تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

ٹیٹاگڑھ میں ادارہ “شائقینِ ادب” کی کامیاب کثیر لسانی ادبی نشست

Events - تقریبات , Snippets , / Friday, October 4th, 2024

مغربی بنگال کے ٹیٹاگڑھ کا خالص ادبی ادارہ “شائقینِ ادب” کی کامیاب کثیر لسانی ادبی اور تعزیتی نشست کا انعقاد سونار بنگلہ کے نزد جناب محمد جنیف انصاری غازی(ریٹائرڈ بنک مینیجر) کے دولت کدے پر بتاریخ 2/ اکتوبر 2024 بروز بدھ بعد نماز مغرب ہوا۔ صدارت عبد الحمید (ریٹائرڈ مینیجر رائفل فیکٹری) اور نظامت جواں سال شاعر میم عین لاڈلہ نے کی۔ ادبی نشست کا باقاعدہ آغاز حیدرآباد سے “اردو کا مسافر” کا اعزاز یافتہ میم عین لاڈلہ نے حمد باری تعالیٰ اور عرفان وارثی نے خوبصورت نعت پڑھ کر کیا۔ ادبی نشست سے عین قبل میزبانِ نشست جنیف انصاری غازی کے نورِ نظر معین الحق نے پروجیکٹر کی مدد سے scam awareness کی ڈیجیٹل بیداری مہم کے تحت بتایا کہ جدید دھاندلی سے کیسے بچا جائے۔ اس کے عین بعد 2/ اکتوبر کی نسبت سے مہاتما گاندھی اور لال بہادر شاستری کے ساتھ ساتھ فلسطین کے مظلومین و شہداء سمیت حالیہ دنوں میں انتقال کرنےوالے فری انڈیا ہائی اسکول کے سابق ہیڈ ماسٹر محمد مستقیم کی تعزیت میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرتے ہوئے ان مرحومین کے حق میں دعائیں کی گئیں۔ شعری دور میں اپنے کلام سے محفل میں چار چاند لگانے والے شعراء کرام میں ادارے کے صدر عاقب ٹیٹا گڑھی ، سکریٹری اسلم ٹیٹا گڑھی ، جنیف انصاری غازی ، میم عین لاڈلہ اور افسر علی قابلِ ذکر ہیں۔ خصوصی طور پر منظر اسلام منتظر نے تاریخی جریدہ “بیسویں صدی” کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی روشن ضمیر کی ایک غزل اور اسلم ٹیٹا گڑھ کی “آزاد ہند نمبر” میں چھپی ایک غزل کو سنا کر سماں باندھ دیا۔نثری دور میں کہنہ مشق شاعر و ادیب روشن ضمیر نے مرحوم قیوم بدر(طنز و مزاح نگار) کا افسانہ “انسانیت زندہ ہے” پڑھ کر سنایا جس میں خاص بات یہ رہی کہ اسی افسانے کا انگریزی ترجمہ (Humanity is Alive) بھی انہوں نے سُنایا اور سامعین کو متحیر کر کے اہلِ نظر کو داد و تحسین دینے پر مجبور کر دیا۔ جنیف انصاری غازی (سرپرستِ ادارہ) نے ہندی میں ایک کہانی بعنوان “آدمی” پڑھ کر لوگوں سے خوب داد وصول کی۔ بنگلہ اخبار کے مدیر ڈاکٹر سبھیر مکھرجی نے ادارہ ہذا کی پہلی نشست کی رپورٹ کو اپنے بنگلہ اخبار میں شائع کرنے کے بعد قارئین کے ردِ عمل کو بتایا۔ ساتھ ہی ساتھ مرحوم قیوم بدر کے افسانے کو انگریزی میں ترجمہ کرنے پر ماہر فن ، استاد ، شاعر اور ادیب روشن ضمیر کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترجمے کا کام زیادہ سے زیادہ ہونا چاہئے۔ سابق استاد حیدر علی پہلی بار ادبی نشست میں شامل ہوئے۔ ادارہ ‘شائقینِ ادب’ کے قیام پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعی ٹیٹا گڑھ میں ایک ادبی ادارے کی اشد ضرورت تھی۔ ماسٹر محمد شفیق نے کہا کہ ‘شائقینِ ادب’ پُرآلود سماج میں ادب کو بڑھاوا دینے کا کام اور ثقافتی فروغ کا کام کرے گی۔ سماجی کارکن لیاقت علی صاحب نے کہا کہ ‘شائقین ادب’ کی ادبی نشست کو اس چہار دیواری سے نکال کر کسی بڑے ہال میں منعقد کرنے میں میرا بھرپور تعاون رہے گا تاکہ ‘ شائقینِ ادب’ کے پیغامات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جا سکے۔ اخیر میں صدرِ نشست نے شرکاء و منتظمین کو خوب سراہا مزید مبارک باد پیش کرتے ہوئے صدارتی خطبے میں کہا کہ میں تو شاعر نہیں مگر جب میں نے ادارے کا نام ‘شائقینِ ادب’ دیکھا تو بحیثیت شائقِ ادب شامل ہونے چلا آیا۔ آپ لوگوں کی عزت افزائی بھول نہیں پاؤں گا۔ صدارتی خطبے کے بعد ناظمِ محفل نے موجودہ نشست کو اگلی نشست تک ملتوی ہونے کا اعلان کیا۔ نشست کو کامیاب بنانے میں معین الحق ، خاکسار خورشید تابش ، منظر اسلام اور افسر علی پیش پیش رہے۔

رپورٹ خورشید تابش ، ٹیٹاگڑھ


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International