دیکھو ہم نے کرایہ دیا ہے یہاں ہم رہیں گے تم جاؤ یہاں سے مفت میں شور مت مچاؤ ورنہ میرے ہاتھوں مارے جاؤ گے۔”
“اسد! یہاں تو کوئی بھی نہیں ہے تُو کِسے قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے؟.
عمر نے خالی کمرے میں نگاہ دوڑاتے ہوئے استفسار کیا۔
“مچھروں سے کنورسیشن چل رہی ہے یا وہ نہیں یا ہم نہیں۔”
“اُف”
اسد کی بات سُن کر ولید نفی میں سر ہلاتے ہوئے مسکرانے لگا یوں جیسے اُسے اسد کی دماغی حالت پر شبہ ہو۔
Leave a Reply