تازہ ترین / Latest
  Wednesday, December 25th 2024
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

ڈاکٹر اسرار احمد اور جمشید کا جادوئی پیالہ

Articles , Snippets , / Friday, November 22nd, 2024

عامرمُعانؔ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کا ایک ویڈیو کلپ نظر سے گزرا جس میں وہ فرما رہے تھے کہ ‘ ہم ایک منافق قوم ہیں ‘ اور ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کی اس بات کو سمجھانے کے لئے لفظوں کی نہیں آئینہ کی ضرورت ہے ۔
چلیں ایک دن کے لئے جمشید کا جادوئی پیالہ ادھار لے آتے ہیں ۔ جس میں کبھی وہ پوری دنیا دیکھا کرتا تھا ، لیکن آج ہم اس پیالے میں اپنے آپ کو دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
تو کیا اب ہم سب اپنا اصلی چہرہ دیکھنے کو تیار ہیں ؟ لیکن سوچئے کیا یہ چہرہ دیکھنے کے بعد ہم خود سے دوبارہ آنکھیں ملا سکیں گے ؟ ہم آپ کو ایک دن کی روداد بتاتے ہیں ۔ جو ہے تو صرف ایک دن لیکن یہ پاکستان میں گزرتے ہر دن میں سے ایک دن ہے ۔
لیں جی صبح صادق سے ایک نئے دن کا آغاز ہوا چاہتا ہے ، تو آئیں صبح اٹھ کر سب سے پہلے ادائیگی نماز کے لئے مسجد پہنچتے ہیں ۔ یہاں ہر نمازی اپنا جوتا رکھنے کے لئے کسی محفوظ جگہ کو کھوجنے میں مصروف ہے ۔ ایسا کیوں ؟ کیوں کہ آپ کو ڈر ہے کہ آپ کے جوتے اللہ کے گھر سے بھی چوری ہو سکتے ہیں ۔ آئینہ صبح صادق کے وقت معاشرے کا حقیقی چہرہ آشکار کر رہا ہے ۔
اب ادائیگی نماز کے بعد واپس گھر کی طرف روانہ ہوتے ہیں ۔ راستے سے چائے بنانے کے لئے دودھ بھی خرید لیتے ہیں ۔ایک منٹ ٹھہریے ، کیا آپ کو اس دودھ کے خالص ہونے کا یقین ہے ؟ دودھ فروش کی طرف غور سے دیکھئیے ۔ کیا آپ یقین سے کہہ سکتے ہیں اس نے خالص دودھ ہی آپ کو دیا ہے ؟ ارے آپ کا جواب تو روز روشن کی طرح عیاں ہے ۔ کچھ کہنے کی کیا ضرورت ہے ۔ چلیں آگے بڑھتے ہیں اور لگے ہاتھوں ناشتے کے لئے کریانہ سے ڈبل روٹی اور انڈے بھی لے لیتے ہیں ۔ ارے ڈبل روٹی کی تاریخ دیکھنا کبھی نہ بھولیں ، ورنہ دکاندار آپ کو پرانی ڈبل روٹی تھما دے گا ۔ ویسے تو تاریخ کا حل بھی صرف اوپر کا لیبل ہٹانے سے نکال لیا گیا ہے ، کیونکہ اس کے نزدیک اس کا نقصان آپ کی صحت سے زیادہ اہم ہے ۔ اب راستے میں سڑک پر بکھرے کچرے کے ڈھیر سے الجھتے ہوئے کبھی یہ ضرور سوچنا کہ سرکار نے جن کے ذمے صفائی کا کام لگایا ہے وہ اس وقت کہاں پر یہ ذمہ داری ادا کر رہے ہیں ؟ اور جو چند سڑک پر صفائی کرتے نظر بھی آ رہے ہیں ۔ وہ یوں بخوبی اپنی ذمہ داری ادا کر رہے ہیں کہ ان کے جانے کے بعد بھی سارا دن کچرا روڈ پر مٹر گشت کرتا ہی نظر آتا رہے گا ۔ لو جی بہت ہی ڈرتے ڈرتے آپ کا ناشتہ ہو چکا ہے کیونکہ آپ نے جراثیم کیساتھ جینے مرنے کا وعدہ سچ کر دکھایا ہے ۔ اب آپ گھر سے باہر تشریف لے جائیے ، کہ کام میں دل نہ لگانے والے گھریلو ملازمین سے آپ ہائی جینک کا فرق سمجھنے کا موقع کبھی نہ پا سکیں گے ۔ اب گھر سے باہر آتے ہیں ۔ دیکھیں غور سے فقیروں کی فوج ظفر موج پورے علاقے پر حملے کے لئے کمر کس چکی ہے ۔ اور آپ کو یوں یوں تنگ کیا جاتا ہے کہ کچھ نہ دینے پر آپ خود ہی شرمندگی محسوس کرنے لگیں گے ۔ لیکن آپ چاروں اطراف دیکھ لیں سرکار کا کوئی ادارہ آپ کی ان سے جان بچانے کی کاوشوں میں مددگار نظر نہیں آئے گا ۔ ہاں ان کے نام پر بڑے بڑے دفاتر میں بیٹھ کر تنخواہ اور مراعات لیتا ضرور نظر آئے گا ۔ آگے بڑھئیے یہاں ٹریفک پولیس آپ کو ٹریفک کنٹرول کرنے سے زیادہ مال پانی بناتے نظر آئے گی ۔ آپ فورا” نظر انداز کر کے گزر جائیں وگرنہ اگلا شکار آپ بھی ہو سکتے ہیں ۔ بلکہ کئی بار ہو بھی چکے ہوں گے ۔ اور آپ بھی چالان کے بجائے کچھ دے دلا کر جان بچاتے ہوئے کہیں گے ،یہ پاکستان ہے یہاں سب چلتا ہے ۔ جی جی سب چلتا ہے ، تو آپ بھی چلائیے ۔
تمام دفاتر کی صورتحال کا علم دفاتر پر لکھی تحریر ‘ رشوت لینے والا اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں ‘ سے بالکل مختلف ہے۔ اور جمشید کا جادوئی پیالہ جو دکھا رہا ہے ، وہ لکھنا صرف اور صرف شرمندگی میں اضافے کا سبب ہی بن سکتا ہے ۔ اور چونکہ اس بابت سب کو پوری آگاہی ہے تو صرف نظر کرتے ہیں ۔ دفاتر اور کام سے واپس گھر جاتے ہوئے آپ چاروں طرف نظر دوڑاتے جائیے ، آپ کو ہر کوئی دوسرے کو لوٹنے میں مصروف عمل نظر آئے گا ۔ زبان پر اللہ کا نام ہے ، قسمیں ہیں لیکن خراب پھل ، خراب سبزی ، خراب سودا یا مہنگا سودا بیچنے کی عیاری اور مہارت بھی ہے ۔ اور اس بات پر ان کے دل میں ایک خوشی بھی کہ کیسے ایک دوسرے کو بے وقوف بنانے میں کامیابی حاصل کی ۔
ہمارے چہروں پر بے سکونی کا راج ہے۔ خوف ہے ڈر ہے، ہر بار مسجد حاضری پر جوتوں کے گم ہو جانے کے ڈر سے فقیروں سے بچنے تک کا ڈر ۔ سبزی فروش کی باسی سبزی سے بچنے کا ڈر ۔رکشے والوں کی لوٹ مار کا ڈر ، پولیس کا ڈر ، محکموں کا ڈر ، پانی نہ آنے پر اپنا ہی پانی ٹینکروں سے خریدنے کا ڈر ، ڈر ڈر اور بس ڈر ۔
لیکن کیا آپ صرف ڈرتے ہی ہیں یا آپ بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں ؟ سوچئے آپ سے تو کوئی نہیں ڈرتا ؟؟ اگر آپ سے بھی لوگ ڈرتے ہیں تو یہی منافقت ہے کہ دوسرے نظر آتے ہیں اپنا آپ نظر نہیں آتا۔
سو جمشید کا جادوئی پیالہ جو دکھا رہا ہے وہ تو عملی تفسیر ہے ان الفاظ کی جو ڈاکٹر اسرار احمد کے الفاظ ہیں


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International