تازہ ترین / Latest
  Monday, March 10th 2025
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

انسانیت اور آداب محبت کے تقاضے

Articles , Snippets , / Friday, March 7th, 2025

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین!سوال پیدا ہوتا ہے کہ انسانیت کیا ہے؟اس سوال کا جواب تو محسنِ انسانیت ؐ نے منشور انسانیت خطبہ حجة الوداع کے موقع پر پیش فرما کر پیش فرمایا۔بلکہ پوری زندگی کی جھلک میں انسانیت کی خدمت اور وقار کی بلندی سر فہرست نظر آتی ہے۔اس ضمن میں اسلامی زندگی کی کہکشاں کی خوبصورتی تو جاذب نظر آتی ہے۔انسانی رشتوں کا تقدس اور حقوق انسانی کا احترام ہی تو انسانیت کے مفہوم کی وضاحت کرتا ہے۔ادب و احترام کی سنہری کرنوں سے انسانیت کے دامن پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اس حوالے سے مطالعہ کیا جاۓ تو آپؐ کی زندگی مکمل طور پر ایک مثالی نمونہ ہے اور انسانیت کے وقار اور قدر کے لیے آپؐ کی تعلیمات مثال ہیں۔سادگی اور بے تکلفی٬امارت پسندی سے اجتناب٬مساوات٬غریبوں کے ساتھ محبت اور رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک٬امن کی زندگی٬صلہ رحمی کا فروغ اور قطع رحمی سے گریز٬حسن اخلاق سے پیش آنا کس قدر دل پذیر خوبیاں ہیں جن سے انسانیت کا وقار بلند ہوتا ہے۔اسی پر اکتفا نہیں بلکہ اضطراب اور بے چینی کا خاتمہ٬بالغ نظری سے کام لینا٬دوسروں کو اذیت دینے سے گریز کرنا٬مصیبت میں دوسروں کے کام آنا٬مظلوموں کی مدد کرنا٬ایسی خوبیاں ہیں جن سے آداب محبت کے تقاضے فروغ پاتے ہیں۔علم کی دولت اور اہمیت سے کسی طور انکار نہیں کیا جا سکتا۔علم تو روشنی ہے جس سے جہالت کے اندھیرے ختم ہوتے ہیں اور زندگی میں انقلاب رونما ہوتا ہے۔تفصیل سے بات کی جاۓ تو وقت درکار ہے۔سرسری جائزہ لیں تو سماج اور معاشرہ کی بنیادوں کو احترام انسانیت سے استحکام ملتا ہے۔سادگی٬شاٸستگی اور حسن اخلاق ایسے خطوط ہیں جن سے آداب محبت کے تقاضوں کو اور بھی تقویت ملتی ہے۔ایک پرامن سماج کا خواب بھی تبھی پورا ہو سکتا ہے جب انسان دوسروں کی عزت نفس کا احترام کرے اور اچھی روایات پر عمل کرے۔بحرانی کیفیات سے نکلنے کے لیے اسلامی اصولوں پر عمل کیا جاۓ اور ضابطہ اخلاق کی پاسداری کی جاۓ۔یہ بات تو مسلمہ ہے کہ آپس میں تندوتیز جملوں کے استعمال سے قلبی فاصلے بڑھتے ہیں۔دوریاں پیدا ہوتی ہیں۔اس لیے ناپسندیدہ کاموں سے گریز کیا جاۓ۔در در بھٹکتے لوگوں کی دلجوٸی تو ایسی خوبی ہے جس سے چمنستان زندگی میں بہار کی امید پیدا ہوتی ہے۔خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے لوگ ہی تو توجہ کے مستحق ہوتے ہیں۔ان کی دیکھ بھال اور حقوق انسانی کی پاسداری اسانیت کے معیار کو بلند کرتی ہے۔آپس کے معاملات میں اعتدال اور صراط مستقیم پر چلنا انسان کی عزت و آبرو میں اضافہ کرتا ہے۔نیکی کی دعوت٬احساس کمتری کا خاتمہ٬مل کر عبادات کا اہتمام اور ادائیگی٬قرآن مجید کی تعلیمات سے استفادہ کرنا انسانیت کی بہتری کےلیے عمل ہے۔سماج اور معاشرے کی تعمیروترقی میں انسانیت کا کردار تو بہت اہم ہے۔اتحاد و بھائی چارہ سے اخوت کے نظام میں بہتری پیدا ہوتی ہے۔وہ دل کتنا خوبصورت ہوتا ہے جس میں حسد اور بخل کی آگ نہیں جلتی بلکہ حسن اخلاق اور بھلائی کے پھول کھلتے ہیں۔تعلیم تو ایسا مسلسل عمل ہے جس سے زندگی کی رونق میں اضافہ ہوتا ہے۔معراج انسانیت کی اساس ہی تعلیم ہے۔اس لیے جس قدر ممکن ہو زیادہ وقت کتب کے مطالعہ کے لیے دیا جاۓ۔انسانیت کی فلاح اور بہتری کی راہیں تلاش کی جائیں۔ادب و احترام کے اصولوں کو فروغ دے کر مثالی معاشرے کا خواب پورا کیا جاۓ۔
راطہ۔03123377085


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International