عنوان. ملاقات
ہاتھ میں ہاتھ کے
ان کہی بات کے
اک ملاقات کے
کتنی شہرت ہوی
کتنی تہمت لگی
کتنی باتیں ہویں
وارداتیں ہویں
کتنے فتوے ہوے
کتنی نیندیں اڑیں
کتنے گھایل ہوے
غم کی پایل ہوے
ہم بھی سایل ہوے
ہاتھ میں ہاتھ کے
اک ملاقات کے
ان کہی بات کے
لوگ دودھوں دھلے
لوگ حاجی بھلے
پاک ہر عیب سے
ہم ہی عبرت نشاں
وحشت کارواں
زخم پیتے رہے
یونہی جیتے رہے
ہاتھ میں ہاتھ کے
اک ملاقات کے
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
Leave a Reply