rki.news
تحریر:محمد نعیم مرادآبادی
شہرِ قتیل ہری پور کی ادبی تنظیم بزمِ لوح وقلم کئی عشروں تک جنابِ ریاض ساغر کی سرپرستی میں ادب کی آبیاری میں کوشاں رہی۔جسکے ارکانِ خمسہ میں افسرمنہاس۔وحید قریشی۔محمدسفیان صفی۔راجہ ریاض الرحمٰن اورسعیداشعرکاکردارنمایاں رہا۔
2010ءمیں اسی تنظیم کا انضمام انجمن ترقی پسند مصنفین ہری پورمیں ہواتواستادالاساتذہ ریاض ساغر کوسبھی نے بصد فخرومباہات تاحیات سرپرستِ اعلیٰ تسلیم کیا۔جملہ تنظیمی عہدیداران کا انتخاب دوسال کے لیےاکثریتی رائے سے ہوتا ہے۔
ابتداءمیں افسرمنہاس کواس نئی تنظیم کی صدارت کی زمہ داریاں تفویض کی گئیں جنھوں نے اس کی فعالیت میں مقدور بھر کاوش کی۔مگر مالکِ قضاوقدرنے ان کی حیاتِ مستعارکومہلت نہ دی اوریوں ان کا سانحہءارتحال حسرتِ آیات کامنظر بن گیا۔ان ہیجانی حالات میں جنابِ ریاض ساغر نے تمام اراکین سے مشاورت کے بعد وحید قریشی کو اس اہم ترین منصب کے لیے نامزدکیا جسکی سبھی نے تاہیدکی۔یوں تنظیم ایک بارپھراپنی ڈگر پرگامزن ہوگئی مگرجلدہی موصوف کی خدمات مرکزی سطح پرانجمن ترقی پسندمصنفین پاکستان نے مانگ لیں تواس اہم ترین منصب کے لیے سرپرستِ اعلیٰ نےموزوں ترین شخصیت جنابِ طاہرگل کے نام قرعہءفال نکالا۔جواپنی فہم وفراست ۔جانفشانی اور جگر کاوی سے تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے موجودہ تنظیم کوملک کی فعال ترین تنظیم بنانے میں سرخرو ہوئے۔
ریاض ساغر نےاپنی پیرانہ سالی اورکہولت کے باوصف وحید قریشی کو نگران سرپرست مقررکیااور خوداپنی پندوموعظت سے نوازتےاورتنظیمی امورکی شاندار کارکردگی پرحوصلہ افزائی فرماتےرہے۔
اس تنظیم کے پلیٹ فارم سے مختصرمدت میں بڑی بڑی ادبی سرگرمیوں کا انعقادہوا۔جس میں آل پاکستان محافلِ مشاعرہ ۔کُل پاکستان اردواور ہندکو کانفرنسز۔تین روزہ فیض کتاب میلہ (جن میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں ادباءوشعرانے کثیر تعداد میں
شرکت کی )قابلِ ذکر ہیں ۔
تنظیم کے ماہانہ اجلاس وتقریبات تواترسے ہوتے ہیں۔موجودہ تنظیم کے زیرِاہتمام کئی کتب کی تقریبِ رونمائی و پزیرائی کااہتمام ادبی شان وشوکت سے کیاگیا جن کا اجمالی جائزہ پیشِ خدمت ہے۔
ریاض ساغر۔محمدسفیان صفی۔راجہ محمد ریاض الرحمٰن کی دو دوکتب جبکہ افسر منہاس۔انوارالحق سید۔طاہر گل۔عاصم قاضی۔یوسف اختر۔محمود راشد۔حسام حر۔لالہ تاج۔۔شیریں پریشم۔غنی خان۔خورشیداحمدعون۔علی اختر خان۔سعداللہ سورج۔مظہر حسین سید۔ماجد شاہ اور واحد سراج کی ایک ایک کتاب شامل ہے۔
