rki.news
پریس ریلیز 23دسمبر 2025
ملتان۔محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی میں چوتھی سالانہ کانوکیشن کی پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں انڈرگریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے فارغ التحصیل طلباء کو تعلیمی اسنادِ اور میڈلز سے نوازا گیا۔ تقریب میں معزز مہمانانِ گرامی، اساتذہ، طلبہ، اور ان کے اہلِ خانہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانوکیشن طلبہ کی محنت، استقامت اور علمی سفر کی کامیاب تکمیل کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان معیاری تعلیم، تحقیق اور اختراع کے فروغ کے لیے ہمہ وقت سرگرمِ عمل ہے، تاکہ ایسے گریجویٹس تیار کیے جا سکیں جو ملکی غذائی تحفظ، ماحولیاتی پائیداری، اور دیہی خوشحالی میں مؤثر کردار ادا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے سب سے اہم اسٹیک ہولڈر خود طلبہ ہیں، اور فارغ التحصیل ہونے کے بعد وہ اپنے سفر کا نیا باب آغاز کر رہے ہیں جہاں انہیں خود اپنی سمت اور شناخت متعین کرنی ہے۔ وائس چانسلر نے اس بات پر زور دیا کہ گریجویٹس اپنی المنائی ایسوسی ایشنز قائم کریں اور یونیورسٹی سے مستقل تعلق برقرار رکھتے ہوئے ادارہ جاتی ترقی کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مضبوط تعلقات نہ صرف تعلیمی نیٹ ورک کو فروغ دیں گے بلکہ عملی تجربات اور مواقع کے تبادلے سے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔وائس چانسلر نے مستقبل کے امکانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کے گریجویٹس کا بنیادی ہدف پاکستان کے کسانوں کی منافع بخشی میں اضافہ ہونا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے زرعی گریجویٹس کو جدید کاروباری ماڈلز، جدید ٹیکنالوجی، اور سروس ڈلیوری سسٹمز کے ذریعے زراعت کو ایک پائیدار اور منافع بخش شعبہ بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی خدمات فراہم کرنے والے ادارے اور لینڈ کلسٹرز اگر زراعت کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے زیر قیادت منظم کیے جائیں تو یہ ماڈل نہ صرف کسانوں کے لیے منافع بڑھانے میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ بڑے پیمانے پر ایگریکلچرل انٹرپرینیورشپ کو فروغ بھی دیں گے۔ مہمانِ خصوصی سید علی قاسم گیلانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم قوموں کی تعمیرِ نو کی بنیاد ہے اور نوجوان نسل کو جدید تحقیق، سائنسی سوچ، اور اخلاقی اقدار کے امتزاج سے پاکستان کی ترقی میں فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زرعی تعلیم قومی معیشت کے استحکام اور غذائی خودکفالت کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے.انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کو ماڈرن ٹیکنالوجی دینا ہوگی ،زرعی یونیورسٹی ملتان ریسرچ اور دیگر امور بہترین انداز میں سر انجام دے رہی ہے۔مجھے امید ہے کہ ڈگریاں حاصل کرنے والے سٹوڈنٹس اپنی ڈگریوں کو ملکی ترقی اور ریسرچ کے لیے بروئے کار لائیں گے ۔کانووکیشن کے دوران مجموعی طور پر 20 گولڈ میڈلز، 35 سلور میڈلز، جس میں پوسٹ گریجویٹ کے 13 میڈلز شامل ہیں، تقسیم کیے گیے جبکہ مختلف شعبہ جات سے 25 پی ایچ ڈی اسکالرز کو ان کی تحقیقی خدمات پر ڈگریاں عطا کی گئیں۔ ان تحقیقی کاموں میں فصلوں کی پیداوار، کلائمیٹ سمارٹ ایگریکلچر، فوڈ سیکیورٹی،تحفظِ نباتات اور ایگریکلچرل ویلیو چین ڈویلپمنٹ جیسے موضوعات شامل تھے۔رانا قاسم نون چیئرمین امور کشمیر کمیٹی نے کہا کہ آج کے دن تمام ڈگریاں حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات اور ان کے والدین اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔یونیورسٹی ملتان کا قیام ساؤتھ پنجاب کے لیے نعمت سے کم نہیں۔
ریاض احمد ہراج
ترجمان زرعی یونیورسٹی ملتان
Leave a Reply