پریس ریلیز 09دسمبر 2024
ملتان۔ ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں دو روزہ دوسری بین الاقوامی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ویلیو چین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس کانفرنس میں دنیا بھر سے محققین، پالیسی ساز اداروں اور طلباء و طالبات شریک ہوئے تاکہ خوراک کی پائیداری، سپلائی چین میں ڈیجیٹائزیشن، اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات جیسے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ کانفرنس میں 115 تحقیقی مقالہ جات پیش کیے جائیں گے۔ آسٹریلیا، چین، ترکی نائجیریا اور فن لینڈ سے تعلق رکھنے والے محققین نے کانفرنس میں شرکت کی۔
آسٹریلیا سے ڈاکٹر پال کرسٹیانسن نے ویتنام کے میکانگ ڈیلٹا میں دیہی ترقی اور متبادل فصلوں کے لیے ویلیو چین کی ترقی کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے دیہی معیشتوں میں مثبت تبدیلی اور پائیدار زرعی نظام کے فروغ کے لیے ویلیو چین کے کردار پر روشنی ڈالی۔پروفیسر ڈاکٹر عثمان مصطفیٰ نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے ان مسائل کے حل کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ایکو سسٹمز کو درپیش خطرات خوراک کی فراہمی کے لیے بڑا چیلنج ہیں۔کانفرنس کے مہمانِ خصوصی، وائس چانسلر بہاءالدین زکریا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر زبیر نے سپلائی چین میں ڈیجیٹائزیشن کے چیلنجز اور مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ زراعت میں ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال سے نظام کو زیادہ کارآمد بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مقامی ایکوا کلچر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جھینگا فارمنگ نہ صرف معیشت کے لیے بلکہ غذائی ضروریات کے لیے بھی ایک اہم شعبہ ہے، اور اسے مقامی خوراک کے منصوبوں میں شامل کرنا بہت ضروری ہے۔وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد راجوانہ نے پائیدار ویلیو چین نظام اور خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے یونیورسٹی کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستان میں زراعت کے شعبے میں ویلیو چین سسٹمز کو بہتر بنا کر ملکی زر مبادلہ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ اور پروفیسر ڈاکٹر مبشر مہدی نے کہا کہ پاکستان میں ویلیو چین سسٹم کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہو اور فصل کی برداشت کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ غیر موثر ویلیو جین نہ صرف اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے بلکہ خوراک کی قلت کو بھی بڑھاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور نجی شعبے کے کردار بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ویلیو چین میں موجود خامیوں کو دور کر کے ہم کسانوں کو مناسب قیمتیں فراہم کر سکتے ہیں اور غذائی اجناس کے ضیا کو بھی مزید کام کیا جا سکتا ہے۔کانفرنس ایک دن مزید جاری رہے گی۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید،پروفیسر ڈاکٹر ناصر ندیم،ڈاکٹر سمیع اللہ،ڈاکٹر عمر اعجاز،ڈاکٹر حسیب رضا،ڈاکٹر عبدالرحمن،بلال احسن باری،ارقم اقبال سمیت دیگر فیکلٹی موجود تھی۔
ریاض احمد ہراج
ترجمان زرعی یونیورسٹی ملتان
Leave a Reply