انجمن کے ہی زیرِ اہتمام چمنستانِ ادب کی نایاب ہستیوں کے دنیا سے چلے جانے کے بعدان کے تعزیتی اورادبی ریفرنسز کیے گئےجن میں صوفی عبدالرشید۔سیٹھ نسیم۔افسر منہاس۔سفیان صفی۔ساجدحمید ساجد۔قاضی جمیل الرحمٰن۔طارق ایوب۔محبوب الہی عطآ۔ریاض ساغراورعاصم قاضی شامل ہیں۔ان ریفرنسز میں مرحومین کے لواحقین۔پسماندگان اور متعلقین کومدعوکرکے ان کی خدمات کااعتراف اورانھیں خراجِ عقیدت کے ساتھ ساتھ پُرسہ دیاگیا۔
تنظیم میں نوواردلکھاریوں کی بھرپوراعانت و حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔نیز ہرماہ کےپروگرام کو نئے اوراچھوتے انداز میں پیش کرنے کے ضمن میں باہم مشاورت کی جاتی اورصائب رائے کوفوقیت دی جاتی ہے جس سے نیا پہلو سامنے آتاہے۔بعینہ کسی نظم یا نثرپارے پرتنقیدی نشست عربی۔فارسی۔ہندکو۔پشتواورپنجابی زبان وغیرہ کے کردارپر سکالرزاوردانشوروں کی گفتگواور مقالات سے استفادہ لیا جاتا ہے۔
اندرون اور بیرونِ ملک سے آنے والےادباوشعراءسے معنون شام کاانعقاد بزم کا خاص وطیرہ ہے۔لاہور۔راولپنڈی۔اسلام آباد۔ٹیکسلا۔حویلیاں۔ایبٹ آباداورگلگت کے نامور شعراءکےساتھ خصوصی نشستوں کے اہتمام میں جدید اسلوب کے شاعرجناب ڈاکٹر ضیاءالرشید کے تقریب کے علاوہ انجمن کے ہی اشتراک سے ترقی پسند شاعر حارث خلیق اور سابق ڈی۔آئی۔ جی ۔ایس ۔پی عبدالوحید خان کےپروگرام یادگار ہیں۔بارہا مختلف مواقع پرادبی نشستیں ہوئیں جن کاطوالت کے پیشِ نظر ذکر نہیں کیا جا سکتا۔
جشنِ آزادی ۔مذہبی تہوہار۔یومِ اقبال ۔یومِ فیض یا دیگر مشاہیرِ ادب سے منسوب خصوصی ایام میں ان کے فن اور شخصیت پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ متعددبار خصوصی نشست کا اہتمام ہوا جن میں۔امتیازالحق امتیاز۔عامرسہیل۔سعداللہ سورج۔سعیدصاحب۔ماجد شاہ۔شعیب کیانی۔ سعیداشعر۔افرافیضیاب کامل۔
نعمان خان وغیرہ شامل ہیں۔کروناکےدنوں میں جب ہرطرف پژمردگی کا سماں تھاایسے میں تنظیم نے آن لائن ادبی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
دنیا میں جہاں کہیں بھی معاشرتی ناانصافی یااستحصالی قوتوں نے اپنے مذموم مقاصدکی کوشش کی تو تنظیم کے توسط سے اس کی بھر پور مذمت کرکے مظلوموں کا اخلاقی ساتھ دیا گیا۔یہی اس تنظیم کا منصب ہے اوریہی اس کا مقصود۔جسےجملہ عہدیداران بطریقِ احسن نبھا رہے ہیں۔
انجمن کی موجودہ کابینہ کے سرپرستِ اعلیٰ پروفیسر وحید قریشی۔صدر جناب طاہر گل۔جنرل سیکرٹری راقم الحروف۔سینئیرنائب صدرامجد منہاس۔نائب صدرغنی خان۔ڈپٹی جنرل سیکرٹری پروفیسر رضوان رضی۔فائنانس سیکرٹری پروفیسر رحمان ولی خٹک۔سیکرٹری اطلاعات ورابطہ حسن سیف ہیں جبکہ مجلسِ عاملہ میں پروفیسرخالد محمود ساقی۔احتشام مصطفیٰ۔ملک بلال۔بلال مشتاق اوردانیال دانی شامل ہیں۔
Leave a Reply