی ہے اور بیگناہ بچ جاتا ہے۔ زبان حق بات کہنے یا پھر جھٹلانے پر قدرت رکھتی ہے، اس سے خیر اور شر دونوں قسم کے کام لئے جا سکتے ہیں ۔ یہ لوگوں کو گروہوں میں تقسیم کرتی ہے یا پھر ایک قوم بنا دیتی ہے۔
کوئی شخص اپنی زبان کو اگر حضور ﷺ کے قول کے مطابق قابو میں رکھے تو یہ اُسے جنت کے باغوں تک پہنچاتی ہے اور اگر شیطان کے کہنے پر عمل کرتے ہو ئے استعمال کرے تو یہ اسے دوزخ کی کھائیوں تک پہنچاتی ہے۔
وہ زبان سے ادا کئے ہوئے الفاط ہی تو ہیں جو میاں اور بیوی کو ایک دوسرے کیلئے پل بھر میں نا محرم بنا دیتے ہیں۔
زبان ہی سے دوست بنتے ہیں یا برسوں پرانے دوست دشمن بن جاتے ہیں۔ زبان دوسروں کے دل جیتنے کا ذریعہ ہے یہی دوستوں کے درمیان پیار و محبت اور بھائی چارہ بڑھاتی ہے۔ زبان میٹھی ہو تو کانوں میں رس گھولتی ہے اور سخت پتھر دل انسان کو بھی موم بنادیتی ہے و گرنہ بد زبان سے تو کوئی بات کرنا بھی پسند نہیں کرتا۔ تلوار کا گھاؤ تو مندمل ہو جاتا ہے لیکن جو زخم زبان دیتی ہے وہ عمر بھر ہرا رہتا ہے۔
کہتے ہیں جسکی زبان دوسروں کی عیب جوئی، غیبت، چغلی، خوشامد ، مبالغہ آرائی، استہزاد، جھوٹی گوائی، جھوٹے وعدے کے علاوہ دو رخُی، بے مقصد اور فضول باتوں میں استعمال ہوتی ہو اسکی مثال ایسی ہے کہ وہ جنت کے خزانے چھوڑ کر بے قیمت ڈھیلے جمع کر رہا ہے۔ زبان میں نرمی اختیار کر کے اللہ کے بندوں کے دلوں میں گھر کرنے کے ساتھ دعائیں حاصل کر سکتے ہیں۔
فضول اور بے فائدہ باتوں سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت کی جائے اس کے علاوہ اپنی زبان کو اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مصروف رکھا جائے تاکہ وہ ہر وقت ذکرالٰہی میں رطب اللسان رہے، اس طرح اسے اللہ رب العزت کا دھیان نصیب ہو گا اور وہ جنت میں ذاکریں کے لئے مخصوص دروازہ سے جنت میں داخل ہو گا۔
اللہ تعالیٰ ہمیں زبان کے شر سے محفوظ رکھے اور خیر بولنے کی توفیق عطا کرے ۔ اس مختصر سی بے ثبات زندگی ’جو بقولِ مرزا سودا ؔ
؂ اس گلشنِ ہستی میں عجب دید ہے لیکن
جب چشم کُھلے گُل کی تو موسم ہو خزاں کا۔‘
کو باغ و بہار اور قیمتی بنانے کیلئے ہم اپنی زبان کو اللہ کے دین کی دعوت اور حضور ﷺ کی تعلیمات کو تمام دنیا کے انسانوں تک پہنچانے اور دور دور تک پھیلانے کے لئے استعمال کریں اور جو نبیوں والا کام اللہ تعالیٰ نے حضور ﷺ کے طفیل اس امت کو سونپا ہے اس کو انجام دینے والے بنیں۔ اللہ تعالیٰ مجھے اور تمام امتِ مسلمہ کو اس پر عمل کرنے والا بنائے۔ آ مین۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International