دم رخصت مجھے وہ بارش تو یاد نہیں
جو تونے تھاما تھا ، میرا ہاتھ
اس لمس کا احساس ، یاد ہے مجھے
یاد ہیں وہ بھیگی آنکھیں
ان میں چھپی اک التجا
جو لبوں سے ادا نہ ہوئی
مگر تمھاری آنکھوں سے
میں نے پڑھ لی
تمھاری آنکھوں نے میری آنکھوں سے قسم لے لی
پھر میں نے
دل کو اپنے سمجھا دیا
تم نے جو وعدے کیے تھے
تمھیں نہیں جتائے
بس اپنی قسم نبھائی
اور شہر چھوڑدیا۔۔۔۔
شاعرہ : فرزانہ صفدر ۔ ٹورنٹو
Leave a Reply