Today ePaper
Rahbar e Kisan International

چین کاعالمی دفاعی میزائل سسٹم

Articles , Snippets , / Thursday, October 2nd, 2025

rki.news

تحریر:اللہ نوازخان

چین کاعالمی دفاعی میزائل سسٹم
اس وقت چین اور امریکہ ایک دوسرے کے سخت مخالف ہیں اور ان کے درمیان مسابقت کی دوڑ بھی جاری ہے۔امریکی طاقت کے لیے چین ایک بڑےخطرے کے طور پر ابھر رہا ہے.امریکہ نہیں چاہتا کہ اس کی طاقت کو زوال آئے،اس لیے امریکہ ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ چین کا بندوبست کیا جائے.چین اور امریکہ کے درمیان کافی عرصہ سے کشیدگی بڑھی ہوئی ہے. چین بھی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ امریکہ سے نمبر ون کا ٹائٹل چھین لیا جائے. یہ کہنا درست ہے کہ اس وقت امریکہ کے لیے چین سب سے بڑا خطرہ ہے۔ یہ دونوں ممالک ہر میدان میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرتے رہتے ہیں.معیشت یا دفاع کے علاوہ مختلف شعبہ جات میں ایک دوسرے کو شکست دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔دفاعی لحاظ سے امریکہ کی برتری واضح تھی لیکن اب چین امریکہ سے آگے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ہو سکتا ہے کچھ عرصہ کے بعد چین اپنی برتری ہر میدان میں واضح کر دے۔چین معاشی لحاظ سے بھی آگے نکلتا ہوا نظر آرہا ہے اور دفاعی لحاظ سے بھی۔تقریبا دو، تین دن قبل ایک خبر نے دنیا بھر کی توجہ اپنی طرف مبذول کرالی کہ چین نے جدید دفاعی میزائل نظام میں سبقت حاصل کر لی ہے۔چین نے ایک ایسا سسٹم بنالیاہے جواس سے قبل دنیا بھر میں موجود نہیں تھا۔اس خبر سے امریکہ سمیت کئی ممالک کو سخت تشویش ہوئی۔لازما یہ نظام چین کو مضبوط کرے گا اورمخالفین کو شکست بھی دے گا۔چین کاحالیہ بنایاگیا دفاعی میزائل سسٹم دنیا میں ایک واضح تبدیلی لا سکتا ہے۔اس نظام کی بہترین خصوصیات ہیں۔چین نے یہ جدید نظام ڈسٹری بیوٹڈ ارلی وارننگ بگ ڈیٹا پلیٹ فارم کے نام سے متعارف کروایا ہے،جو بیک وقت دنیا بھر سے داغے گئے ایک ہزار میزائلوں کی نشاندہی اور ٹریکنگ کر سکتا ہے۔یہ نظام پیپلز لبریشن آرمی کی نگرانی میں کامیاب آزمائش کے بعد نصب کیا گیا اور اسے بہترین سسٹم کہا گیا ہے۔اس کی خصوصیات میں خلاء،سمندر،فضااور زمین میں نصب سینسرزسے وسیع پیمانے پر ڈیٹا اکٹھا کرنا،میزائل کے ہدف، راستے، قسم اور اصلی یا نقلی ہونے کی شناخت کرناشامل ہے۔ یہ جدید سسٹم مختلف کمپنیوں کے پرزے اور نئے سسٹم سے غیراہم آہنگ ڈیٹا کو یکجاکر کے جامع دفاعی منظر نامہ پیش کرناہے۔مزیدیہ کہ دنیا کی محفوظ اور تیز ترسیل کے لیے جدید کا استعمال، نیٹ ورک کی پروٹوکول کمزوری یا خرابی کی صورت میں بھی کام کرتا ہے۔چین کے لیے یہ نظام ایک نئی تبدیلی لائے گا جو امریکہ کو دفاعی لحاظ سے شکست دے سکتا ہے۔امریکہ کے علاوہ کئی دوسرے ممالک بھی خوف زدہ ہیں،کیوں کہ چین ان کے خلاف بھی یہ نظام استعمال کر سکتا ہے. پڑوسی ملک انڈیا بھی خوفزدہ ہے،کیونکہ انڈیا اور چین کے درمیان ماضی میں کئی دفعہ جھڑپیں ہو چکی ہیں۔
