rki.news
اسلام آباد(پریس ریلیز) اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے زیر اہتمام عشرہ رحمتہ للعالمین ﷺ کے سلسلے میں ایک عظیم الشان نعتیہ مشاعرہ بعنوان “لوح بھی تو قلم بھی تو” منعقد ہوا۔ معروف شاعر و دانش ور ڈاکٹر احسان اکبر نے صدارت کے فرائض انجام دیے، جبکہ جناب وفا چشتی مہمان خصوصی اور جناب عرش ہاشمی مہمانِ اعزاز کی حیثیت سے شریکِ محفل ہوئے۔ نظامت جناب کاشف عرفان نے کی۔
مشاعرے کا آغاز ایک نئی روایت کے طور پر جناب اقدس ہاشمی کی آواز میں حضرت پیر مہر علی شاہ کی مشہور نعت “اج سک متراں دی” کی مترنم پیش کش سے ہوا جس نے محفل کو روح پرور رنگ عطا کیا۔ بعد ازاں جناب کاشف عرفان نے اپنے نعتیہ اشعار سے باقاعدہ مشاعرے کا آغاز کیا۔
پاکستان کے مختلف شہروں اور زبانوں سے تعلق رکھنے والے ممتاز شعرا نے اردو، پنجابی، پشتو، سرائیکی، ہندکو، بلوچی اور فارسی میں نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں اپنے عقیدت نامے پیش کیے۔ شریکِ شعرا میں ڈاکٹر احسان اکبر، وفا چشتی، ضیاء الدین نعیم، عرش ہاشمی، اختر عثمان، ڈاکٹر نجیبہ عارف، سید ابرار حسین، طارق ہاشمی، اقبال حسین افکار، کرنل خالد مصطفیٰ، احمد ترمذی، اطہر ضیاء، اقدس ہاشمی، حسن شہزاد راجہ، الیاس بابر اعوان، ڈاکٹر مہناز انجم، اطلس گل اطلس، نصرت یاب نصرت، سعید شارق، ناصر بلوچ، سبین یونس، جمال محسن، نویدہ مقبول بھٹی، سارا خان، محمد وسیم فقیر، ثمینہ تبسم اور اختر رضا سلیمی شامل تھے۔
اس موقع پر صدارتی کلمات میں ڈاکٹر احسان اکبر نے کہا کہ “اکادمی ادبیات پاکستان نے عشرہ رحمتہ للعالمین ﷺ کی نسبت سے نہایت بابرکت محفل سجائی ہے۔ صدر نشین اکادمی ڈاکٹر نجیبہ عارف کی تخلیقی بصیرت کا ہی نتیجہ ہے کہ پاکستانی زبانوں کے شعرا کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کیا گیا، جس سے نہ صرف نبی کریم ﷺ سے عشق و عقیدت کا اظہار ہوا بلکہ قومی یکجہتی اور لسانی ہم آہنگی کو بھی فروغ ملا۔”
یہ نعتیہ مشاعرہ ڈھائی گھنٹے جاری رہا جس نے حاضرین کے دلوں کو محبتِ رسول ﷺ سے منور کر دیا۔ اکادمی ادبیاتِ پاکستان کی یہ کاوش اہلِ ایمان کے لیے باعثِ مسرت اور ادبی تاریخ کا ایک یادگار باب قرار دی جا رہی ہے۔
Leave a Reply