rki.news
تحریر: طارق محمود
فاونڈر ایکسپرٹ میرج بیورو انٹرنیشنل
دنیا میں آج تک کوئی ایسا ملک نظر نہیں آتا جو یہ اعلان کرے کہ آئیے! ہم مقابلہ کریں عوام کو فلاح و بہبود دینے میں، بھوک ختم کرنے میں، افلاس اور بے روزگاری کا خاتمہ کرنے میں، امن و امان قائم کرنے میں، عدل و انصاف فراہم کرنے میں، ظلم کے خاتمے میں، بلا تفریق اعلیٰ اور مفت تعلیم دینے میں، بلا معاوضہ صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں، اور سائنسی و تکنیکی ترقی کو انسانیت کی آسانی کے لیے بروئے کار لانے میں۔
آج کی دنیا میں خودکشیوں، قتل و غارت اور انتہا پسندی کا خاتمہ کرنے کا مقابلہ کوئی نہیں کرتا۔ بلکہ ساری دنیا جنگوں کی لپیٹ میں ہے؛ یا حملے کی بات ہے یا دفاع کی۔ عوام بے چارے مظلوم اور اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، اور انتہا پسندی کا شکار ہو رہے ہیں۔ ملکوں کے اندر دہشت گردی، فرقہ واریت اور تعصبات کے مسائل ہیں جبکہ ملکوں کے باہر جارحیت اور قبضے کا خوف مسلط ہے۔ یہ سب سرمایہ اور طاقت کے حصول کی ہوس ہے جس نے دنیا کو بدامنی کی آماجگاہ بنا دیا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک ایسا نظام قائم کیا جائے جو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بلا تفریق پرامن معاشرے کی ضمانت ہو۔ جہاں عدل و انصاف سب کے لیے یکساں ہو، وسائل کی تقسیم طبقاتی تفریق کے بغیر عدل کی بنیاد پر ہو، اور عام معاشی خوشحالی ہر فرد تک پہنچے۔
یہ اسی وقت ممکن ہے جب قومی سطح پر استحصالی نظاموں کا خاتمہ کیا جائے، تاکہ بین الاقوامی سطح پر سرمایہ دارانہ ظلم اور سامراجیت کا بھی خاتمہ ہو سکے۔ سوچ، سمجھ، شعور اور عقل کی تمام تر قوتیں اگر اس مقصد پر مرکوز ہوں تو کروڑوں پاکستانی اور اربوں انسان حقیقی فلاح کے راستے پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ اسی راستے پر چل کر مٹھی بھر انسان دشمن قوتوں اور شیطانی ٹولوں کو سرنڈر کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔
Leave a Reply