rki.news
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان
پریس ریلیز 10اگست 2025
ملتان۔ ایم این ایس زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی کے ہمراہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نے جہانیہ میں بندیشہ فارم پر ایوول گروپ کے قائم کردہ کاٹن ریسرچ سٹیشن کا دورہ کیا۔ آصف مجید صدرایوول گروپ اور شہزاد صابر، ڈائریکٹر زراعت توسیع ملتان نے ان کا استقبال کیا اور کپاس کے ریسرچ اسٹیشن کا تفصیلی دورہ کرایا۔ بریڈر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال بندیشہ اور اسد اقبال نے ایوول گروپ کی طرف سے کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں بتایا اور اگیتی کپاس کی پیداوار کو درپیش درج ذیل چیلنجز پر روشنی ڈالی۔مئی اور جون میں گرمی کا دباؤ کپاس کی فصل کو جلد ختم کرنے کا باعث بنتا ہے، پتے کا سرخ ہونا، کاٹن لیف کرل وائرس، مرجھا جانا، چوسنے والے کیڑوں کی شدت، کپاس کی چنائی کے لیے لیبر کی کمی شامل ہیں۔ مزید ڈاکٹر اقبال بندیشہ نے وفد کو مختلف قسمیں دکھائیں جو مئی اور جون میں (48c) سے زیادہ درجہ حرارت کو برداشت کر سکتی ہیں اور ان مہینوں کے دوران پھولوں یا بوندوں کے گراۓ بغیر پودوں کی نشوونما جاری رکھتی ہیں۔انہوں نے نیم بھنڈی اور سپر بھنڈی کی پتی والی کپاس کی ایسی وراٹیاں بھی دکھائیں جن میں پتوں کے رقبے یا حجم میں کمی کی وجہ سے کیڑے مکوڑوں کا حملہ کم ہوتا ہے، ہوا اور روشنی کی بہتر رسائی ہوتی ہے،مشینی چنائی کے لیے موزوں ترین ٹنڈے کا وزن کے ساتھ گرمی اور پتا مروڑ وائرس کو برداشت کرنے کی صلاحیت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کپاس کی نئی جین ٹائپس پیش کیں جو مئی کے دوسرے ہفتے میں مکمل طور پر (CLCV) سے پاک تھیں۔ پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نےپتا مروڑ وائرس ( سی ایل سی وی) کی علامات کا گہرائی سے مشاہدہ کیا اور اس عظیم کامیابی کو سراہا۔پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے سی ایل سی وی کے منصوبے کے تسلسل اور کامیابی کو سراہا۔اور مزید کہا کہ 15مئی میں کپاس کی کامیاب کاشت کا یہ واحد حل ہے۔فیڈرل سیڈ سرٹیفیکٰشن اینڈ رجسٹریشن سے طارق اور بشارت بھی اس وفد کے ساتھ موجود تھے ۔ تمام نمائندوں نے تحقیق اور افزائش کی سرگرمیوں، کامیابیوں اور مستقبل کے اہداف پر اطمینان کا اظہار کیا اور اسے پاکستان کی کپاس کی صنعت کا مستقبل قرار دیا۔
ریاض احمد ہراج
ترجمان زرعی یونیورسٹی ملتان
Leave a Reply