امریکہ بھی جدید اسلحہ بنانے کی دوڑ میں ہر وقت شامل ہوتا ہے۔امریکہ کا گولڈن ڈوم منصوبہ چین کے جدید نظام کا مقابلہ کر سکتا ہے لیکن گولڈن ڈوم منصوبہ ابھی تیاری کے مراحل میں ہے۔اس منصوبہ کے لیے کافی سرمایہ خرچ کیا جا رہا ہے۔پینٹاگون کی کوشش ہے کہ امریکہ چین سے برتری حاصل کر لے۔امریکہ نے دفاعی کمپنیوں کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ میزائلوں اور دیگر جدید ہتھیاروں کی پیداوار کو دو سے چار گنا تک بڑھایا جائے تاکہ چین کے ساتھ کسی بھی ممکنہ تنازعہ کی صورت میں اسلحہ کی کمی کا سامنا نہ ہو۔پینٹاگون اپنے کمزور ہتھیاروں کے ذخائر پر سخت تشویش میں مبتلا ہے اورمیزائل تیار کرنے والی بڑی کمپنیوں کو تیزرفتارپیداوار کا شیڈول دینےکاحکم دیا گیاہے۔کمپنیوں نے نئی بھرتیاں، فیکٹریوں کی توسیع اور پرزہ جات کے اضافی ذخائر کی تیاری شروع کر دی ہے۔امریکہ میں جدید میزائلوں اور ہتھیاروں کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔ستمبر میں ایک کمپنی سے 10 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا گیا ہے۔امریکہ اربوں ڈالر اس لیے خرچ کر رہا ہے کہ چین کا اچھی طرح مقابلہ کیا جا سکے۔پینٹا گون 2026 تک اپنے منصوبے کو ہر حال میں پائیہ تکمیل تک پہنچانا چاہتا ہے، تاکہ چین کے ساتھ کسی بھی ممکنہ مقابلہ یا تصادم کے دوران اسلحے کی کمی نہ ہو۔
دفاعی ماہرین کے مطابق چین کی کامیابی اس کی دفاعی خود انحصاری اور تکنیکی مہارت کا مظہر ہے۔اس بات سے بھی انکار نہیں کیاجا سکتا کہ چین مستقبل میں بھی جدید میزائل اور ہتھیار بناتا رہے گا۔ہو سکتا ہے امریکہ 2026 تک بھی مقابلہ نہ کر سکے۔چین صرف دفاعی طور پر مضبوط نہیں ہو رہا بلکہ معاشی لحاظ سے بھی بہت آگے بڑھ رہا ہے۔چین کا موجودہ بنایا گیا جدید میزائل نظام،امریکہ کو آسانی سے شکست دے سکتا ہے۔یہ نظام جہاں امریکہ کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے وہاں کئی ممالک کو دفاعی لحاظ سے مضبوط بھی کر سکتا ہے۔مضبوط اس لحاظ سے،اگر چین نے ان کو یہ میزائل سسٹم دے دیا یا فروخت کر دیا۔چین مارکیٹ میں یہ جدید سسٹم فروخت بھی کر سکتا ہے اور یہ کئی کمزور ممالک کو دفاعی مضبوطی عطا کر سکتا ہے۔جدید اسلحہ اپنی سلامتی کے لیے اکٹھا کرنا یا بنانا ہر ریاست کا بنیادی حق ہے اور یہ حق ہر ایک کو ملنا چاہیے،مگر چند طاقتور ممالک ریاستوں کو کمزور رکھنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔اس وقت بے شمار ممالک اپنا دفاع نہیں کر سکتے،اس لیے وہ دوسروں پر انحصار کرتے ہیں حالانکہ جدوجہد سے اپنے آپ کو مضبوط کر سکتے ہیں لیکن نا اہلیوں کی وجہ سے کمزور پوزیشن سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔کچھ دن پہلے قطر پر حملہ ہوا تھا،حالانکہ قطر کے پاس اسلحہ بھی ہےاورکسی ملک کے ساتھ کوئی خاص مخالفت بھی نہیں لیکن نااہل ہونے کی وجہ سےقطر پر حملہ کیا گیا۔قطر ہو یا کوئی اور ریاست،ہر ریاست کو اپنا دفاع مضبوط کرنے کا حق ہے۔چین سے قطر یا دوسرا ملک اسلحہ خرید سکتا ہے،صرف مضبوطی دکھانی ہوگی اور دباؤ کا مقابلہ بھی کرنا ہوگا۔اگردباؤکامقابلہ کرلیاگیاتو بعد میں اس کے بے شمار فوائد حاصل ہوں گے. لازما دوسرے ممالک بھی چین کے جدید میزائل سسٹم کی طرح سسٹم بنانے کےخواہشمند ہیں،وہ اگر بنا نہیں سکتے تو خرید کر بھی اپنےآپ کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International