کبھی تو میرا بھی حال پُوچھو
کبھی تو پُوچھو کہ تم کہاں ہو؟
تمہاری حالت تو ٹھیک ہے نا؟
تمہیں کوئی بھی کیا دُکھ نہیں ہے؟
خوشی سے کرتی ہو دن گزارا
تمہارے دل میں ہماری یادیں تڑپ رہی ہیں؟
جو تھی محبت کیا آج بھی ہے؟
وہ پیار سر کا کیا تاج ہی ہے؟
کبھی تو پوچھو کہ جان زندہ ہو کس طرح تم؟
بچھڑ کے جینا عذاب ہے کیا؟
بتاؤ جاناں!
تمہارا چہرہ وہ اب بھی کھِلتا گلاب ہے کیا؟
وہ شوخ چنچل تمہارا لہجہ
ہے اب بھی پہلے سا دلنشیں کیا؟
تمہاری باتیں کسی کے جیون کا آسرا ہیں؟
تمہاری چاہت پہ حق ہمارا ہے یا کسی کا ؟
بتاؤ تم نے بچھڑ کے مجھ سے
کسی کی چاہت کا دم بھرا ہے؟
یا میری چاہت کا پیڑ اب بھی مری محبت میں ہی ہرا ہے؟
کبھی تو پوچھو اے جان مُجھ سے
کبھی تو پُوچھو۔
کبھی تو پوچھو
ُسباس گل
Thank you 😊