Today ePaper
Rahbar e Kisan International

نمک حرامی ہوی اسے راس بہت

Articles , Snippets , / Tuesday, September 2nd, 2025

rki.news

نمک حرامی کا مطلب ہے کہ کوی شخص آپ کے خلوص کو دھتکار دے، نمک حرامی کا مطلب ہے کہ کوی شخص آپ کی محبت کا جواب نفرت سے دے، نمک حرامی کا مطلب ہے کوی آپ کی پلیٹ میں سے کھاتا رہے اور آپ کو نقصان پہنچانے سے باز نہ آے، اب نمک حرامی کے مرتکب ہونے والی عوام کی بالواسطہ یا بلاواسطہ، طور پہ ایک لمبی فہرست ہے، اس میں سب سے پہلے ہماری اپنی ذات ہے جو ہمارے ہی وجود سے نمک حرامی کی مرتکب ہوتی رہتی ہے، گاہے بگاہے یا جانے انجانے میں، جب دل کسی اور کے لیے مچل رہا ہو اور دماغ کی عدالت دل کے فیصلے کو رد کر دے بنا کسی بحث اور تکرار کے تو ہو جاتی ہے اپنے آپ سے نمک حرامی، اور پھر ہم میں سے کچھ لوگوں کا تو مقصد حیات ہی دوسروں کے کام آنا ہوتا ہے، دوسروں کے دکھ درد کو دور کرنا ہوتا ہے گلے شکوے مٹاتے مٹاتے یہ نیک لوگ خود بھی مٹ جاتے ہیں اور جب ان ہی کے ہاتھوں کے لگاے ہوے پودے انھیں کانٹوں کی مار دیتے ہیں تو یہ نمک حرامی کی سب سے قبیح قسم بن جاتی ہے. یہ بعینہ ان اشعار جیسی صورت حال ہی بن جاتی ہے.
جن پتھروں کو ہم عطا کی تھیں دھڑکنیں
ان کو زباں ملی، تو ہمیں پر برس پڑے
بچوں کی پرورش اور دیکھ بھال میں والدین اتنی دور تک نکل. جاتے ہیں کہ اس انتہاے محبت کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہی نہیں، ناممکن بھی ہے، مگر جب بچے اپنے اپنے گھر گھروندے بنا لیتے ہیں اور وقت آگے ہی. نہیں بہت آگے سرک جاتا ہے تو پھر یہی بوڑھے والدین، بچوں کی آنکھوں میں مانند خار چبھتے ہیں یہ بچوں کی والدین سے نمک حرامی کی صورت ہوی اور بچے اس نمک حرامی کے مرتکب ہو جاتے ہیں جانے یا انجانے میں، سچ میں ان سے بڑا نہ ہی کوئی نمک حرام ہوتا ہے اور نہ ان سے بڑا کوی نا ہجار . اور پھر ازدواجی حیثیت میں بھی کچھ مرد و زن، نمک حرامی جیسے برے فعل کے مرتکب ہو جاتے ہیں، اور یاری دوستی میں اس قسم کی نمک حرامی چلتی ہی رہتی ہےاور یہ سلسلہ بچپن کے جھولوں سے ریٹائرڈ زندگی تک کسی جونک کی مانند انسانی خون کو چوستا ہی رہتا ہے،
اور فیصل آور صالح نہ صرف خالہ زاد بھائی تھے بلکہ بچپن کے لنگوٹیے یار تھے، ہم نوالہ و ہم پیالہ، ہر دکھ سکھ میں ساتھ ساتھ، فیصل پڑھای میں بھی تیز تھا تو پڑھ لکھ کر پلاسٹک سرجن بن گیا، عہدہ، حیثیت، دولت اور شان اس کے گھر کی لونڈیاں تھیں، صالح لاپرواہی میں بہت آگے تھا، پڑھای بھی مکمل نہ کر پایا اور اپنی زندگی کے سنہری وقت کو فضولیات میں ضائع کر کے اپنے لیے تو باعث آزار بنا ہی اپنے انتہائی مخلص دوست پہ وار سے بھی باز نہ آیا، وہ دوست جو اس کے سرد گرم میں لسی چھپر چھایا کی طرح اس کی. مدد کو آ جاتا تھا تو نمک حرامی کی مثال قائم کرنے میں فیصل سب سے آگے تھا.
اور بھای غفور پچھلے دس سالوں سے آپا فردوس کے گھر ملازم تھابلکہ یہ کہنا چاہیے کہ ملازم نہ تھا، گھر کا ایک فرد تھا مگر اس کے پلید خون میں پروان چڑھنے والی نا پاکی اور حرامزدگی نے اسے مالکوں کے گھر انکے بیٹے کے ولیمے والے دن گن پوائنٹ پہ دولہن اور مہمان خواتین سے گن پوائنٹ پہ ڈکیتی پہ آمادہ کیا. تو ہمارے، آپ کے ارد گرد اس طرح کی نمک حرامیوں اور حرام خوریوں کے قصے جا بجا پھیلے ہوے ہیں. اللہ پاک ہمیں اور آپ کو ایسے تمام حرام خوروں سے بجا کے رکھے. آمین ثم آمین
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
Punnam Naureen I @cloud.com


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International