rki.news
ضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رح فرمائے ہیں ” رمضان کا مہینہ قلبی صفائی کا مہینہ ہے۔ ” اب یہ مہینہ ہم سے سال بھر کے لئے جدا ہونے جارہا ہے۔ ذاکرین، صابرین اور صادقین کا مہینہ اب رخصت ہونے کے لئے تیار ہے۔جنہوں نے اس ماہ میں تزکیہءِ نفس کے ساتھ روزے رکھے اور عبادات کیں انہوں نے اپنے لئے جنّت کے در کھلوالئے اور جہنّم کا ایندھن بننے سے محفوظ ہوئے۔ جن لوگوں نے نیند اور غفلت پر قابو پاکر اللہ کی راہ میں عبادت کر لی انہوں نے گویا جنّت پالی۔ان کو اللہ کی رحمتیں اور نعمتیں حاصل ہوئیں۔
نیک مسلمان ہمیشہ رمضان کے آنے پر خوش ہوتے ہیں اور روزوں کے ساتھ عبادات کا بھی اہتمام کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں زیادہ سے زیادہ وقت یادِ الٰہی میں گزاریں اور اللہ کو راضی کریں۔ رمضان کا آخری عشرہ اس سلسلے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے جہاں ربّ دوجہاں خود طاق راتوں کی صورت میں انعام و اکرام کی برسات کرتے ہیں اور لیلة القدر کی صورت میں اکرام سے نوازتے ہیں۔
حضرت عائشہ رض فرماتی ہیں جب ماہِ رمضان کا آخری عشرہ آتا تو رسول اللہ ﷺ کی عبادات میں اضافہ ہوجاتا۔اپ ﷺ خود بھی جاگتے اور اہل و عیّال کو بھی جگاتے۔
یہ مہینہ ہمیں تقوٰی کے نُور سے منوّر کرنے آیا تھا۔جنہوں نے اپنے دامن بھر لئے وہ سرخرو ہوئے اور بدقسمت ہیں وہ لوگ جو اس مہینے کو پانے کے باوجود اس کی رحمتوں اور برکتوں سے اپنی جھولیاں نہ بھر سکے۔
اب چونکہ یہ ماہِ صیّام جانے والا ہے تو ہمیں چاہیے کہ اس کے جانے پر دکھی ہوں اور اگلے سال پھر پانے کی تمنا کریں۔
الوداع اے ماہِ صیّام
پا لیا اللہ کا انعام
ثمرین ندیم ثمر
دوحہ قطر
Leave a Reply