rki.news
منائے بھی کیسے بڑا دن علیمی
احمد وکیل علیمی
منائے بھی کیسے بڑا دن علیمی
رواداریاں خوابِ غفلت میں ہیں جب
ہراسانی، بے آبرو، قتل کرکے
وطن کی ترقّی کا دے کر حوالہ
گرائے کئی گھر تو چھینا نوالہ
لغویات پر مشتمل ہے حکومت
وطن میں دکھاوے کی ہیں ساری سطوت
بڑا دن ہے ان کا، نوازے گئے جو
مظالم کو دیتے ہیں جو شہ یہاں پر
وہی راج کرتے ہیں اب وہ جہاں پر
تو پھر کیسے، کیوں اور ہے کیسے بڑا دن
مساوات کا جب چلن ہی نہیں ہے
نگہبان ہے اب خدا ہی وطن کا
رہے ابن آدم بھی خوش اس چمن کا
Leave a Reply